شادی خوشی کا ایک موقع ہوتا ہے، جو ہر انسان کی زندگی کے
ساتھ مختص ہوتا ہےلیکن موجودہ دور میں لوگ شادی کی رسم کو سنت کے مطابق
نہیں کرتے،آج بہت سے لوگ ایسے ہیں جو شادی کے موقع پر ہندوؤں کی رسم کرتے
ہیں ،-
سنت کو ترک کرتے ہیں،اللہ اور اس کے رسول کو ناراض کرتے ہیں ان کے بتائے
ہوۓطریقوں پر عمل نہیں کرتے،جس کی وجہ سے ان کے گھر میں کبهی خوشی نہیں
آتی،ہر وقت گھر میں بے سکونی سی رہتی ہے،پھر دربدر گومتے ہیں ،کبهی کس عالم
کے پاس ,کبهی کس عامل کے پاس ,کبھی کس پیر صاحب کے پاس کہ ہمیں نظربد ہو گٸ
ہے-
حالانکہ انہیں کچھ نہیں ہوتا،یہ صرف شادی کی وہ خوشی تھی،جس کی وجہ سے
انہوں نے اللہ کو ناراض کیا،اس کے نبی کو ناراض کیا،سنت کو ترک کیا ،لیکن
اس دور میں بہت کم لوگ ایسے ہیں جو سنت کے مطابق شادی کرتے ہیں، شادی سادی
کرتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں بعد میں کبھی پریشان نہیں ہونا پڑتا، کبهی
دربدر نہیں پھرنا پڑتا، اس لۓکہانہوں نے اپنی خوشی کو اپنے رب کی خوشی
سمجھا، اس لۓ اللہ تعالی انہیں دربدر نہیں ہونے دیتا۔
شادی تو آپﷺ نے بھی کی ایک نہیں گیارہ (11) کیں ،آپ کے صحابہ نے بھی کیں،
لیکن آج ہمارا معاشرہ اس حد تک جا چکا ہے کہ اگر کوٸ شادی سادی کرے، سنت کے
مطابق کرے تو لوگ ان گھر والوں کو اچهی نظر سے نہیں دیکھتے ۔آج ہم مسلمان
ہو کر بھی جب گھر میں کوٸ شادی ہوتی ہے تو اس شادی میں ڈھول,ناچ,گانا اور
کیا کچھ نہیں کرتے ،کبھی شادی کے دوران ہم نے یہ نہیں سوچا کہ اگر ہم نے یہ
کام کیا تو اللہ اور اسکا رسول ہم سے ناراض ہوگا، اس لۓ ہمیں چاہۓ کہ شادی
دھوم دھام کے بجائے سنت کے مطابق کرنی چاہيے۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔محمد معاذ۔۔۔۔۔۔۔
|