شعور نصاب سے نہیں ، مثبت معاشرتی رویوں کی ترویج

ایک وقت تک میرا خیال تھا کہ تعلیم انسانی رویوں کو منجمند نہیں ہونے دیتی

ایک وقت تک میرا خیال تھا کہ تعلیم انسانی رویوں کو منجمند نہیں ہونے دیتی لیکن پھر میں نے بہترین تعلیم یافتہ لوگوں کو بھی انتہائی مشکل رویوں کے مالک دیکھا تو ذہن میں سوال اٹھا کہ
تعلیم کی اصل تعریف کیا ہے؟
کیا بی اے ایم اے اور پی ایچ ڈی کرنے کے بعد انسان تعلیم یافتہ ہو جاتا ہے؟

یا صرف “کھوتے دی کنڈ تے کتاباں نیں” ؟؟

تو میری آبزرویشن نے جواب دیا کہ جب تک عزت سرمائے اور طبقاتی تفریق سے منسوب ہے سب بیکار ہے ڈھکوسلہ ہے
ہاں البتہ عزت کا معیار پوری دنیا میں یہی ہے مگر باقی معاشروں میں اتنی تنگ نظری کیوں نہیں پائی جاتی؟ شاید موجود ہے نظر کم آتی ہے اور ان کے نظام کے استحکام نے انہیں مہذب بنا یا ہوا ہے,

شعور نصاب سے نہیں,مثبت معاشرتی رویوں کی ترویج سے حاصل ہوتا ہے.نصابی تعلیم اس لئے ضروری ہے کہ شاید کسی کے اندر دیپک جل اٹھے مگر جب تک اچھی تربیت گھر سے نہ ملے تب تک سب بیکار ھے.سچ کی ترویج , انا سے دوری اور خوف و دکھ سے آزادی بندے کو بندہ بناتی ہے
کیا ہم معاشرتی طور پر اچھی تربیت سے عاری ہیں؟؟ کیا ماں باپ اس کے قصوروار ہیں؟؟

بحیثییت مجموعی ایسا ہی تاثر ہے ماں باپ بھی اس میں قصور وار ہیں ماں کی گود پہلی درسگاہ ہے پھر بچہ باپ کی جوتیوں میں پاؤں ﮈالتا ہے پھر استاد نمونہ ہوتا ہے لیکن یہاں بدقسمتی سے مدرسوں اسکولوں اور یونیورسٹیز میں ایسے بدبخت جنسی بھیڑیے بیٹھے ہیں آٹھ دس قصے تو میں اپنے آنکھوں دیکھ چکا ہوں یہاں لاڈپیار کے چکروں میں پہلے ماں باپ بیڑا غرق کرتے ہیں پھر ماحول اور خراب سنگتیں,

اگر میرا بس چلے کسی کو تب تک اولاد پیدا کرنے کی اجازت نہ دوں جب تک انہیں اسلامی اصولوں اور جدید دور کے تقاضوں پر مشتمل 1 مکمل ٹریننگ سے نہ گزارا جائے کے بچوں کی تربیت کیسے کرنی ہے

فرد کسی بھی انسانی معاشرے کا بنیادی جز ہے اقوام ہمیشہ افراد سے بنتی ہیں جب بنیادوں میں ہی انسانوں کے بجائے بداخلاق اور بے راہ روی کا شکار درندے جنم لینگے تو پھر ملک و معاشرے میں کیا امن اور کیا اللہ کی برکتیں,

اب تک تو جتنا گند ڈل چکا ہے اسے چھوڑیں تین چار سالوں میں ہم سب کی شادیاں ہوجائے گی بحثیت والدین خدا کے لئے اس معاشرے کو اولاد کی صورت میں اچھی پروڈکٹس دے کر جائیں کیونکہ انسان کے جانے کے بعد بھی اسکی اصل میراث یا لیگیسی جائیداد اور کاروبار نہیں اس کی اولاد ہوتی ہے

حضور معاشرتی خوش حالی کے لئے اگر آپ یہ ادنیٰ سی کوشش بھی نہیں کریں گے تو پھر 10 نواز 15 زرداری اور سو عمران مل کر بھی ہمارا بال بھی بیکا نہیں کر سکتے.

Naeem ul Hassan
About the Author: Naeem ul Hassan Read More Articles by Naeem ul Hassan: 2 Articles with 2279 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.