ہماری سوسائٹی کا سب سے اہم اور سائیکلوجیکل ایشو
جنریشن گیپ ہے اس کی ایک بڑی وجہ جہاں بچوں کا نان سیریس بہویئر ہے تو
دوسرا والدین کا حد سے زیادہ انسکیور ہونا ہے آجکل کے والدین بچوں کو ان کی
عمر سے زیادہ ان میچیور سمجھتے ہیں جبکہ انٹرنیٹ نے دنیا کو گلوبل ولیج بنا
کر بچوں کو اپنی عمر سے پہلے ہی میچیور کردیا ہے بچوں کو ایسی ایسی باتیں
ابھی سے معلوم ہے جو والدین سمجھتے ہیں کہ ان کو عمر کے ساتھ ساتھ سمجھ آتی
جائیں گی....
معذرت کے ساتھ،مگر جنریشن گیپ بڑھانے میں سب سے زیادہ قصور والدین کا ہوتا
ہے وہ اپنے بچوں میں اپنا بچپن تلاشتے ہیں مگر وہ شاید یہ بھول گئے ہیں کہ
یہ اکیسویں صدی ہے جہاں ہر چیز ٹیکنالوجی سے لنک کرتی ہے ایسے میں جب ہم نے
خود اپنے بچوں کو ان چیزوں کا حد سے زیادہ عادی بنا دیا ہے تو ان سے امید
کرنا کہ وہ والدین کے اصولوں پر چلے اور ان گیجڈس اور گیمز سے دور رہے تو
یہ قدرے مشکل ہے جبکہ آپ نے ان کو اس مشکل میں خود ڈالا اور سارا الزام
بچوں پر آتا ہے اگر والدین نہ چاہیں تو بچے ایسی چیزوں سے ایک حد تک محفوظ
رہتے ہیں اور انہیں بروقت ضرورت ہی استعمال کرتے ہیں-
اس کا سب سے بہتر حل والدین اور بچوں کی سائیکی کو چینج کرنا ہے انسان اپنی
نیچر وائز بہت پزیسیو ہے وہ چھوٹی چھوٹی باتوں کو محسوس کرتا اور دل پر لے
لیتا ہے اور اس معاملے میں بچے سب سے بھر کر ہیں وہ روک ٹوک کے بغیر
آزادانہ زندگی چاہتے ہیں ایسے میں والدین کی بےاعتمادی اور حد سے زیادہ
سختی انھیں اپنوں سے بدگمان کردیتی ہے بچے تو آخر بچے ہی ہیں جبکہ والدین
کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو دوستانہ ماحول دیں ان کے ساتھ چھوٹی چھوٹی
چیزیں شیئر کریں ان کے پوائنٹ آف ویو کو جانیں پھر اپنا نقطہ نظر بیان کریں
ایسے وہ آپ سے زیادہ قریب ہوں گے اور جب وہ آپ کے ساتھ اٹیچ ہوجائیں گئے تو
نہ آپ کو ان سے گلا ہوگا اور نہ وہ آپ کی کسی بات سے اختلاف کریں گے،اس
معاملے میں سب سے زیادہ کردار ماں کا ہوتا ہے کیونکہ بچے ان سے باپ کی نسبت
ذیادہ قریب ہوتے ہیں مائیں تو سوسائٹی کریٹر ہوتی ہے وہ کہتے ہیں نہ"اچھی
ماں ہی اچھا معاشرہ بناتی ہے" تو اگر آپ بہترین چاہتی ہیں تو بہتر کریں
بہت شکریہ!
( زینب طارق ) |