يہ سفر اور اسکا مسافر شور کرتے اس کائنات ميں قدم رکھتا
ہے،اور اس سفر کے اختتام کا علم کسی مسافر کو نہيں ہوتا،يہ مختلف اور پرُ
اثر راستوں اور پہلوَں سے گزارتی ہے اور ہر قدم پر نيا سبق ديدتی ہے اور
يہی اسکی خوبی ہے-يہ مشکل وقت بھی ديکھاتی ہے اور اس رنجش سے نمٹنے کا حل
بھی۔۔۔يہ کبھی بہت روُلاتی ہے اور بعض اوقات تنہا ہمدم بننے پر بھی مجبور
کر ديتی ہے۔يہ محبت کرنے کا ہنر بھی سکھاتی ہے اور خوش رہنے کا جواز
بھی،اور يقيناً قادرِ مطلق بھی ہم سے يہی توقع رکھتا ہے کہ اس مختصر سفر
ميں ہم کسی کے ہم نوا اور ہمسفر بن جائيں۔يہ حالتِ بے بسی ميں رشتوں کی
اہميت سکھاتا ہے اور ان سےقريب تر ہونے کا حوصلہ بھی،مسافرِ وقت کو ہر اچھے
برےُ لمحات ميں ربِ عظيم کو پکارنے کی ہمت عطا کرتی ہے۔آخر ميں جب ميرے قلم
کی جگہ ميرے آنسوُوں نے ميری کہانيوںُ کو زينت بخشی تو سمجھ آيا کہ اس
خوبصورت اور دلکش سفر کا نام “زندگی” ہے۔
|