بات کچھ کیمرے کی

تحریر: علی عبداﷲ
دستین سپارکس کے بقول،
Photography is the story I fail to put into words.
اک دور تھا جب لوگ اپنے احساسات اور جذبات کا اظہار لفظوں کو تحریر کی صورت میں پیش کر کے کرتے تھے۔ الفاظ کے بل بوتے پر کئی نامور لکھاریوں نے قارئین کے بحر جذبات میں طلاطم پیدا کیا یہاں تک کہ بعض لکھاری اپنے فن تحریر کی بنیاد پر ہر زمانے میں زندہ رہ گئے۔ لیکن اگر تاریخ کے اوراق پلٹیں تو ابتدا سے ہی انسان الفاظ کی بجائے نقش و نگار اور تصویروں کی صورت اپنی سوچ اور خیال کو آنے والوں تک پہنچاتا رہا ہے۔ پتھروں پر نقش کئی صورتیں آج ہزاروں سال گزر جانے کے بعد بھی حضرت انسان کو تجسس میں مبتلا کیے ہوئے ہیں۔ قدرت بھی انسان کو کائنات کے مشاہدے کی دعوت دیتی ہے تاکہ انسان اپنی آنکھوں سے دیکھے، غور کرے اور بے ساختہ کہہ سکے ’’فتبارک اﷲ احسن الخالقین‘‘۔

بلاشبہ ایک تصویر ہزار الفاظ پر بھاری ہوتی ہے لیکن جیسے بے دلی سے لکھے گئے الفاظ روح سے خالی ہوتے ہیں، اسی طرح تصویر بنانے والا اگر تصویری آلے یعنی کیمرے پر گرفت نہ رکھتا ہو اور اسے سمجھے بغیر ہی تصویر بنائے تو وہ بھی بے اثر رہ جاتی ہے۔ گزشتہ تحریر میں موبیوگرافی پر بات ہوئی تھی اور آج ہم پروفیشنل کیمرے یعنی DSLR کی بات کریں گے۔ بہت سے لوگ موبائل کیمرے کے علاوہ عام روز مرہ فوٹوگرافی کے لیے بھی پروفیشنل کیمرے خریدتے ہیں اور مشاہدے میں آیا ہے کہ یہ ضرورت کم اور فیشن زیادہ بن چکا ہے۔ اس تحریر میں پروفیشنل کیمرے کے استعمال، کیمرہ لینز اور فوٹوگرافی کی چند بنیادی اصطلاحات اور طریقہ کار پر بات ہو گی۔ ڈیجیٹل سنگل لینز ریفلکس کیمرہ یعنی DSLR کیمرہ عام ڈیجیٹل کیمروں کی نسبت نہایت اعلی اور پر کشش تصاویر لینے کی صلاحیت رکھتا ہے چونکہ موبائل کی نسبت اس کے لینز کافی بڑے اور زیادہ روشنی حاصل کرنے کے حامل ہوتے ہیں۔

لہذا ان کے کلر اور کوالٹی بھی نہایت بہترین ہوتی ہے۔ پروفیشنل کیمرہ لینے کی جب بات ہوتی ہے تو سب سے زیادہ سوال کیمرہ کمپنی کے بارے میں کیے جاتے ہیں۔ کینن یا نائکون؟ اکثر لوگ اسی کشمکش میں پھنسے رہ جاتے ہیں۔ بلاشبہ دونوں کمپنیاں بہترین کوالٹی کے کیمرے مارکیٹ میں متعارف کروا رہی ہیں، لہذا ان کے بارے حرف آخر کہنا ممکن نہیں۔ ہاں البتہ کینن کے کلر اور اس کی ویڈیو کوالٹی نائکون سے قدرے بہتر ہونے کی بنا پر اکثر پروفیشنل فوٹو گرافر اور مشہور یوٹیوبر اسی کمپنی کے کیمرے استعمال کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ نائکون لینے کا مطلب پیسہ ضائع کرنا ہے بلکہ نائکون بھی ایک بہترین انتخاب ہو سکتاہے۔ اس سلسلے میں نئے کیمرہ لینے والے حضرات کینن یا نائکون کے سستے ماڈل کا انتخاب کر سکتے ہیں۔

کیمرہ لینے کے بعد دوسری کشمکش لینز کے بارے میں ہوتی ہے کہ کونسا لینز خریدا جائے۔ جب آپ کینن یا نائکون کا کیمرہ خریدتے ہیں تو ساتھ ایک عدد لینز بھی موجود ہوتا ہے جسے کٹ لینز کہا جاتا ہے۔ یہ عموماً mm18-55 کا ہوتا ہے۔ اگر آپ پہلی دفعہ کیمرہ خرید رہے ہیں تو کیمرے کو سمجھنے کے لیے اسی لینز پر گزارہ کرنا بہتر ہوگا۔ اس لینز کے ذریعے آپ کیمرے کے مختلف موڈز استعمال کرتے ہوئے کافی بہتر تصاویر حاصل کر سکتے ہیں اور کیمرے کے مینول موڈ کو اچھی طرح پریکٹس بھی کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد نئے لینز لینے سے پہلے آپ کو اپنی ضرورت کی جانب دیکھنا ہو گا کہ کس مقصد کے تحت آپ لینز لینا چاہ رہے ہیں۔ پورٹریٹ، لینڈ سکیپ، سپورٹس وغیرہ کی فوٹوگرافی کے لیے مختلف لینز استعمال ہوتے ہیں۔ یاد رکھیے لینز کا سوچ سمجھ کر انتخاب کرنا نہایت ضروری ہے، کیونکہ اکثر لینز مہنگے ہوتے ہیں اور انہیں خریدنے کے بعد احساس ہوتا ہے کہ یہ ہماری ضرورت پوری نہیں کر پا رہے۔

اس سلسلے میں چند ایسے لینز کا ذکر کیا جا رہا ہے جو مختلف موقعوں کے حساب سے مناسب رہتے ہیں۔ اگر آپ پورٹریٹ بناتے ہیں یعنی کسی فنکشن یا شادی میں تو وہاں عموماً پورٹریٹ بنائے جانے کا رواج ہوتا ہے۔ بیک گراؤند بلر کرنا اور سبجیکٹ کو زیادہ سے زیادہ واضح کرنا مقصد ہوتا ہے۔ اس کے لیے سب سے سستا اور بہترین لینز کینن کا 50mm ایک دانشمندانہ انتخاب ہے۔ یہ لینز سستا اور کوالٹی میں اعلی ہونے کی بنا پر مشہور و معروف ہے۔ یہ تقریباً 12000 پاکستانی روپے میں دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ اگر بجٹ زیادہ ہو تو سگما 30mm بھی ایک بہترین انتخاب ہے۔ یہ دونوں لینز شادی کی تقریبات اور عام جنرل فوٹو گرافی کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے بعد اگر آپ اپنے علاقے کی خوبصورتی واضح کرنا چاہتے ہوں یا قدرتی مناظر قید کرنا چاہتے ہوں اس کے لیے وائیڈ اینگل لینز کا انتخاب کرنا ہو گا۔ کینن کا سستا وائڈاینگل لینز 24mm کا ایک مناسب چوائس ہے لیکن اگر مزید پروفیشنل کوالٹی درکار ہو تو پھر سگما 18-35 mm لینز خریدا جا سکتا ہے جو کہ مہنگا ہے۔ اس کے علاوہ سستے زوم لینز میں کینن کا mm 75-300 کا ٹیلی فوٹو لینز بھی کافی اچھا رزلٹ دے سکتا ہے۔

اکثر لوگ DSLR کیمرہ خرید تو لیتے ہیں لیکن عرصہ دراز تک وہ اسے آٹو موڈ پر ہی استعمال کرتے ہیں جس سے انہیں اکثر و بیشتر کچھ کمی کا احساس رہتا ہے۔ دراصل ان کیمروں کی خاص بات ان کا مینول موڈ پر ہونا ہے۔ مینول موڈ سے آپ اپنے کیمرے کو خود اپنی مرضی سے کنٹرول کر کے من چاہے نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔ لیکن مینول موڈ کے لیے آپ کو شٹر سپیڈ، اپرچر اور آئی ایس او پر کافی مہارت حاصل کرنا ہو گی جو کہ مسلسل مشق سے ہی ممکن ہے۔ ایک اور اہم فنکشن جسے عموماً نئے لوگ استعمال نہیں کرتے وہ ہے شٹر پیرورٹی موڈ اور اپرچر پیرورٹی موڈ۔ یہ نہ فل آٹو موڈ ہیں نہ ہی فل مینول بلکہ شٹر پیرورٹی موڈ پر آپ شٹرکی سپیڈ کو کنٹرول کر سکتے ہیں اور اپرچر پیرورٹی پرآپ کیمرہ اپرچر کو کنٹرول کریں گے باقی سیٹنگ کیمرہ خود کرے گا۔ بہتر ہے آپ انہی دو موڈز پر فوٹوگرافی کریں۔ اس سے آپ کم وقت میں زیادہ بہترین انداز میں اپنے فوٹوگرافی سکلز بڑھا سکیں گے۔ کیونکہ بعض اوقات کسی منظر کو فوری قید کرنا ہوتا ہے تو مینول سیٹنگز کے دوران ہی وہ منظر ہاتھ سے نکل جاتا ہے۔ اگر آپ ان دونوں موڈز پرکام کر رہے ہوں تو باآسانی فوری شوٹ لے سکتے ہیں۔

شٹر سپیڈ سے مراد کیمرے کے اندر موجود شٹر کی رفتار ہے یعنی یہ کیمرہ سینسر میں روشنی کی مدت کا تعین کرتا ہے کہ کتنے وقت تک روشنی کیمرہ سینسر پر رہے گی۔ شٹرسپیڈ کم ہو گی تو روشنی زیادہ کیمرہ سینسر تک جائے گی اور اگر شٹرسپیڈ زیادہ ہو گی تو روشنی کم سے کم کیمرہ سینسر تک پہنچے گی۔ کم شٹر سپیڈ رات کے وقت اور کم روشنی میں فوٹو بنانے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ جبکہ شٹرسپیڈ اگر زیادہ ہو تو وہ تیز حرکت کرتے ہوئے اجسام کو کیپچر کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ اپرچر لینز کے اندر موجود سوراخ ہوتا ہے جس میں سے روشنی کیمرے تک سفر کرتی ہے۔ اپرچر جتنا کھلے گا اتنی زیادہ روشنی کیمرہ سینسر میں داخل ہو گی۔ اپرچر کو فوکل ریشو بھی کہا جاتا ہے اور اسے f سے ظاہر کیا جاتا ہے۔ آئی ایس او بنیادی طور پر آپ کی تصاویر کو روشن کرتا ہے۔ لیکن آئی ایس او زیادہ بڑھانے سے تصویر بلر اور کوالٹی خراب ہو جاتی ہے کیونکہ یہ سافٹ وئیر پروسیسنگ سے تصویر کو برائٹ کرتا ہے۔

اگر آپ سیکنڈ ہینڈ لینز لے رہے ہوں تو اسے مکمل چیک کر لیجیے کہ ان میں کسی قسم کی گرد یا مٹی موجود نہ ہو اور نہ ہی ان کے شیشوں پر سکریچ یا دھبے ہوں۔ کیمرہ کوشش کیجیے سیکنڈ ہینڈ کے بجائے نیا لیں۔ لیکن اگر آپ استعمال شدہ خرید رہے ہوں تو اس کی بیرونی حالت لازمی چیک کیجیے اور اس کے بٹن چیک کرنا نہ بھولیے۔ اچھا کیمرہ اچھی فوٹو گرافی کا ضامن نہیں ہوتا جب تک اس پر بار بار مشق نہ کی جائے۔ لہذا اگرآپ نے DSLR کیمرہ خرید لیا ہے تو روزانہ کی بنیاد پر مشق کیجیے اور کوشش کریں کہ مینول موڈ یا پیرورٹی موڈز پر رہتے ہوئے ہی فوٹو گرافی کریں۔
 

Maryam Arif
About the Author: Maryam Arif Read More Articles by Maryam Arif: 1317 Articles with 1141535 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.