اپیل : چیف جسٹس صاحب
نارتھ کراچی میں پینے کے پانی کی کرپشن کے باعث مصنوعی قلت
پاکستان میں عوام کا ابھی تک کوئی ہمدرد نہیں تھا، لیکن اب ایک چیف جسٹس ہے
جو برائی کے خاتمے کے لئے عوام کے ہمدرد ہیں۔ لیکن وہ بھی کس کس کو ٹھیک
کریں ، یہاں تو آوے کا آوہ ہی بگڑا ہوا ہے۔
نارتھ کراچی میں ایک عرصہ سے پینے کے پانی کی قلت پیدا کی جارہی ہے۔ 12سے
زیادہ دن تک پانی نہیں کھولا جاتا تاکہ لوگ پریشان ہوکر ٹینکر اورچھوٹی
گاڑویوں کی منت سماجت کر کے اور منہ مانگے داموں پانی خرید سکیں۔ ان میں
واٹر بورڈ کے بڑے افسران لازمی شامل ہیں۔
چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ انسان کی بنیادی ضرورت پانی ہے۔ اس لئے اس پر
سخت ایکشن لیں۔ اگر ایک دو بڑے افسران کو فارغ کر کے سزا دی جائے تو کچھ
بہتر نتائج نکل سکتے ہیں۔ کہتے ہیں پانی کی کمی ہے۔ لیکن پانی ٹینکر مافیہ
کو کیسے مل جاتا ہے۔ وہ حب ڈیم سے ڈائریکٹ ٹینکر مافیہ صرف 100روپے دے کر
شہر میں 1000روپے میں چھوٹی گاڑی بیچ رہے ہیں۔ جس میں 5 یا چھ چھوٹی ٹنکیاں
رکھی ہوتی ہیں۔ تفصیلات میں جانے کی ضرورت نہیں اگر انکوائری کی جائے تو
بہت کچھ کرپشن نظر آئے گا۔ یہاں تک کے والو مین محلے سے پیسے جمع کر کے
پانی کھولتا ہے۔ خاص طور پر سیکٹر 11ایل،
11-کے ، 11-اے سیکٹر متاثر ہیں۔
برائے مہربانی کوئی ایکشن لیا جائے اور کرپشن زدہ لوگوں کو سزا دی جائے۔
اہالیان نارتھ کراچی سیکٹر
11-A, 11-K, 11-L
17اکتوبر 2018 |