ایس ایچ او تھانہ روات اعجاز قریشی کی بہترین کارکردگی

پولیس کا کام عوام کے جان و مال کی حفاظت کرنا ہوتا ہے اور اس کے ساتھ امن و امان برقرار رکھنا بھی اس کے فرائض میں شامل ہوتا ہے عوام کو ہمیشہ سے ہی پولیس سے متعلق شکایات رہی ہیں اور آئے روز اخبارات میں خبریں پڑھنے کو ملتی ہیں کہ فلاں جہگہ پر پولیس نے کسی کے ساتھ یہ زیادتی کر ڈالی ہے وہ زیادتی کر دی ہے جس وجہ سے پولیس اور عوام میں ایک تعاون کا ایک فقدان پایا جاتا ہے جو کو اگر پولیس چاہے تو وہ ختم کیا جا سکتا ہے پولیس میں بھی سب لوگ ایک جیسے نہیں ہوتے ہیں ان میں بھی برے اور اچھے دونوں اقسام کے اہلکاران و افسران موجود ہیں لیکن پولیہس ڈیپارٹمنٹ میں موجود چند غلط لوگوں کی وجہ سے پورا محکمہ ہی بدنام ہوتا رہتا ہے اور اسی وجہ سے اچھے اور برے کی تمیز بھی کم ہو گئی ہے اگر کہیں کوئی ایک پولیس والا کوئی زیادتی کرتا ہے تو عوام سب پولیس والوں کو اس جیسا ہی تصور کرنے لگ جاتے ہیں میرے خیال میں اگرپولیس کے اعلی حکام سارے محکمے کا قبلہ درست نہیں کر سکتے ہیں تو وہ صرف اس بات پر توجہ دیں کہ ہر تھانہ میں ایس ایچ او ایسا لگا دیا جائے جو خدا کا خوف رکھتا ہو اور اسے یہ پتہ ہو کہ اس نے ایک دن خدا کے حضور پیش ہو کرایک ایک پل کا حساب دینا ہے تو میرے خیال میں تھانے میں موجود دیگر افسران و اہلکاران کی جرآت نہیں ہو سکتی ہے کہ وہ کوئی غلط کام کرنے کی ہمت کریں اور سزا و جزا کا ایسا سخت نظام لایا جائے جس میں غلط کام کرنے والے کو نشان عبرت بنتا پورا محکمہ دیکھے اور اس کی مثال سامنے رکھ کر سب کانپتے پھریں بہر حال یہ سارے معاملات پولیس کے ہاتھ میں ہیں وہ اگر چاہے تو عوام میں اپنا امیج مزید بہتر بنا سکتی ہے تھانہ روات جو آج کل محکمہ کی خصوصی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے ایس ایچ او اعجاز قریشی کی تعیناتی سے تھانہ کے معاملات کافی بہتر ہو چکے ہیں اور سننے میں آتا رہتا ہے کہ ایس ایچ او بہت اچھا کام کر رہے ہیں ان کی تعیناتی سے علاقہ میں جرائم کو کافی حد تک کنٹرول کیا جا چکا ہے ایس ایچ او اعجاز قریشی محنتی آفیسر ہیں ان کی وجہ سے تھانہ روات ایک خاص مقام حاصل کر چکا ہے انہوں نے دن رات ایک کر کے کافی بڑے بڑے مجرموں کو نکیل ڈال دی ہے جس کا تمام تر کریڈٹ ان سمیت ان کی پوری محنتی ٹیم کو جاتا ہے جنہوں نے دن رات ایک کر کے تھانے کا نام بنایا ہے او ر عوام علاقہ کی نظروں میں بھی ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جانے لگا ہے جو کے ایک بہت ہی خوش آئند بات ہے کہ ایس ایچ کی بہترین پالیسیوں کی بدولت عوام اور پولیس میں جو ایک خلاء موجود ہے وہ آستہ آستہ کم ہونے شروع ہو گیا ہے گزشتہ ہفتے ایس ایچ او اعجاز حسین قریشی،ایس آئی شیراز احمد اور ان کی دیگر ٹیم نے ایک ایسے بین الصوبائی گینگ کو پکڑا ہے جو ڈکیتی ،راہزنی ،اور گاڑیاں چھینے جیسی وارداتوں میں ملوث تھا اور ان کی وارداتوں کی وجہ سے بہت خوف و ہراس پھیلا ہوا تھا ان کے خوف کی وجہ سے کوئی بھی گاڑی والا رات کے اندھیرے میں روات اور گرد و نواح کے علاقوں میں جانے کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا پکڑے جانے والے ملزمان گاڑی کرایہ پر لیتے تھے اور اور رات کے اندھیرے میں غیر آباد علاقوں میں ٹیکسی ڈرائیور ز کو اسلحہ کی نوک پر رسیوں سے باندھ کر گاڑی چھین کر فرار ہو جایا کرتے تھے اور چھینی گئی گاڑیاں پشاور لے جا کر کوڑیوں کے بھاؤ فروخت کر دیتے تھے پکڑے جانے والے ملزمان نے بہت سارے ڈرائیورز کو قتل شدید زخمی اور دیگر بہت سے نقصانات پہنچائے ہیں آئے روز وارداتوں کی وجہ سے سٹی پولیس آفیسر راولپنڈی احسن عباس نے ایس پی صدر ڈویژن رائے مظہر اقبال کو خصوصی ہدایات جاری کیں ہیں جن پر عملدارآمد کرتے ہوئے ایس پی صدر نے ڈی ایس پی صدر سرکل فرحان اسلم ،ایس ایچ او روات اعجاز حسین قریشی ،اور ایس آئی شیراز احمد اور دیگر افسران و اہلکاران پر مشتمعل ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جس نے دن رات محنت کر کے اور جدید سائنسی طریقے استمعال کرتے ہوئے ان تمام ملزمان کو ان کے سرغنہ سمیت گرفتار کر لیا ہے ملزان نے دوران تفتیش بہت سی دیگر وارداتوں کا بھی اعتراف کیا ہے گرفتار ہونے والے ملزمان چاروں ملزمان کا تعلق پشاور کے علاقہ پچیگئی سے ہے اور چاروں ملزمان ایک ہی یو سی ایک ہی محلہ کے رہنے والے ہیں ان ملزمان سے دو عدد گاڑیاں بھی بر آمد کر لی گئی ہیں ان کے علاوہ ان ملزمان سے اسلحہ بھی بھاری مقدار میں برآمد ہوا ہے اور دوران حراست ملزمان نے نے دیگر چار وارداتوں کی بھی اعتراف کر لیا ہے جن کے مقدمات بہت عرصہ پہلے تھانہ روات میں درج ہیں ان ملزمان کی گرفتاری سے علاقہ میں پایا جانے والا خوف و ہراس دور ہو گیا ہے اور عوام علاقہ ہولیس تھانہ روات کی کارکردگی سے بہت مطمئن دکھائی دے رہے ہیں ایس ایچ او اعجاز قریشی اور ان کی دیگر ٹیم نے ایک بہت بڑا کارنامہ سر انجام دیا ہے اس کے علاوہ ابھی 2019 شروع ہوئے صرف دو ماہ ہی گزرے ہیں کہ ان دو ماہ کے دوران تھانہ روات نے سماج دشمن عناصر کے خلاف گھیرا مزید تنگ کرتے ہوئے 16 اشتہاری مجرمان،28 منشیات فروشوں،اور 14ناجائز اسلحہ رکھنے والے ملزمان کو پکڑ لیا ہے صرف ان دو ماہ کے دوران اتنی زیادہ ملزمان پر شکنجہ ڈالنا یقینا اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ ایس ایچ او اعجاز قریشی اور ان کی پوری ٹیم تھانے میں بیٹھ کر کوئی کام کر رہی ہے ملزمان خود بخود چل کر تھانے میں نہیں آ جاتے ہیں بلکہ ان کو پکڑنے کیلیئے دن رات ایک کرنا پڑتا ہے اور یہ کام تھانہ روات بخوبی انجام دے رہا ہے ان کے علاوہ ان دو ماہ کے دوران بہت سے دیگر مقدمات میں بھی مطلوب ملزمان کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں اور ان سے مال مسروقہ بھی برآمد کیا گیا ہے جو کہ ایک اعلی کار کردگی کی بہترین مثال ہے ان تمام کاروائیوں پر ایس ایچ او اعجاز قریشی اور ان کے ماتحت تمام افسران و اہلکاران مبارک باد کے مستحق ہیں اور اگر ایس ایچ او نے اسی طرح کی کاروائیاں جاری رکھیں تو الﷲ کے فضل و کرم سے وہ دن ضرور آئے گا جس دن روات اور اس کے گرد و نواح سے جرائم کا خاتمہ ہو جائے گا اور اگر مکمل خاتمہ نہ ہو سکا تو ان میں کمی ضرور ممکن ہو جائے گی امید ہے کہ تھانہ روات کی طرح دیگر تھانوں کے ایس ایچ اوز بھی اپنی اسی طرح کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گئے
 

Muhammad Ashfaq
About the Author: Muhammad Ashfaq Read More Articles by Muhammad Ashfaq: 244 Articles with 169625 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.