نبی رحمتﷺ

وہ نبیوں میں رحمت پا نے وا لا مرادیں غر یبوں کی برلا نے وا لا
فقیروں کا ملجا۔ ضعیفوں کا ما ویٰ یتیموں کا وا لی ۔ غلاموں کا مو لا
خطا کار سے در گزر کر نے وا لا بدا ند یش کے دل میں گھر کرنے وا لا
مفا سر کا زیر و زبر کر نے وا لا قبا ئل کو شیر و شکر کر نے وا لا
بے شک یہ تمام خو بیاں اور او صا ف جس بہتر ین ہستی میں پا ئی جا تی ہیں وہ خا تم المر سلین ، نبی آ خر زماں حضرت محمد مصطفی ٰ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ حضرت آ دم علیہ السلام سے نبو ت کا جو سلسلہ شرو ع ہوا وہ خاتم المر سلین حضرت محمد صلی اللہ علیہ سلم پر ختم ہوا ۔ سیر ت کر دا ر کی جو خو بیاں دو سر ے نبیوں میں فر داً فر داً پا ئی جا تی تھیں۔ آ پکی ذات اور شخصیت انکا مجموعہ تھی ۔ آ پ ﷺ بشیر بھی ہیں اور نذ یر بھی ۔ مذ مل بھی ہیں اور مد ثر بھی ۔ طٰہٰ بھی ہیں یا سین بھی آ پ ﷺ مجتبیٰ بھی ہیں اور مرتضیٰ بھی ۔

ازوا جی زند گی ہو یا قرابت کے تعلقات ہمسا ئیوں سے حسنِ سلو ک ہو یا معا شر تی تعلقا ت ، بچوں سے محبت و شفقت ہو یا بزر گوں کا معا ملہ، عا لی زند گی ہو یا سیا سی ، امن کا دور ہو یا جنگ کا زما نہ زند گی کے ہر پہلو میں میر ے نبی ﷺ کی سیرت تمام مسلما نوں کے لئے ہی نہیں بلکہ تمام دنیاکے انسانوں کے لئے بہترین عملی نمو نہ ہے ۔
ظلم و ستم سے ،نہ تلوار سے ہوا انسا نیت کو عرو ج تیر ے کر دار سے ہوا
نبی رحمت ﷺ کی تشر یف آ ور ی سے قبل عر ب معا شر ے میں جنگ و جدل کا جو بازار گرم تھا ۔ اس نے قبا ئل کے در میا ن معمولی جھگڑوں کو نسلوں کی جنگوں میں بدل دیا باپ۔ بیٹا ور بھا ئی ایک دو سر ے کے خون کے پیا سے تھے۔
پھر آ پکی اپنی ذاتی زند گی اعلانِ اسلا م کے بعد سخت مشکلا ت کا شکا ر تھی۔ اپنے ہی عزیز رشتہ دار اور قبیلے والے آ پکے خون کے
پیا سے ہو چکے تھے۔ مگر
سلام اس پر جس نے خوں کے پیاسوں کو قبا ئیں دیں سلام اس پر جس نے گا لیاں سن کر دعائیں دیں
آپ رحمۃ العا لمین ﷺ نے ان تمام مشکلات کے با و جود صبر بر دا شت اور عفو و در گزر کے شاندار عملی نمو نے پیش کئے۔ خون کے پیا سوں کو بھی بھا ئی بھا ئی بنا کر معا شر ے کی شنا خت اور پہچا ن ہی کو بدل ڈا لا
سلام اس پر کہ جس نے بیکسوں کی دستگیر ی کی سلام اس پر کہ جس نے با دشا ہی میں فقیر ی کی
سلام اس پر کہ جس کے گھر میں چا ند ی تھی نہ سو نا تھا سلام اس پر کہ ٹو ٹا بو ریا جس کا بچھو نا تھا
تبلیغ دین کے آ غا ز سے لیکر رحمۃ العا لمین کے اس دنیا سےو صال تک ، زند گی مشکلات میں گھر ی ہو ئی تھی ۔ نزول وحی اور دعوتِ اسلام کے بعد قر یش کی شد ید مخا لفت کا آ غا ز ہوا آ پ ﷺ کے رویے پر آپکے عزیز چچا نے سوال اُٹھا یا تو آپکا جواب یہ تھا۔ "خدا کی قسم اگر میر ے ایک ہاتھ پر سورج اور دو سر ے ہاتھ پر چاند بھی لا کر رکھ دیں گے تو بھی حق کہنے سے باز نہ آ ؤ ں گا"۔ اسکے بعد سو شل بائیکاٹ کے طور پر شیعب ابی طالب میں محصور ی کے تین سال عا م العزن ، سفر طا ئف اور ہجرت مد ینہ زندگی کے انتہا ئی مشکل سال اور مشکل تر ین سفر تھے۔
سلام اس پر اسرارِ محبت جس نے سکھا ئے سلام اس پر کہ زخم کھا کر پھول بر سا ئے
رحمت العا لمین نےاپنی پو ری زندگی کفارِ اسلام کے ساتھ جا نی ،ما لی اور بد نی جہاد کر تے ہو ئے گزار ی ۔ غزو ہ حنین ، غزوہ خندق ، غزو ہ تبوک اورجنگ بدر اسکی مثا لیں ہیں ۔
عا ئلی زند گی میں بحیثیت شو ہر آ پ رحمۃ العا لمین نے اپنی تما م بیو یوں کے سا تھ ہمیشہ انصاف کیا۔ انکے ساتھ محبت اور شفقت سے پیش آ تے ۔
بحیثیت با پ حضرت فا طمہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا سے آپکی محبت کے وا قعا ت کسی سے چھپے ہو ئے نہیں۔
وصال سے پہلے آ پ رحمۃ العا لمین ﷺ نے فر ما یا کہ "میں تمہا رے لئے اللہ کی کتا ب اور اپنی سنت چھوڑ کر جا رہا ہوں "۔
اللہ رب العا لمین ہمیں بحیثیت مسلمان ، نبی آخر زماں، سرور کو نین ، شا ئع محشر کی سنت پر عمل کر نے کی تو فیق عطا فر ما ئے ۔
میر ے قلب کو بھی نصیب ہو ں تیری ذات سے وہی نسبتیں
وہ جو عظمتیں تھیں او یس کی ، وہ جو رابطے تھے بلال کے ۔
آ مین ثما آ مین۔


 

Fouzia Malik
About the Author: Fouzia Malik Read More Articles by Fouzia Malik: 8 Articles with 14545 views Born in Rawalpindi.Graduated from Waqar un Nisa College Rawalpindi. Hold masters degrees in History and Education.Married and happy to remain at home .. View More