انداز بیاں گرچہ شوخ نہیں ہے
شاید کہ اترجائے ترے دل میں میر ی بات
رمضان شریف اﷲ کریم کا مہینہ شروع ہونے جارہے۔ جس میں نیکیوں کی سیل لگ
جاتی ہے۔ نفل کاثواب فرض کے برابر کردیاجاتاہے۔ اﷲ کریم اپنے بندے کو
نوازنا چاہتاہے۔ شیطان کو قید کر دیاجاتا ہے۔نیکی کرنے کے مواقع بڑھا دئیے
جاتے ہیں۔ ہرطرف نور کی بارش برستی ہے۔ ہزار مہینوں سے بہتر رات بھی اسی
رمضان میں آتی ہے۔بات کرنے کا مقصد کہ ہر طرف نیکی کا ماحول بن جاتاہے۔
حدیث شریف میں آتا ہے کہ "اعمال کا درومدار نیت پر ہے" سو چنے کی بات یہ ہے
کہ ہم نے اس ماہ رمضان کے لئے نیت کیا کی ہے۔ نیکی کرنے کی یا پھر معمول کے
مطابق غفلت میں ڈوبے رہنے کی۔ بد نصیب شخص کہا گیا ہے اس کو جس نے رمضان
شریف کا مہینہ پایا اور اپنے گناہوں کی بخشش نہ کر اسکا۔ بھائیوں ! کیا ایک
مہینہ بھی ہم اس طرح نہیں گزار سکتے جس طرح ہمارا پیارا اﷲ کریم ہم سے
چاہتاہے۔خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو نیت کرچکے ہیں کہ اس رمضان کے پورے روزے
رکھنے ہیں اعتکاف کا۔تلاوت قرآن پاک کی۔لیکن سوچنے کی با ت یہ ہے کہ کہیں
ہمار ا شمار ان لوگ میں تو نہیں ۔ جن لوگوں نے اس کے علاو ہ نیت کی ہے ۔
ناجائز منافع خوری کی ۔ یا ذخیرہ اندوزی کی۔ کہ رمضان شریف میں اشیاء خورد
و نوش مہنگے داموں بیچے گے۔ مشاہد ے کی بات ہے کہ پھل ،سبزیاں عام دنوں کی
نسبت کافی مہنگی ہو جاتی ہیں۔ اس معاملے میں معذرت کے ساتھ کہوں گا۔ کہ غیر
مسلم اپنے تہواروں پر اشیاء سستی کر دیتے ہیں کہ زیادہ لوگوں کو خوشیوں میں
شامل کیا جاسکے۔لیکن ہمارے ہاں عید کے موقع پر کرایہ میں عید کے نام میں
اضافہ جہاں جائیں عید ی کے نام پر زیا دہ رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔بات رمضان
شریف کے حوالے سے ہورہی ہے۔ دردمندانہ اپیل ہے کہ خدارا! رمضان شریف میں
اشیاء کی قمیتں کم کرنے کی ہمت نہیں ہے تو برائے مہربانی زیادہ بھی نہ کریں۔
خود سوچیں! ایک عام مزدور جو سارا دن محنت مزدوری کرتاہے اور ساتھ روزہ بھی
رکھتاہے ۔شام کو جب وہ افطاری کے لئے پھل خریدنے جاتاہے تو پھلوں کی قمیتں
سن کر اپنی گنجائش دیکھتا ہے تو کچھ تو خرید لیتاہے اور کچھ کا ارادہ ترک
کر دیتا ہے۔ اس ایک مہینے میں بھی ہم نا جا ئز منافع خوری کو نہ چھوڑیں تو
پھر ہم گلہ بھی کریں کہ ہمار ے حالات بہتر کیوں نہیں ہوتے۔ ہمارے گھروں سے
پریشانیاں ختم کیوں نہیں ہوتیں۔ بچوں کے رشتے کیو ں نہیں آتے۔ لیکن اپنے
اعما ل اور نیتوں پر توجہ نہیں دیتے۔ گزارش یہی ہے کہ اﷲ کریم کے اس مہینے
میں کچھ اپنے پیارے اﷲ کریم کی رضا اور خوشنودی کے لئے خیال کریں۔ اور
قمیتوں کو زیادہ نہ کریں ۔ تاکہ زیادہ سے زیادہ مسلمان یہ مہینہ آسانی اور
خوشی کے ساتھ گزارسکیں۔ کسی بھی بھائی کی دل آزاری مقصد نہیں ہے اگر کسی کو
کچھ برا لگا ہو تو اس کے لئے دل سے معذرت قبول فرمائیں۔اﷲ کریم ہم سب پر
اپنا خصوصی فضل وکرم فرمائے۔ اور یہ بابرکت مہینہ نیکی کرتے گزارنے کی
توفیق عطا فرمائے ۔ ( امین) ۔۔۔عمران ظفر مغل
|