معیاری تعلیم

طلبإ آنے والے کل کا مستقبل،جو پاکستان کا نام پوری دنیا میں روشن کریں گے۔تعلیم حاصل کرکے کوئی ڈاکٹر بنے گا،کوئی انجینٕر بنے گا۔پوری دنیا میں پاکستان کی شان کو بڑھائیں گے۔طلبإ ہی قوم کا اصل سرمایہ ہوتے ہیں۔کیونکہ ملّی زندگی میں طلبإ ہی نے سب سے زیادہ فعل کردار ادا کیا ہے۔طلبإ کی ٹھیک نہج پر تعلیم و تربیت پوری قوم کی اصلاح کا باعث ہے۔إن کی تعلیم و تربیت سے غفلت پوری قوم کا نقصان ہے۔لہذا ہر معاشرہ اپنے درخشاں مستقبل کی درخشانی کے لیے اپنی نٕی نسل کی تعلیم و تربیت کی جدوجہد کرتا ہے۔

معیاری تعلیم اس وقت کی ضرورت ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان ایک ایسی جگہ ہے،جہاں آزادی کے بھتر سال بعد بھی کچھ والدین اس بات سے بےخبر ہے کہ تعلیم ان کے بچوں کے لیے کتنی فإدے مند ہے۔تعلیمی نظام میں ایک طریقہ کار کی کمی ہیں۔جسکے نتیجے میں زیادہ تعداد میں طلبا ٕ پڑھائی مکمل کرنے سے پہلے ہی اپنی تعلیم چھوڑ دیتے ہیں۔حیران کن طور پر ابھی جو بچے پرإمری اسکولز میں پڑھ رہے ہیں ُان کی شرح بہت کم ہے۔جبکہ اس میں سے آدھے بچوں کو کٕی وجوہات پر اپنی تعلیم چھوڑنی پڑتی ہیں۔اور باقی وہ جو جارہی رکھتے ہیں،وہ ایک غیر معیاری تجربہ کرتے ہیں جس کی ایک وجہ ناکافی تعلیمی سہولیات ہے اور ایک بہت بڑی وجہ یہ ہے کہ تربیت یافتہ ٹیچروں کا فقدان۔

اس کے علاوہ معیاری تعلیم اور بہت سی رکاوٹیں بھی ہیں۔جس میں گرامر اور ہجوں کی غلطیاں کتابی نصاب میں موجود ہیں۔

البتہ،جو دیہی علاقے ہیں وہاں اور بھی زیادہ خراب ہے۔وہاں طلبإ درختوں کے نیچے بیٹھ کر اپنی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔انہے گرمیوں میں گرم لہروں اور سردیوں میں ٹھنڈی ہواوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

حکومت پاکستان کو تعلیمی اصطلاحات میں ایک بہت بڑی تبدیلی کی ضرورت ہے۔یہی وقت ہے کہ متعلقہ حکام شروع کرے کوشش اور ترجیح دے تعلیمی شعبہ پر اور اسکی حالت ٹھیک کرے۔
 

Anosha zahid
About the Author: Anosha zahid Read More Articles by Anosha zahid: 3 Articles with 1940 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.