معاشرہ عورت کی تربیت پر تو بہت زوردیتاہےمگروہ یہ بات
بھول گیا ہے کے مرد بھی اس ہی معاشرے کا حصہ ہےجس کی تربیت پر بھی برابری
سے محنت ہونی چاہیے _ہمارے ملک پاکستان میں اس بات کا فقدان زیادہ پایا
جاتاہے. اکثریت میں مردوں پر زیادہ روک ٹوک نہیں کی جاتی.ان سے نہیں
پوچھاجاتا کہ وہ کہاں جارہے ہیں؟ کیوں جارہےہیں؟ اور وآپسی کب تک ہوگی.....
مرد کو جوانی میں ہی اس کی غلط تربیت کر کے یہ سکھا دیا جاتا ہےکہ وہ آزاد
یے اور جو چاہے کرسکتا ہے، وہ جیسے چا ہے اپنی زندگی بسرکرسکتاہے_
ہمارےمعاشرےنےانہیں کھلی چھوٹ دے رکھی ہے_ہماری قوم کی ماءیں،بہنیں اور
بیٹیاں برے مردوں کے خوف کی وجہ سے گھر سے باہر قدم نہیں نکال پاتی. اور
برے مرد اچھی تربیت نہ ہونے کی وجہ سے معاشرے میں جنم لیتے ہیں_ باز عورتیں
اس ڈر سے باہر نہیں نکلتی کہ کوءی مرد ان پر بری نگاہ نہ ڈالے، الٹی سیدھی
آوازیں نہ کسیں، ان پر الزام تراشی نہ کرے اور ایسی بہت سی باتیں ہیں جو
عورتوں کو قدم بڑھانے سے روکتی ہے_مرد ذات کسی دوسری عورت کا برا سوچتے وقت
یہ بات بھول جاتا ہے کہ اس کے گھر بھی بہن بیٹیاں ہیں. جو وہ وسروں کی بہن
بیٹیوں کے ساتھ کر رہاہے وہ اسکی گھر کی عزت کے ساتھ بھی ہو سکتاہے. اگر ہر
مرد یہ بات ذہن نشیں کر لے تو ایک بہترین پر امن معاشرہ بن سکتا ہے_ لڑکیوں
کی اچھی تربیت کے ساتھ ساتھ لڑکوں کی اچھی تربیت پر بھی دگنی توجہ درکار
ہے_ ان کو عورت کی عزت کرنا سکھاءیں. ان کو یہ تربیت دی جاءے کہ وہ عورتوں
کا محافظ ہے. مردوں کو نظریں نیچے رکھنے کی سختی سے کید کی جاءے_ سورت نساء
میں بھی مردوں کو نظریں نیچے رکھنے کا حکم پہلے دیا گیا ہے_ عورت کا عزت و
احترام وہ ہی شخص کر سکتا ہے جو اپنے گھر میں بیٹھی ماں بہنوں کی عزت کرتا
ہو_معاشرے کی ترقی میں رکاوٹ کا یہ اہم کردار ادا کرتاہے_ بہت سی ذہین
عورتیں جو مردوں سے بھی زیادہ قابلیت رکھتی ہیں وہ اپنا ینر اورذہانت
دکھانے سے قاصر ہیں_ اسلام نے بھی کبھی عورتوں کو ترقی کرنےسے نہیں روکا اس
کی سب سے بہترین اور اعلی١ مثال حضرت خدیجہ رضہ ہیں. ہمارا معاشرہ اسلامی
معاشرہ ہے اگر اس کی پیروی کرتے ہوءے عورتوں کا خیال رکھا جاءگاتو ہم ترقی
بھی کر سکتے ہیں. لہزا لڑکوں کی تربیت پر بھی خاص توجہ دی جاءے. اس سے آنے
وآلی نوجوان نسل بھی اچھی ہوسکتی ہے _ |