آزادی کا 71 سال مگر ابھی ایک اہم کام باقی ہے

تمام خرد مندوں کے لیے لمحہ فکریہ بلخصوص نوجوان ضرور پڑھیں اور پاکستان کو اس کے حقیقی مقصد کی طرف گامزن کریں

یوم آزادی قریب ہے ہر سمت جشن کا سما ہے ہر فرد اپنے اپنے مزاج کے مطابق وطن سے محبت کا اظہار کر رہا ہے میں نے سوچا کہ کچھ میں بھی آپ احباب کے گوش گزار کروں۔
میرے دوستوں اس پاکستان کی تاریخ بڑی دردناک ہے, آج ہمارے نوجوان اگر اپنے وطن کی تاریخ سے واقف ہوتے یا اسکی حساسیت کو سمجھے تو چودہ اگست کو وہ سڑکوں پر شور شرابہ کرتے نہ پھرتے, بلکہ اللہ کے حضور سجدہ ریز نظر آتے.
ہزاروں علماء و مشائخ اور لاکھوں مسلمانوں کی جہد مسلسل
کا صلہ ہے پاکستان، جتنا کام ان کا تھا وہ تو کر گئے مگر 71 سال بعد بھی ان شھیدوں کا فرض ہم پہ باقی ہے جن بہنوں، بیٹیوں کی عزتیں اغیار کے ہاتھوں پامال ہوئیں ان کا قرض باقی ہے،
جو مہاجرین اپنی قیمتی جائیدادیں چھوڑ کر یہاں چھونپڑیوں میں آ کر آباد ہوں اُن مہاجرین کی عرض باقی ہے

عزیزن من مجھے اپنے گزرے ہوئے لیڈروں پر بھی حیرت ہوتی ہے کہ وہ پاکستان بننے کے بعد اس کے حقیقی مقصد کو شاید بھول سے گئے مگر اُن سے بھی شکوہ کیسا اصل کام تو وہی کر گئے ہیں فقط اتنا ضرور کہوں گا کہ
*حسرت پہ اس مسافر بے کس کی روئیے*
*جو تھک گیا ہو بیٹھ کے منزل کے سامنے*
الغرض اے میری قوم کے نوجوانوں سنو۔۔۔!
اے میری ماءوں بہنوں سنو۔۔۔!
اے 70 ، 70 سال سے پاک سر زمین شادباد سننے والے یا پڑھنے والے بزرگوں سنو۔۔۔!

*اس لا الہ الا اللہ کے نام پر بننے والے ملک میں*
*محمد رسول اللہ کا قانون لانا باقی ہے*
اغیار کے ہاتھوں بکنے والے حکمران ایسے ہونے نہیں دیں گے مگر ہم ایک دن اس ملک میں نفاذِ نظامِ مصطفیٰ صلیٰ اللہ علیہ وسلم یعنی مفکرِ اسلام شاعر مشرق علامہ اقبال کے خواب کو تعبیر کر کہ رہیں گے قائد اعظم محمد علی جناح کی خواہش کی تکمیل کر کہ رہیں گے
اقبال تو کہے گئے تھےکہ
عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں
نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں
اب میں اس سوچ میں ہوں کہ نوجوانوں میں عقابی روح بیدار کرنے والا کون آئے گا مگر یقینِ کامل ہے، رستہ ہیں پُر خار مگر یہ منزل ہم پائیں گے۔

ڈرائیں گی بھلا کیسے یہ راستہ کی سختیاں
ہم عظمتِ رسول کے پاسباں ہیں پاسباں

یہ نام نہاد آزاد میڈیا جو اسلام والوں کا بائکاٹ کرتا ہے اور گستاخ بلاگرز کی حمایت کرتا ہے یا سیاستدانوں کی دم بنا رہتا ہے انھیں اور انکے ناجائر فادرز اور اغیار کے اشاروں پر چلنے والے حکمرانوں کو بھی ایک پیغام دینا چاہوں گا کہ

تمھارا ظلم ہماری لگن بڑھاتا ہے
کیونکہ۔
جو لوہا چوٹ کھاتا ہے وہی تلوار بنتا ہے

اور سنو۔۔۔۔!

لشکر بھی تمھارا ہتیار بھی تمھارا
تم جھوٹ کو سچ لکھ دو آخبار بھی تمھارا

لیکن یاد رکھنا

ان اندھیروں کا جگر چیر کے اک نور آئے گا
تم ہو فرعون تو موسیٰ بھی ضرور آئے گا

تاجدارِ ختمِ نبوت زندہ آباد
پاکستان پائندہ آباد
ازقلم: محمد نعیم قادری
(تحریک تحفظِ اہلسنت پاکستان)

Muhammad Naeem Qadri
About the Author: Muhammad Naeem Qadri Read More Articles by Muhammad Naeem Qadri: 5 Articles with 12257 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.