عمران خان جسے ترقی کا سفرکہہ رہے ہیں اپوزیشن اسے
تنزلی قراردے رہی ہے وزیر اعظم کا کہنا ہے اب ترقی کاسفر میں پاکستان روز
بروز اوپرجائے گا دونوں کی رائے اپنی جگہ اہمیت کی حامل ہوگی لیکن درحقیقت
جب تک حکومت عام آدمی کو ریلیف نہیں دیتی عوام کی حالت بہترنہیں ہوتی
پاکستان کے حالات بہترنہیں ہوتے ترقی کے اس سفرکو خوشگوارنہیں کہاجاسکنا اس
تناظر میں کیپٹل ون اریناواشنگٹن میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں عمران
خان نے کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ نے ایک خاص نعمت کے طور پر ہمیں پاکستان
دیا،کسی کو بھی اندازہ نہیں کہ پاکستان اللّٰہ کی کتنی بڑی نعمت ہے۔ اب
دنیا پاکستان کو تبدیل ہوتا دیکھے گی۔ نواز شریف کو ایک ڈکٹیٹر نے اٹھا کر
لیڈر بنادیا، شہباز شریف محض اس لئے وزیر اعلیٰ بن گئے کیونکہ ان کے بھائی
تھے اضافی کوئی خوبی نہیں جب عدالت ان کے خلاف فیصلہ کرتی ہے تو کہتے ہیں
مجھے کیوں نکالا؟، ان پر سارے کیسز پرانے ہیں، ہم نے کوئی نیا کیس نہیں
بنایا ہم نے صرف اداروں کو آزاد کیا ہے، نیب اور ایف آئی اے کو آزاد کیا،
جوآج پاکستان میں ہورہا ہے یہ نیا پاکستان بن رہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ
چار، چھ مہینے سال مشکل وقت ہے، اس سے نکل جائیں،سب مل کرتھوڑا تھوڑا ٹیکس
دیں، کوئی مشکل نہیں ہے عمران خان نے مزید کہنا تھاکہ نواز شریف کہتے ہیں
گھر سے کھانا منگواؤں گا، جیل کا کھانا اچھا نہیں ہے، وہ کہتے ہیں ٹی وی
لگادو، اے سی لگادو،جس طرح سے یہ لوگ جیل میں رہ رہے ہیں، یہ سزا تو نہ
ہوئی، مجھے پتا ہے مریم بی بی بہت شور مچائیں گی، لیکن پیسہ واپس کردیں
اورباہر آجائیں گے کیونکہ ملک لوٹنے والوں کو معاف نہیں کیا جاسکتا اب ترقی
کے سفر میں اب ہم اپنا مائنڈ سیٹ تبدیل کرکے ملک کو صنعتکار ی کی طرف لے
جارہے ہیں ، پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع تر مواقع موجود ہیں امریکہ
میں مقیم پاکستانی ملک کو بچانے میں میر ا ساتھ دیں، پاکستان سیاحت میں
دنیا کے کسی ملک سے کم نہیں، رواں سال پاکستان میں اتنی سیاحت ہوئی کہ ہوٹل
کم پڑگئے، پاکستانیوں کو اﷲ نے بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ امریکا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو 30 سال سے جانتا
ہوں، پاکستانیوں کا سب سے زیادہ ٹیلنٹ شمالی امریکا میں دیکھنے کو ملا،
امریکا میں مقیم پاکستانیوں نے محنت سے اپنی پہچان بنائی۔انہوں نے مزید کہا
کہ تمام وسطی ایشیائی ممالک سی پیک میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں،
پاکستان کی جیواسٹریٹجک پوزیشن دنیا میں منفرد ہے۔امریکا میں مقیم
پاکستانیوں کے لئے پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
پاکستانی نڑاد تاجروں اور سرمایہ کاروں سمیت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو
پاکستان میں سرمایہ کاری اور کاروبار کیلئے فراہم سازگار ماحول سے استفادہ
کرنا چاہئے۔ وزیراعظم عمران خان نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے
پالیسی فریم ورک اور سازگار ماحول اور کاروبار کرنے کو آسان بنانے میں
بہتری کے عمل، صنعتی شعبہ اور ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے فروغ کیلئے
اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔عمران خان جس اندازسے ایس ی باتیں کرتے
ہیں وہ اچھا لگنا ہے لیکن پاکستان میں عام انتخابات کو پچیس جولائی کو ایک
برس بیت گیا ہے۔ الیکشن سے پہلے پاکستان تحریک انصاف کے وعدے یہ تھے کہ وہ
اقتدار میں آ کر ایک نیا پاکستان‘ تعمیر کرے گی اور ملک کو ایک اسلامی
فلاحی ریاست بنائے گی تاہم اب ووٹرز کو یقین دہانیاں کروائی جارہی ہیں اور
ان سے بار بار کہا جارہا ہے کہ ’’انہیں گھبرانا نہیں ہے ‘‘حکومت کو مالی
ادائیگیوں کے عدم توازن کی صورت میں ایسے بحرانی حالات کا سامنا رہا، جو
مسلسل اربوں ڈالر کے نئے بیرونی قرضوں کے حصول کی وجہ بنے۔ گزشتہ ایک سال
کے دوران روپے کی قدر میں 30فیصد تک گر چکی ہے اور افراط زر 9فیصد تک پہنچ
چکا ہے اور اس میں ممکنہ طور پر مزید اضافہ ہورہا ہے۔ اس نازک اقتصادی صورت
ِ حال کی بہتری کیلئے ٹھوس اقدامات کئے بغیر ترقی کا سفرجاری نہیں رکھا
جاسکتا جب تک حکومت عام آدمی کو ریلیف نہیں دیتی عوام کی حالت بہترنہیں
ہوتی پاکستان کے حالات بہترنہیں ہوتے ترقی کے اس سفرکو خوشگوارنہیں
کہاجاسکنا۔
-
|