اس ترقی یافتہ دور میں جوں جوں انسان ترقی کی منازل طے کر
ر ہا ہے ۔جس میں سانئس اور ٹیکنالوجی کا کردا ر بلا شُبہ نا قابل فراموش
ہے۔مگر ا س کے سا تھ ساتھ ا س کے کچھ منفی پہلو بھی ہیں ویسے تو ہم سب ہی
آج تک یہی سمجھتے آئے تھے کہ شا ید سگریٹ، شراب،ہیروین اور پان کا نشہ ہی
نشہ ہوتا ہے۔ مگر اک ایسا نشہ بھی ہے جو ہما ر ی نوجوا ن نسل خصوصانو عمر
بچو ں کو د یمک کی طر ح چا ٹ ر ہا ہے۔جی ہا ں و ہ ہے-
سو شل میڈیاجس میں Facebook & Whatsapp اور موبائل فون کا استعمال جو کہ نہ
صرف ہما رے قیمتی وقت کا ضا ئع ہے بلکہ ا س کے سا تھ سا تھ گھریلو معاملات
میں عدم د لچسپی کو بھی تنوع بخشتا ہے۔ہم میں سے بھی بہت لوگ اس صورتِ حا ل
سے گزرے ہو ں گے مثلا آپ اگر را ت کے ٹا ئم کھانے کے بعد اپنے و ا لدین اور
بزرگ حضر ا ت کے سا تھ یا کسی ا و ر محفل میں بیٹھے ہوئے ہیں تو پھر بھی ہم
بار با ر مو با ئل فون ا و ر و ا ٹس ا یپ کو او پن کر کے ضر و ر دیکھے گے
کہ کوئی میسج تو نہیںآیا جو کہ ا س محفل میں بیٹھے شخص کو نا گزیر گزرتا
ہے۔کیونکہ یہ سراسر آداب محفل کے خلا ف بھی ہے۔ایک ا و ر با ت جو کہ ہم نے
ا کثر و بیشتر محسو س کی ہو گی کہ وہ لڑکے لڑکیا ں جو سکو ل،کا لج یا یو
نیورسٹی جا تی ہیں وہ بھی جب گھر آکے اپنی Assignments/ Project پرکا م کر
نے لگتی ہیں تو بھی با ر با ر مو با ئل کی طر ف دیکھنا جس سے پڑھا ئی میں و
ا ضح خلل پیدا ہو تا ہے ۔ہم سب ا س کے باو قت ضر و ر ت ا ستعمال کے خلا ف
ہر گز نہیں ہیں مگر کہتے ہیں نا ں کہ Excess of Everything is Bad تو اسی
لیے ا س کو ہمیشہ ضرور ت کے و قت ا ستعما ل کرنا چا ہیے۔تا کہ ہما را قیمتی
و قت ضا ئع ہو نے سے بچ سکے۔ا و ر ہم ا پنے ر و ز مر ہ کے معمولات کو بخو
بی سر ا نجام د ے سکیں۔ا و ر ا س ڈیجٹل نشے سے بچ سکے۔ |