بیٹے کی شادی کے بعد ماں کو کیا کرنا چاہیے؟

بیٹے کی شادی کے بعد بہو کی آمد گھر میں ہوتی ہے یہ وہ خواب ہے جو ہر ماں کی آنکھیں بیٹے کی پیدائش کے بعد سے دیکھنا شروع کر دیتی ہے ۔ بیٹے کے سر پر سہرا دیکھنے کی خواہشمند ماؤں کا ارمان چاند سی بہو لانے کا بھی ہوتا ہے-
 

image


مگر عام طور پر زیادہ تر گھرانوں میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ جب کسی بھی خاتون کا یہ خواب پورا ہو جاتا ہے تو اس خواب کے کی تعبیر امیدوں سے قطعی مختلف نکلتی ہے ۔ اور گھر میں ساس بہو کی چپقلش شروع ہو جاتی ہے اور یہاں تک کہ جس بیٹے کی شادی کے خواب ماں دیکھتی تھی وہی بیٹا ماں کو اب زن مرید اور برا لگنے لگتا ہے ۔ ان تمام حالات میں اس بات کو یاد رکھنا چاہیے کہ عمر میں بڑی ہونے کے سبب گھر کے ماحول کی بہتری کی سب سے اول ذمہ داری بیٹے کی ماں کی ہوتی ہے-

1: گھر میں نئے فرد کی آمد کو تسلیم کریں
بیٹے کی شادی کے نتیجے میں گھر میں ایک نئے فرد کا اضافہ ہوجاتا ہے اور اس اضافے کا براہ راست اثر بیٹے کی ماں کی زندگی پر پڑتا ہے جبکہ بیٹا وہ وقت جو گھر میں اپنی ماں کو پہلے دیتا تھا اب یہ وقت اپنی بیوی کو دینا شروع کر دیتا ہے اس موقع پر ماں اگر عدم برداشت کا مظاہرہ کرے گی تو اس سے معاملات بگڑ بھی سکتے ہیں تو اس کے لیے ایک ماں کو وقت سے پہلے تیار ہو جانا چاہیے کہ جب بہو گھر پر آئے گی تو لازمی طور پر اس کا شوہر اس کو وقت دے گا لہٰذا اس حقیقت کو تسلیم کر لینے میں ہی بہتری ہے -
 

image


2: بہو بیٹے کے باہمی معاملات میں مداخلت نہ کریں
شادی کے شروع کے دنوں میں بہت سارے ایسے معاملات ہوتے ہیں جن میں میاں بیوی میں ٹکراؤ ہونا فطری عمل ہوتا ہے اس وقت میں گھر کے بڑے کی حیثیت سے کسی ایک فرد کی سائڈ لینا دوسرے فرد کو آپ کی جانب سے بدگمان کر سکتا ہے اس وجہ سے ان دونوں کو یہ موقع دیں کہ وہ اپنے معاملات کا فیصلہ خود کریں-

3: بیٹے کی آمدنی کا حساب رکھنا چھوڑ دیں
شادی سے پہلے بیٹے کی تنخواہ اور دیگر آمدنی کا سارا حساب ماں کے پاس ہی ہوتا ہے مگر شادی کے بعد جب اس کی بیوی آجاتی ہے تو یہ حق اب اس کا ہے اس لیے اس کو یہ موقع ملنا چاہیے کہ وہ اپنے شوہر کی کمائی کی مالک بن سکے-
 

image


4: بہو کی شکایت کرنے سے پرہیز کریں
بہو جو کہ اپنے ماں باپ اور سب رشتے چھوڑ کر آپ کے بیٹے کے نام پر آئی ہے اس کو اپنی بیٹی کی حیثیت دیں اور اس کی خامیوں کو اسی طرح دور کرنے کی کوشش کریں جس طرح آپ اپنی بیٹی کی کریں گی بر خلاف اس کے کہ اس کی ہر غلطی کی شکایت اس کے ماں باپ یا اس کے شوہر سے کریں-

5: باہمی مشاورت کی عادت اپنائيں
بہو اب آپ کے گھر کا حصہ ہے اس کو اپنے گھر کے معاملات میں شریک بنائيں اور گھر کے فیصلوں میں نہ صرف اس سے مشورہ لیں بلکہ اس کو ان معاملات میں شریک بھی کریں-

YOU MAY ALSO LIKE: