شیر اس گھاٹ سے پانی پینے سے پرہیز کرتے ہیں جسے کتے جھوٹا کر چکے ہوں

موجودہ معاشرے میں پھیلتی ہوئی بے حیائی اور مغربی کلچر کی وجہ سے موڈرن سوچ کے نام پر کالج اسکول و یونیورسٹی میں لڑکے لڑکیاں آزادنہ اختلاط اور جنسی تعلقات قائم کرنے کی وجہ بلوغت کی عمر کو پہنچنے کے باوجود نوجوانوں کے نکاح میں دیری کو رواج دینا ہے۔ جوانی بے قابو ہوتی ہے۔ اس لیے نکاح کو آسان بنانا بہت ضروری ہے اس سےمعاشرے کے بہت سارے مسلے حل ہو جائے گے۔ جو اصلاح معاشرہ سے تعلق رکھتے ہیں۔

خصوصاً والدین اس کے سب سے زیادہ ذمہ دار ہے آج کل نوجوان نسل کے ذہنوں سے بہت سی رسومات ختم ہوچکی ہیں، وہ صرف نکاح کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے والدین کو چاہیے معیار اور دیکھاوا نام و نمود نمائش کو چھوڑیے اور نکاح کو آسان بنانے کیلئے کوشش کریں اقدامات کریں۔ آپ کے گھر میں بھی بیٹیاں ہیں، تم اپنے بچے کیلئے جیسے معیار ڈھونڈنے کے چکر میں رہوگے تو آپ کی لڑکی کیلئے بھی وہی مشکلات آپ کو جھیلنا ہوگی۔

عربی کہاوت پر بار بار غور کیجئے

الاسود ورود ماء
اذا کان الکلاب ولغن فیہ

ترجمہ: شیر اس گھاٹ سے پانی پینے سے پرہیز کرتے ہیں جسے کتے جھوٹا کر چکے ہوں۔

ZULQARNAIN AHMAD
About the Author: ZULQARNAIN AHMAD Read More Articles by ZULQARNAIN AHMAD : 9 Articles with 18454 views Freelance journalist.. View More