چین نے گزشتہ برس بیس ملین سے زائد شہریوں پر ٹرین اور
ہوائی جہاز میں سفر کرنے پر پابندی عائد کی۔ یہ فیصلہ سماجی کریڈٹ سسٹم کے
نظام کے تحت ناقص سماجی برتاؤ کے باعث کیا گیا۔
|
|
چین میں ٹیکس کی چوری، واجبات کی وقت پر ادائیگی نہ کرنے اور منشیات فروشی
جیسے جرائم میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کے ساتھ ساتھ حکومت
سوشل کریڈٹ سسٹم کے تحت ان کو منفی پوائنٹس بھی جاری کرتی ہے۔ اس صورت میں
منفی پوائنٹس کے حامل شہری اندرون اور بیرون ملک سفر نہیں کرسکتے۔
گزشتہ برس بیجنگ حکومت نے بیس ملین سے زائد افراد پر سفری پابندیاں عائد کی
گئیں۔ نیشنل پبلک کریڈٹ انفارمیشن سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق قریب
سترہ اعشاریہ پانچ ملین شہریوں پر ہوائی جہاز میں سفر پر پابندی عائد کی
گئی جب کہ پانچ اعشاریہ پانچ ملین افراد کو ٹرین میں سفر کرنے کی اجازت
نہیں دی گئی۔ علاوہ ازیں ٹیکس وقت پر نہ ادا کرنے کی وجہ سے قریب ایک سو
اٹھائیس شہریوں کے بیرون ملک سفر پر پابندی بھی لگائی گئی۔
|
|
بیجنگ حکومت نے سماجی کریڈٹ سسٹم کا نظام سن 2014 میں متعارف کرایا تھا۔ اس
نظام کا مقصد کئی معاشی و معاشرتی خرابیوں پر قابو پانا تھا۔
چین کے مقامی میڈیا میں سوشل کریڈٹ سسٹم کے نظام کے ذریعے سامنے آنے والے
نتائج کو سراہا جا رہا ہے۔ مثال کے طور پر گلوبل ٹائمز نے سن 2018 میں سوشل
کریڈٹ سسٹم کے نتائج کو ’ایک اہم پیش رفت‘ قرار دیا۔ نیشنل پبلک کریڈٹ
انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق سوشل کریڈٹ سسٹم کی وجہ سے تین اعشاریہ
پانچ ملین افراد یا پھر کمپنیوں نے وقت پر واجبات اور ٹیکس ادا کیے۔ لہٰذا
چینی حکام بھی سمجھتے ہیں کہ اس نظام کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔
|
|
سوشل کریڈٹ سسٹم کے نظام کے ذریعے چین کے ایک اعشاریہ تین ارب شہریوں کے
سماجی برتاؤ کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے۔ اس نظام کی خلاف ورزی کرنے والے افراد
کو منفی پوائنٹس کا حقدار ٹھہرایا جاتا ہے جبکہ دوسری صورت میں ان کو مزید
پوائنٹس دیے جاتے ہیں۔ تاہم انسانی حقوق کی تنظیمیں اس نظام پر تنقید کرتی
ہیں کیونکہ بیجنگ حکومت سوشل کریڈٹ سسٹم کے ذریعے شہریوں کی معاشی اور
سماجی سرگرمیوں پر نظر رکھتی ہے۔
|
Partner Content: DW
|