جنگ اور ہم

جنگ مسائل کا حل نہیں بلکہ مسائل میں اضافہ کرتی ہے۔ سوشل میڈیا پر جنگ لڑنے کے لئے ہر کوئی تیار ہے۔ لیکن مجھ سمیت کوئی بھی فوج میں بھرتی ہونے پر آمادہ نہیں۔گرم کمرے میں بیٹھ کر ٹویٹس کی گولہ باری کرنے کو ہر کوئی تیار ہے۔ جب قومی وقار کی بات ہو تو جذبات کے ساتھ دماغ کا بھی استعمال کرنا چاہیے۔ایسے حالات میں میڈیا کا بہت اہم کردار ہوتا ہے لیکن میڈیا بھی حالات کو درست سمت کی طرف لیکر جانے کی بجائے جلتی میں تیل ڈالنے کا کردار ادا کر رہا ہے۔سوشل میڈیا صارفین نے سوشل میڈیا کو ماچس کی ڈبی سمجھ لیا ہے کہ اس کا استعمال صرف آگ لگانے کے لئے کیا جائے۔ جنگوں سے ملک آباد نہیں بلکہ برباد ہوتے ہیں۔جنگ کی بات کرنے والوں کو عراق اور شام کے حالات کا مشاہدہ کرنا چاہیے۔ توپ سے نکلنے والی آگ منہ سے نکلنے والی آگ سے زیادہ خطرناک ہوتی ہے۔ پاک بھارت جنگ سے یہ دونوں ممالک نہیں بلکہ پورا خطہ متاثر ہوگا۔ہماری نسلیں پہلے ہی برباد ہو رہی ہے ۔ جنگ کی آگ انہیں مزید برباد کر دے گی۔

دونوں ملکوں کی حکومت اور عوام کو جوش سے نہیں ہوش سے کم لینا چاہیے اور اسی میں ہم سب کی بھلائی ہے ۔

 

Malik Bilal Saleem
About the Author: Malik Bilal Saleem Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.