سڑکیں ہماری زندگی میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہیں سڑکیں
کسی بھی مسافر کو اس کی منزل تک پہنچنانے میں مدد فراہم کرتی ہیں اور اگر
یہی سڑکیں اور روڈ خراب ہونگے تو مسافر کے لیے یہی سڑکیں کسی اذیت یہ
پریشانی سے کم نہیں ایک طرف تو یہ سڑکیں کسی نعمت سے کم نہیں تو دوسری طرف
یہ سڑکیں اذیت کا باعث بن جاتی ہیں نعمت ہم ان سڑکوں کو اس صورت میں کہہ
سکتے ہیں جب آپ کسی سفر پر روانہ ہو رہے ہیں اور سفر میں موجود سڑک گڈوں سے
پاک ہے تو یہ سفر آپ کے لیے انتہائی خوش گوار ثابت ہو گا لیکن اگر یہی
سڑکیں خراب حالت میں ہو اور گڈوں سے بھڑی پڑی ہو تو بےشک آپ کا سفر آپ کے
لیے تھکاوٹ کا باعث بنے گا جس سے آپ کو اذیت پہنچے گی نہ ہموار سڑکیں مسافر
کے لیے بہت سی پریشانیاں پیدا کر دیتی ہیں ان خستہ حال سڑکوں کی وجہ سے جو
سفر آپ کا ایک گھنٹے کا تھا وہ ناجانے کتنے گھنٹوں تک چلتا رہتا ہے اور یہی
ٹوٹی پھوٹی سڑکیں ٹریفک جام اور حادثات کا باعث بنتی ہیں میرے نزدیک تو یہ
سڑکیں بہت بڑی نعمت ہیں لیکن ہم نے اور ہمارے حکمرانوں نے مل کر اسے عوام
کے لیے اذیت اور پریشانی کا باعث بنا دیا ہے حکومت ہر سال اربوں روپے کا
بجٹ تیار کرتی ہے ان سڑکوں اور روڈ کے لیے مگر اس کے باوجود سڑکیں اور روڈ
نہیں بنتے اور اگر بنتے ہیں تو ناقص میٹیریل کی وجہ سے صرف چند ہی دن میں
لوگوں کے لیے دوبارہ اذیت کا باعث بن جاتی ہیں پاکستان میں سڑکوں کے لئے
شاید کوئی قانون نافذ نہیں ہے حکومت کو چاہیے کہ سڑکوں کی بہالی کے لیے
کوئی قانون نافذ کریں شکریہ |