کراچی میں سٹریٹ کرائم میں اضافہ

کراچی میں قانون نافذ کرنے والے ادارے، جنہوں نے اس سے پہلے ٹارگٹ کلنگز اور دہشت گردی پر کامیابی سے قابو پا لیا ہے، اب اپنی کوششوں کی توجہ سٹریٹ کرائمز میں ہونے والے حالیہ اضافے پر مرکوز کر رہے ہیں۔

گزشتہ چند مہینوں میں، کراچی کے شہریوں نے سٹریٹ کرائمز جیسے کہ چوری چکاری میں قابلِ قدر اضافہ دیکھا ہے۔

مثال کے طور پر، شہری پولیس رابطہ کمیٹی (سی پی ایل سی) جو کہ ایک ایسا غیر سیاسی قانونی ادارہ ہے جو عوامی تحفظ کو بہتر بنانے کے لیے ہر ماہ جرائم کے اعداد و شمار مرتب کرتا ہے، کے مطابق جنوری میں چور اچکوں نے تقریبا 1,506 موبائل فون چھینے اور تقریبا 1,930 موبائل فونز چوری کیے
سب سے زیادہ پریشان کن پیش رفت شہر میں ایسے جرائم میں اضافہ ہے جن میں مسلح تشدد شامل تھا۔ مجرموں کی بڑی تعداد، متاثرین کو مزاحمت کرنے کی صورت میں زخمی یا ہلاک کر رہی ہے

کراچی کی سڑکوں سے گذشتہ سال کم از کم 34 ہزار افراد سے موبائل چھینے گئے یا چوری ہوئے۔

کئی لوگ ایسے بھی ہیں جو ان واقعات کی رپورٹ درج نہیں کراتے جس کی بنیاد پر اندازہ لگایا جاتا ہے کہ ان وارداتوں کا شکار ہونے والوں کی تعداد کئی گنا زیادہ ہے ۔

 

Hunain Qasim
About the Author: Hunain Qasim Read More Articles by Hunain Qasim: 5 Articles with 5582 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.