اتحاد کے مفہوم سے آخر کنفیوزن کہاں ہوتا ہے؟کیا
اتحاد سے یہ معنی مراد لیا جاتا ہے کہ تمام اصولی و فروعی مسائل میں متحد و
ایک ہو جائیں ؟ نہیں، کوئی بھی عقل مند یہ معنی مراد نہیں لیتا ہے ، جب
اتحاد کا یہ مفہوم نہیں ہے تو پھر اتحاد سے گھبرانے والی کوئی بات نہیں،
اصل میں لوگ مغالطہ کے شکار ہیں کہ ان کے ذہن میں اتحاد کا مفہوم اور اس کا
معنی مراد کلیر نہیں ہوتا ہے ،ایسے لوگوں کی ذہن سازی کی جانی چاہئے ،تاکہ
اتحاد کا معنی مراد کلیر ہو اور مفہوم واضح ہو-
اتحاد کا صحیح مفہوم
جب بھی کوئی اتحاد کی بات کرتا ہے اس کا معنی صرف اتنا ہوتا ہے کہ ہمارے
اور آپ کے مابین جتنے مسلمات ہیں اس کی حفاظت کے لئے اپنے مسلکی و مذہبی
تحفظات و تشخصات کو باقی رکھتے ہوئے متحد ہو جائیں ،گویا یہ اتحاد ایمر
جنسی سیچویشن کا جبری تقاضہ ہوتا ہے، جس کو اپنائے بغیر کوئی چارہ نہیں
ہوتا ہے، اور یہ اتحاد فطرت انسانی سے میل بھی کھاتا ہے، اگر چہ کوئی کتنا
ہی اس لفظ اتحاد سے خائف کیوں نہ نظر آتا ہو، لیکن شعوری یا غیر شعوری طور
پر ہر ایک اس طرح کا اتحاد کرتا ہوا نظر آتا ہے -
انسان کے پاس جو سب سے بڑی طاقت ہے وہ اس کی عقل ہے،عقل میں تفاؤت ہوتا ہے،
ایک کی عقل دوسرے کے مساوی نہیں ہوسکتی ہے- اسی عقلی تفاؤت کی وجہ سے ایک
انسان دوسرے کے تمام ارا سے کلی اتفاق نہیں رکھتا ہے، بلکہ بعض ارا سے
اتفاق کرتا ہے اور بعض سے اختلاف رکھتا ہے ، کلی اتفاق کے لئے کسی کو مجبور
بھی نہیں کیا جا سکتا کیوں کہ کلی اتفاق کے لئے مجبور کرنا فطرت سے ٹکڑانا
ہے ،جب فطری طور پر عقل انسانی میں تفاؤت ہے تو فکری و نظری اختلافات کا
ہونا یہ بھی فطرت ہی سے ہے، ان فکری و نظری اختلافات کے باوجود ہر کوئی کسی
مسلم چیز کی حفاظت کے لئے اتحاد کرتا ہے-
یوں سمجھیں!
گھر میں چند بھائی ہیں ان کے آپس میں فکری و نظری اختلافات بھی ہیں اس کے
باوجود جب کوئی اس کے گھر کی عزت و آبرو کو پامال کرنے کی کوشش کرتا ہے تو
سب اس مسلم قدر کو بچانے کے لئے متحد ہوتے ہیں، اسی کو تھوڑا وسیع کردیجئے
خدا نہ کرے جب کوئی بیرونی طاقت ہمارے ملک کی عزت و ناموس کو ختم کرنے کے
لئے اس پر حملہ آور ہوتو اس وقت تمام برادران وطن اپنے مذہبی تحفظات و
تشخصات کو باقی رکھتے ہوئے ایک قدر مشترک چیز یعنی ملک کی حفاظت اور اس کی
سالمیت کی بقا کے لئے متحد ہوتے ہیں اور یہ اتحاد ایمرجنسی سیچویشن کا جبری
تقاضہ ہوتا ہے جو اس اتحاد سے بغاوت کرتا ہے اسے ملک کا باغی اور بے وفا
سمجھا جاتا ہے دستور کے تحت اس کے خلاف قانونی کروائی کی جاتی ہے-
جب دنیاوی مشترک اقدار کی حفاظت کے لئے اتحاد کیا جاسکتا ہے تو مذہبی مشترک
اقدار کی حفاظت کے لئے اتحاد کیوں نہیں کیا جاسکتا ہے؟
آخیر مذہبی مشترک اقدار کی حفاظت کے لئے متحد ہونے میں اتنی گھبراہٹ کیوں
ہوتی ہے حلانکہ عہد نبوی صلی اللہ علیہ و سلم میں اس کی ایک مثال موجودہے
اور وہ مثال میثاق مدینہ ہے ،اگر یہ مثال نہ بھی ہوتی تو اس طرح کے اتحاد
کا عقل تقاضہ کرتی ہے-
★ آج ہمارے گھر کی عزت یعنی بہن و بیٹیاں ارتداد کی راہ پر ہیں -
★مسلمانوں کے اقدار کو ختم کرنے کی پوری سازش کی جارہی ہے -
★ایک انسان کو صرف مسلمان ہونے وجہ سے قتل کیا جاتا ہے -
ایک انسان پر صرف مسلمان ہونے کی وجہ سے شک کیا جاتا ہے-
★ہمارے تعلمی ادارے جن سے مذہب کی بقا ہے ان کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی
ہے-
کیا یہ باتیں ہمیں متحد کرنے کے لئے کافی نہیں ہیں؟؟؟
کیا یہ باتیں ہمارے قوت حس کو بیدار کرنے کے لئے کافی نہیں ہیں؟؟؟
کون کہتا ہے آپ اپنے پسندہ شخصیات کو بھول جائیں، اپنے مسلکی ترجیحات و
شناخت کو بھول جائیں ، صرف اتنی سی بات ہے آپ اپنے مسلکی و مذہبی تحفظات و
تشخصات کو باقی رکھتے ہوئے ان مذکورہ بالا مشترک اقدار کی حفاظت کے لئے ایک
ہو جائیں( خدا نہ کرے ) کیا آپ تب بیدار ہوں گے جب آپ کے گھر میں کوئی ایسا
حادثہ ہوگا ؟
کیا آپ تب بیدار ہوں گے جب آپ کے ساتھ کوئی ایسا میٹر ہوگا؟
اس دن کا انتظار نہ کریں! کیوں کہ تب تک پانی سر سے اونچا ہو چکا ہوگا- |