لفظوں کی شددت اس قدر گہری ہوتی ہےکے انسان کی روح تک کو
زخمی کر دیتی ہے آج ہم جس معا شرےمیں زندگی گزار رہے ہیں اس میں ھما ر ے
پاس موبائل انٹرنیٹ ٹی وی وغیرہ کے لیے تو وقت ہے مگر آپنو ں کے لیے وقت
نہیں ھمیں آخر کیا ہوگیا ہے جن رشتوں کو اللہ نے ہمارے لیے بنایا ہم انکے
حقوق بھول گۓ ہیں ہم اللہ کے دئیے رشتوں کو سمبھال نہیں سکتے تو ہم کسی
اجنبی انسان سے کتنا بھی دوستانہ رویہ اختیار کر لے ہمیں تسکین نہیں ملے گی
جب تک ہم اللہ کے مقرر رشتوں کے نہیں ہو سکتے تو کسی غیرکے خاک ہونگے رشتوں
سے محبت وفاداری خلوص ہمدردی ضروری ہےوہ بھی بنا مطلب کہ کیو ں کے یہ رشتے
نہ ہو تو زندگی کاتصور ہی ممکن نہیں یہ رشتے اللہ تعالیٰ کی عطا ہے اور
ھمیں انکی قدر کرنی چاہیے-
|