|
ابھی کل کی ہی تو بات ہے کہ ڈرامہ ’’ میرے پاس تم ہو ‘‘ میں ہمایوں سعید نے
اپنی بیوی کو اس کی بے وفائی اور اس کی ڈھٹائی پر۔۔۔اپنی ساری محبت اور
اپنی ساری وفاؤں کو سائیڈ میں رکھ کر کہہ ڈالا۔۔۔’’ اس دو ٹکے کی عورت کے
لئے آپ مجھے پچاس ملین دے رہے تھے‘‘۔۔۔پھر کیا تھا ۔۔۔یہ جملہ سنتے ہی
معاشرے کی خواتین نے اپنے اپنے طور پر اس بات کا فسانہ بنا ڈالا۔۔۔
خلیل الرحمن قمر نے یہ ڈائیلاگ لکھ کر اپنی ذہنی پستی کو ظاہر کیا ہے۔۔۔وہ
کون ہوتے ہیں کسی بھی حال میں کسی عورت کو دو ٹکے کا ٹائٹل دینے والے۔۔۔اس
طرح کی جنگ نے سوشل میڈیا کو چاروں طرف سے گھیر لیا اور پھر اس لفظ دو ٹکے
کی عورت نے محاذ مار ہی لیا۔۔۔
جب خلیل الرحمن قمر صاحب سے پوچھا گیا کہ آپ نے ایک عورت کو بے وفائی پر یہ
ٹائٹل دے ڈالا۔۔۔جب مرد بے وفائی کرتے ہیں تو؟ اس پر انہوں نے کہا کہ جو بے
وفا ہوتی ہے میں اسے عورت ہی نہیں مانتا۔۔کیونکہ عورت ہے ہی وفا۔۔۔اور میں
اس طرح کی عورتوں کو کیسے ایک اچھی عورت کی صف میں لا کر بٹھادوں۔۔۔
|
|
تو اب ان کا یہ ٹائٹل اتنا ہٹ ہوا کہ پچھلے دنوں ٹریفک کی خلاف ورزی کرنے
پر بدتمیزی کرنے والی خاتون نے دھڑلے سے ڈیوٹی آفیسر کو بارہا کہا۔۔۔’’چل
بڈھے دو ٹکے کے۔۔۔۔تیرے جیسے تو میرے گھر میں نوکر ہیں‘‘۔۔۔’’اے دو ٹکے کے
تیرا منہ توڑ دوں گی‘‘۔۔۔
ان خاتون کے بولنے کا انداز اور بات کرنے کا طریقہ دیکھ کر دل چاہتا ہے کہ
آئزہ خان کی جگہ ہمایوں سعید کا وہ ڈائیلاگ انہیں عنایت کردیا جائے تو بہتر
ہے۔۔۔
|
|
ایسی خواتین گھروں سے نکلتی ہی کیوں ہیں جب ان کی زبان میں تہذیب، حیا اور
تمیز نام کی کوئی چیز وجود ہی نہیں رکھتی۔۔۔اس بدتمیزی کے بعد ان خاتون کی
بے پناہ مقبولیت نے ڈرامہ ’’میرے پاس تم ہو‘‘ کی مہوش کی دو ٹکے والی شہرت
میں کمی کردی ہے۔۔۔
|