آج کی عورت عورتوں پر ہونے والےظلم کے خلاف روشنی ڈالنا
چاھتی ہے ۔ آج جو عورتیں ترقی کی منزلیں طے کررہی ہیں۔ان میں سے کچھ ءورتیں
ایسی بھی ہیں۔جن پر عزت اور انا کی خاطر ظلم کیا جارہا ہے۔اور ٱن کو ٱن کی
زندگی عزیت میں گزار دینے پر مجبور کردیتے ہیں۔عورتوں پر صرف ہاتھ اٹھانا
ہی ظلم نہیں یے۔بلکہ ان پر ذہنی تشدد،روک ٹوک،آزادی نہ دینا اور گھر میں
قید کر رکھنا بھی ایک ظلم کا حصہ ہے۔
جب ہمارا اسلام ہی عورت کے خلاف ہاتھ اٹھانے کی اجازت نہیں دیتا۔چاہے وہ
بہن ہو،بیٹی ہو یا بیوی ہو ۔تو پھر یہ معاشرہ جن میں ابھی بھی کچھ ایسے
دریندے مرد ہیں جو عورت کو اپنے ہاتھ کا کھیلونا سمجھتے ہیں وہ چاہتے ہیں
جیسا ہم کہیں ویسا کریں لیکن یہ بہت غلط ہے کیونکہ عورت بھی انسان ہے ۔ اسی
وجہ سے کچھ عورتیں اس ڈر سے باہر نہیں نکلتی کہ کوئئ مرد ان پر بری نگاہ نہ
ڈالے،الٹی سیدھی آوازیں نہ کسیں۔ ان پر الزام تراشی نہ کرے اور ایسی بہت سی
باتیں ہیں جو عورتوں کو قدم اٹھانے سے روکتی ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارا معاشرہ زیادہ تر مرد کو ترجیح دیتا ہے ۔ جس کی
وجہ سے ان کو شے ملتی ہے اور وہ اس بات کو اپنا حق سمجھتا ہے ۔کہ وہ ءورت
پر تشدد کرسکتا ہے لیکن ہمارا معاشرہ اسلامی معاشرہ ہے اور اسلام میں عورت
پر ظلم کرنے کا حکم نہیں ہے اگر اس کی پیروی کی جاۓ گی تو یہ معاشرہ بھی
ترقی کرسکتا ہے لہذا لڑکوں کی تربیت بھی اس طرح کی جاۓ کہ وہ عورت کی عزت
کو سمجھ سکے اس سے آنے والی نوجوان نسل بھی اچھی ہوسکتی ہے۔اور ایک عورت
بھی اپنی زندگی آزادی اور خوشحالی کے ساتھ گزار سکیں۔ |