کیا میر پور خاص سندھ کا حصہ نہیں؟

صوبہ سندھ کا چوتھا بڑا تاریخی ڈویژن میرپورخاص جس کی حالیہ مردم شماری کے اعدادوشمار کے مطابق چالیس لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل ہے۔ جس میں نوجوانوں کی تعداد تقریبا سولہ لاکھ ہے، مگر فسوس تاریخی پس منظررکھنے کے باوجود یہ ڈویژن ایک خودمختار یونیورسٹی سے محروم ۔ چالیس سالوں سے میرپورخاص کے منتخب نمائندوں نے میرپورخاص میں یونیورسٹی کے قیام کے لئے عملی طور پر کوئی کام نہیں کیا ہے ان کا کام صرف بیانات کی حد تک محدود رہا۔ جبکہ دوسری جانب اس کے برعکس نوابشاہ، خیرپور،گمبٹ اور دیگر شہر جو آبادی کے لحاظ سے میرپورخاص سے چھوٹے شہر ہے مگر وہاں میڈیکل کالج اور ہائر ا یجوکیشن انسٹیٹیوٹ کا ہونا میرپورخاص کے طلبہ طالبات کے ساتھ بہت بڑی زیادتی اور امتیازی رویہ برتنے کے زمرے میں آتا ہے۔ 4اپریل کو حیدرآباد کی عوام کا درینہ مطالبہ مانتے ہوئے وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان عمران خان کی جانب سے حیدرآباد کی عوام کو یونیورسٹی کا تحفہ دیا گیا ، جس سے حیدرآباد کی عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ میرپورخاص ڈویژن جو انتہائی تاریخی اہمیت کا حامل ڈویژن جو تاریخی شہروں پر مشتمل ہے ۔ عمرکوٹ صحرائے تھر میں واقع یہ علاقہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ جب شیر شاہ سوری نے مغلیہ سلطنت کے دوسرے فرمانروا ہمایوں کو شکست دے کر تخت چھین لیا تو ایران جاتے ہوئے عمرکوٹ میں قیام کے دوران جلال الدین اکبر پیدا ہوا جو بعد ازاں اکبر اعظم کہلایا۔ موجودہ عمرکوٹ قصبہ کے مغرب میں اکبر کے مقام پیدائش پر ایک یادگار بھی نصب ہے۔ علاوہ ازیں یہاں کا مشہور قدیم قلعہ قلعہ عمرکوٹ بھی سیاحوں کے لیے پرکشش حیثیت رکھتا ہے خصوصا یہاں سے منسوب عمر اور ماروی کی قدیم داستان قومی سطح پر شہرت رکھتی ہے ۔ تھرپارکراس ضلع کا بیشتر علاقہ صحرائے تھر پر مشتمل ہے جبکہ جنوب میں رن کچھ کے دلدلی علاقے اور نمکین جھیلیں ہیں۔ یہاں کے اہم شہر مٹھی، اسلام کوٹ اور چھاچھرو ہیں جبکہ کراچی سے بھارت جانے والی ریلوے لائن بھی یہیں سے گزرتی ہے اور بذریعہ کھوکھراپار بھارت کے علاقے موناباؤ جاتی ہے ۔ اس خطہ کو تھرکول پروجیکٹ کی وجہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں خاص اہمیت حاصل ہو گئی ہے، کیونکہ تھر پارکر کا وسیع و عریض علاقہ اپنے وجود میں بے پناہ قیمتی وسائل اور خزانے سمیٹے ہوئے ہیں جو اس سر زمین اور اس کے مقامی لوگوں کے لئے عطیہ خداوندی ہے۔تھر میں دریافت ہونے والا 20 سے30میٹر کثافت کوئلہ ماہر ین کے مطابق پاکستان کی صدیوں کی ضررویات کیلئے کافی ہیں۔ میرپورخاص سندھ کے اہم شہروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ حکمرانوں کا شہر رہا ہے اور یہ خاص اس لیے بھی ہے کہ یہاں کے آم بہت میٹھے اور رسیلے ہوتے ہیں۔ یہاں آموں کی اجناس ملک بھر میں سب سے زیادہ پائی جاتی ہیں۔ آموں کے ساتھ ساتھ یہ شہر ین جی اوز کا شہر بھی کہلاتاہے۔ یہ شہرپاکستان کی سیاست میں اہم کردار ادا کرتا آرہا ہے ، سابق وزیراعظم محمد خان جونیجو کا تعلق بھی اس ہی خطہ سے ہے۔مگر ان تمام حقائق کے باوجود یہ ڈویژن میڈیکل کالج ، انجینرنگ کالج اور ہائر ا یجوکیشن انسٹیٹیوٹ سے محروم ہے ۔صرف سندھ یونیورسٹی جامشور ہ کا ایک کیمپس موجود ہے جہاں صرف چند ہی مخصوص مضامین کی تعلیم دی جا رہی ہے اور یہ کیمپس میرپورخاص کے طلبہ و طالبات کی تعلیمی ضرویات کو مکمل نہیں کر پا رہاہے، میرپورخاص میں موجود نجی کالجز کی زیادہ فیس کی وجہ سے وہاں تعلیم حاصل کرنا غریب طلبہ و طالبات کے بس کی بات نہیں، میرپورخاص ڈویژن کے سولہ لاکھ احساس محرومی میں مبتلا طلباء و طالبات وزیراعظم پاکستان عمران خان، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور گورنر سندھ عمران اسماعیل سے پُرزور مطالبہ کرتی ہے کہ میرپورخاص میں فوری طور پر یونیورسٹی کے قیام کا اعلان اور اس پر فوری عمل کر کے میرپورخاص کے طلبہ و طالبات میں پیدا ہونے والے احساس محرومی کا ازالہ کیا جا سکے اور اس پسماندہ خطے سے تعلق رکھنے والے ہزاروں طلبہ وطالبات کا مستقبل تباہ ہونے سے بچایا جاسکے ۔

M Nasir Iqbal
About the Author: M Nasir Iqbal Read More Articles by M Nasir Iqbal: 13 Articles with 27037 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.