آج کل ہر جگہ سے پانی بچاؤ کی صدائیں آرہی ہیں۔ کیا ہے یہ
پانی؟ زندگی بھی ہےیہ پانی اور موت بھی۔ پانی اللہ کی ایک نعمت ہے جس کا
کوئی نعم و بدل نہیں۔ انسان چاہے توکھانے کے بغیر رہ سکتا ہے مگر پانی کے
بغیر نہیں۔ انسان کو جینے کیلئے ہر جگہ پانی ہی چاہیئے۔ اگر پانی کی اہمیت
جاننی ہے تو تھر میں پیاس سے تڑپتے بچوں سے پوچھو، وہاں بستر پر پڑے بزرگوں
سے پوچھو۔
اللہ قرآن میں ارشاد فرماتا ہے کہ ہم نے ایک اندازے سے پانی نازل کیا۔ اللہ
نے قرآن میں کہہ دیا یقیناً یہ حق ہے۔ مگر بارش تو ہمیشہ نہیں ہوتی، کیا
کریں کہ پانی ہمیشہ رہے ؟ اللہ نے اس کا بھی انتظام فرمایا، اللہ نے ارشاد
فرما دیا کہ یہ پانی زمین پر ٹہرتا ہے، رُک جاتا ہے، سمندر، دریا میں وہ
پانی جمع ہوجاتا۔ مگر ہمارے ہاں پانی کو جمع کرنے کا کوئی خاص انتظام نہیں۔
آج کل ڈیم بناؤ مہم چل رہی ہے،ڈیم کے ذریعے پانی کو بچایا جا سکتا ہے۔ ہمیں
اس موقع کا فائدہ اٹھانا ہوگا، ہمیں آگے بڑھنا ہوگا، کوئی نہیں آئے گا مدد
کرنے، اپنی مدد آپ کے تحت ہمیں کام کرنا ہوگا۔
نکلے گا آبِ زم زم، اسماعیل سی تڑپ تو لاؤ
پانی ہی پانی ہوگا، ہاجرہ سی کوشش تو لاؤ
اللہ نے پانی نازل بھی کردیا، اُس کو جمع کرنے کا طریقہ بھی سکھا دیا۔ اب
آنے والی نسلوں کیلئے ہمیں ہی کچھ کرنا ہوگا۔ نبی پاکﷺ سے ایک صحابی نے
پوچھا میں نے بہت گناہ کئے ہیں ایسا کیا عمل کروں کہ میرے گناہ جھڑ جائیں؟
نبی پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا: پیاسوں کو پانی پلاؤ گناہ ایسے جھڑ جائیں گے
جیسے درخت کے پتے جھڑ جاتے ہیں۔
آج اس قوم کو بچانا ہے تو پہلے اس قوم کیلئے پانی بچانا ہوگا۔ پانی ہوگا تو
اس ارضِ پاک پر زندگی ہوگی، خوشحالی ہوگی۔ ورنہ کہیں ہم افسوس نہ کرتے رہ
جائیں۔
|