ملکیت

اصل بات یہ ہے جب تک ہم اپنے محلے ، شہر ، اداروں ملک، نظریات ، اعتقادات کی ملکیت اپنے ہاتھ میں نہیں لیں گے پروفیسر، ماہرین، علماء ، لبرلز ، اور دوسرے ڈرانے والے ہمیں ڈراتے رہیں گے۔

لیکچر کیسا تھا
میں نے خاموشی توڑنے کی نیت سے گل محمد سے پوچھا
ْ ْ ْ میں تو خوفزدہ ہوں ْ
کس بات سے
گل محمد کا جواب تھا ْ دین کے پاکستان سے امریکہ منتقل ہونے پرْ
دراصل پروفیسر صاحب نے اپنے لیکچر میں مسلمانوں کو خبردار کیا تھا کہ اگر مسلمانوں نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو دنیا کی امامت کے بعد دین کی امامت بھی مغرب کے پاس منتقل ہو جائے گی۔ انھوں نے قران پاک کی ایک آیت کا ترجمہ کر کے بتایا تھا کہ خدا قادر ہے کہ تمھاری جگہ دوسری قوم لے آئے۔
میں بھی فکر مند تھا ،مگر میری فکر مندی یہ تھی کہ میرے محلے سے بلدیہ والے کچرا نہیں اٹھاتے، کچرے کی بڑہتی مقدار نے گلی سے گذرنا دوبھر کیا ہوا تھا۔محلے کی مسجد سے ہر جمعے والے دن صفائی پر وعظ دیا جاتا تھا۔ محلہ کمیٹی کے ماہانہ اجلاس میں گلی میں کچرا پھینکنے والوں پر طعنے کسے جاتے تھے اور بات ذاتیات تک پہنچ کر جھگڑے بن جاتے تھے ایک بار معاملہ تھانے تک بھی گیا۔ مگر محلے سے کچرا کم نہ ہوا۔
گل محمد بولا ْ ایک بات بتائیں ْ
پوچھو
ْ ہر اچھا آدمی غلطیوں کی نشان دہی کرتا ہے۔ ہم پر اثر کیوں نہیں ہوتا ْ
اسلئے کہ ہماری زبا ن ۔۔۔ میں کہنا چاہتا تھا ْ نصیحت کرنا جانتی ہے مگر ہاتھ عمل کرنے سے عاری ہیں ْ مگر میں خاموش ہو گیا۔ میں نے وہیں ایک فیصلہ کیاتھا
گھر پہنچ کر ، ایک آٹے والی خالی بوری لی اور اپنے گھر کے سامنے سے کچرا چننے کی ابتداء کی ، بوری ابھی بھری نہ تھی کہ مولوی صاحب بڑا سا شاپنگ بیگ لے کر میرے ساتھ شامل ہوگئے۔ قریشی صاحب بھی آگئے۔دیکھتے دیکھتے نوجوان بھی شامل ہو گئے ، دیکھتے ہی دیکھتے محلہ صاف ستھرا ہو گیا۔ نعمان صاحب اپنی پک لے آئے ۔ ۵ بوریاں، ۶ کاٹن، ۱۵ شاپرکو ہم نے پک اپ میں رکھ کر محلے سے کچرا نکالا۔اس سارے عمل میں گل محمد میرے ساتھ تھا
دوسرے دن دفتر میں اس نے مجھ سے کہا ۔ ْ کل مجھے ایک سبق ملا ہے ْ
کیا
ْ ْ اگر سارے ملک کے محلے دار اپنے محلوں کو صاف کرنے کا ارادہ کر لیں تو ایک گھنٹے میں پورا ملک صاف ستھرا ہو سکتا ہے ْ
اصل بات یہ ہے جب تک ہم اپنے محلے ، شہر ، اداروں ملک، نظریات ، اعتقادات کی ملکیت اپنے ہاتھ میں نہیں لیں گے پروفیسر، ماہرین، علماء ، لبرلز ، اور دوسرے ڈرانے والے ہمیں ڈراتے رہیں گے۔
 

Dilpazir Ahmed
About the Author: Dilpazir Ahmed Read More Articles by Dilpazir Ahmed: 135 Articles with 150659 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.