ٹروتھ اینڈ ڈئیر گیم کے بارے میں پچھلے دنوں جو حادثے پیش
آئے اور بلیو وہیل جیسے شیطانی گیم سے مرنے والے لوگوں کی خبر نے اچانک
تہلکہ مچا دیا۔۔۔۔اس پر موویز بننا شروع ہو گئیں۔۔۔۔۔نیوز چینل نے بریکنگ
نیوز چلائیں۔۔۔۔۔لیکن اس کے باوجود ہمارے اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں اور
یہاں تک کہ گھروں میں ابھی تک یہ گیم کھیلا جا رہا ہے۔ کمپیوٹر پر بہت سی
ایپ ہیں ۔۔۔فنی اور ڈرٹی چیلنجز ہیں جن کے زریعے بچوں اور خصوصاً نوجوان
نسل کو دعوت عام دی جاتی ہے۔۔۔۔چند دن پہلے محلے کے بچے کھیل رہے تھے اس
میں سے ایک پر نالے میں جانے کا ڈئیر آیا۔۔۔۔دوسرے پر ساتھ والوں کی بیل
بجانے کا ۔۔۔۔تیسرے نے خالی گھر میں کود کر چیلنج پورا کیا۔۔۔۔یہ چند ایک
مثالیں ہیں اسی طرح کالجوں میں جہاں لڑکے اور لڑکیاں اکٹھے پڑھتے ہیں بہت
ہی غیر اخلاقی قسم کے ڈئیر چیلینجز ایک دوسرے کو دیئے جاتے ہیں اس کے علاوہ
ٹروتھ کی صورت میں اس طرح کے سوالات جو کہ بہت پرسنل ہوتے ہیں پوچھے جاتے
ہیں ۔۔۔۔کتنی ہی لڑکیاں برباد ہوچکی ہیں اور کتنے ہی لڑکے گناہوں کی دلدل
میں پھنس چکے ہیں۔۔۔ آپ سوچ سکتے ہیں یہ کتنا خطرناک کام ہے لیکن بچے تو
بچے ہوتے ہیں والدین کو احتیاط سے کام لینا ہوگا۔۔۔۔بچوں کی تربیت کریں
۔۔۔۔ان کو بتائیں کہ یہ ایک شیطانی کھیل ہے چاہے کمپیوٹر ، موبئل پر کھیلا
جائے، یا اسکول کی بریک میں یا یونیورسٹی کے کمپاؤنڈ میں یا گھر میں اور
گلی میں ۔۔۔۔۔یہ ایک دجالی فتنہ ہے ۔۔۔۔یہ گناہ کی طرف جانے والا راستہ ہے۔۔۔۔یہ
گیم گناہ صغیرہ سے گناہ کبیرہ کی طرف لے جاتا ہے۔۔۔۔۔اسکول کے پرنسپل کو
چاہیے اس گیم کو بین کردیں اور بچوں کی تربیت کریں اور والدین کو چاہیے کہ
اسکول سے اس کا مطالبہ کریں ۔۔۔۔۔۔بچوں کو مثالوں کے زریعے سمجھائیں۔۔۔اور
ممکنہ حادثات کے بارے میں بتائیں ۔۔۔یاد رکھیں یہ پتنگ بازی سے زیادہ
خطرناک کھیل ہے۔۔۔۔۔ |