یک لحظہ شیر نرکی طرح جی کے جان دے
روباہ کی حیات دوامی نا کر قبول۔۔۔۔۔
ٓٓٓٓٓ پاک فوج ملک میں واحد ادارہ ہے جو سنگین صورتحال میں بھی برقرار ہے
اورپوری قوت سے فنکشن کر رہا ہے ۔آج مرے گلستان میں جو امن کی صبا لگاتار
آرہی ہے یہ سب خاکی وردی کے قمتی لہوکی بدولت ہے راہ نجات سے ردالفساد تک
ہم ۱۸ سے ۱۹ سال کا تازہ خون وطن پر۲۰سال سے بہاتے چلے آرہیے ہیں۔ ہممیں سے
کسیکومعمولی سی چوٹ بھی آجائے تو پورا خاندان ہمارے گرد جمع ہو جاتا ہے
جبکہ یہ فوجی افسر ہو یا سپاہی اپنی فیملی اورلگژری لائف سے بہت دور ہوتے
ہیں آپکی نظر جببھی انکے چہرے پرپڑیگی پرسکون اور روحانیت والی پائیں گے
زبان سے کبھی کوئی شکوہ نہیں سنیگے۔ہمہ وقت تیار قربانی کے جذبے سے سرشار
آجکی پاک فوج کا جوان جسکا ایک ایک لمہ یہ گوائی دے رہاہے، کہ ہممیں ابھی
بھی کرنل شیر خان اورمیجر عزیز بھٹی شہید (نشان حیدر) جیسے عظیم سپوٹ موجود
ہیں جو سینوں پرگولیاں کھالیگے مگر پاک دھرتی پہ ذر بھی آنچ نہیں آنے دیگے
کبھی ۔پاک فوج نے پچھلے ۱۰سال میں جس طریقے سے ورک کیا ہے چاہیے دہشتگردی،
قدرتی آفات ، ملکی جنسیوں کا نیٹ ورک ٹورتے ہوئے پاک آرمی ماضیکے مقابلے
میں بہت زیادہ پرفشنل ہو چکی ہے۔اور مسلسل ۱۶ سال سے غیرروایتی جنگ لڑنے
میں مصروفعمل ہے۔یہ وہ لڑائی تھی، ہے اور جاری رہیگی جس میں دشمن ہمشیہ آپ
کی پیٹھ پر وار کرتا تھا ،کرتا ہے اور کرتا رہے گا لیکن کبھی کامیاب نہیں
ہو سکے گاانشاء اﷲ۔ افواج پاکستان نے یہ وار اپنے گلی کوچوں سے لیکر دشمنکے
گلی کوچوں تک لڑی ہے۔پاکستانی فوج غیرروایتی جنگ جیتنے والی ،محدوداوروسیع
جنگوں کا تجربہ رکھنے والی،ہرقسم کی سطح زمین پر چاہے پہاڑ ہوں صحرا ہوں یا
ہموار زمین ہو جنگ لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور کسی بھی ملک کااسلحہ، جنگی
جہاز ،ٹینک میزائل،اس کے علاوہ جنگی چال میں سپیشلائزیشن کی صلاحیت رکھنے
والی دنیا کی واحد آرمی ہے۔یہ تمام ابلتئیس ملکر پاک فوج کو دنیا کی عظیم
ترین فوج بناتی ہیں۔اب بات کرتے ہیں پاکستان کی مایہ ناز انٹیلیجینس آئی
ایس آئی جو دنیا کی نمبر ون خفیہ ایجنسی ہے۔پاکستان کے اس ناقابل فراموش
خفیہ ادارے نے ۱۹۴۸ء میں کراچی سے کام کا آغاز کیا۔اپنے قیام سے لیکرآج تک
ISI, نے عالم کفر کے ان گنت سیکرٹ مشنز کا پایا تکمیل تک پہنچنے سے پہلے
بیڑہ غرق کیا۔ان گمنام ہیروز کیلئے پاکستان کی قومی سلامتی سب سے مقدس
ہے۔تاریخ میں دو بار آئی ایس آئی کواپنی کپبلتئیس دکھانے کا موقع ملاجس کا
رزلٹ %۱۰۰رہاپہلی بار ۱۹۷۹ء میں روس افغان جنگ کومنطقی انجام تک پہنچانا
اور دوسری بار ۱۹۹۸ء میں پاکستان کو عالم اسلام کی پہلی اٹیمی قوت بنانے
میں آئی ایس آئی کا مرکزی کردار تھا۔پچھلے دس سال سے مسلسل انٹر سروسز
انٹیلی جینس ملک گرانٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کر رہی ہے جسکی بدولت پورے ملک
میں دائمی امن قائم ہورہا ہے۔اس وقت پاکستان دنیا کیلئے محفوظ ترین
اورسکیورٹی کے حوالے سے بہترین ملک ہے۔اسی پُرامن فضا کی وجہ سے کچھ ٹیمیں
پاکستان آکرکھیلنے شروع ہوگئی ہیں جن میں زمبابوے، سری لنکا، بنگلہ دیش اور
ورلڈالیون شامل ہیں۔ان دنوں بنگلہ دیش کی وومین کرکٹ ٹیم بھی پاکستان کے
دورے پر ہے۔جبکہ اسبار PSL5, کا پورا سیزن پاکستان میں ہو رہا ہے۔جسے عالمی
دنیا میں ہمارا مثبت امیج بنے گا۔ ۲۰۱۶ء میں بلوچستان سے انڈین نیوی کے
حاضر سروس کمانڈرکلبھوشن یادیو کو آئی ایس آئی نے گرفتار کیا ۔جو انٹیلیجنس
کی تاریخ میں سب سے بڑی کامیابی ہے۔ پچھلے ۱۵ سال میں پاک فوج کا گرا
ہواگراف تیزی سے اوپر گیا ہے۔اب بات ہوگی پاک فوج کے سپیشل سروسزگروپ
یعنیSSGکی جب بھی کہیں دہشتگردوں کے داخل ہونے کی اطلاع ملتی ہے سب سے پہلے
پاک فوج کے ایس ایس جی کمانڈوز کو طلب کیا جاتاہے یہ مختصر ٹائم میں بہت
برق رفتاری سے کارروائی کرتے ہیں۔جیسے۱۶ دسمبر ۲۰۱۴ء کو آرمی پبلک سکول
پشاور پر دہشتگردوں کے حملے کی اطلاع وہاں کی بہادر میڈم طاہرہ قاضی شہید
نے بروقت آرمی تک پہنچائی جسکے ۱۵ منٹ کے اندآرمی کے کوبراہیلی کاپٹر ز کی
مدر سے ایس ایس جی کمانڈوز کو سکول کی چھت پراتارا گیا۔اُس وقت سکول میں
بچوں کی تعداد ۱۰۰ ہزار کے قریب تھی۔۱۵۰ معصوم پھول شہید ہو چکے تھے ور ایک
ٹیچر کو دہشتگردوں نے زندہ جلا دیا تھاایس ایس جی نے پہنچتے ہی آپریشن شروع
کیا اور چند گھنٹوں میں تمام دہشگردوں کو جہنم واصل کر دیا۔ایک فون کال کی
وجہ سے بہت سے بچوں کی جان بچ گئی جس کا سہرا شہید میڈم طاہرہ قاضی کے سر
جاتا ہے پوری پاکستانی قوم کی طرف سے میڈم کوسلیوٹ پیش کرتا ہوں۔اب جب کہ
سبھی پاکستانیوں کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی جانب تھی ایسے میں مولانا سمت کچھ
معاشی دہشت گرد جنہوں نے پاکستان کی اکانومی کاستیاناس کر دیا،اب لونگ مارچ
لے کر اسلام آباد پر چڑھائی کر دی ہے اور مسلسل ریاستی اداروں کے خلاف
بھونک رہے ہیں خاص کر پاک فوج پر جو پاکستانی قوم کیلئے ناقابل قبول ہے۔آج
اگر اس چمن میں امن کا سورج چمک رہا ہے تویہ ۱۸ سال کے ارسلان جیسے ینگ
ہیروز کی بدولت ہے جسکی اگلے ماہ شادی تھی اور وہ وطن پر قربان ہوگئے اسسے
عظیم کوئی قربانی نہیں ہو سکتی ذر سوچے جسسے اُسکی شادی ہونے والی تھی اُس
لڑکی پر کیا گزار رہی ہو گی ،ہم میں سے کوئی اس درد کا تصور بھی نہیں کر
سکتا۔اب وقت آگیاہے فوج پر بکوس کرنے والیوں پر آرٹیکل ۶کے تحت غداری
کامقدمہ درج کیا جائے۔جیسے ۴نومبر کو ۲۲۶ویں کورکماندرکانفرنس سے آرمی چیف
نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔۔ " مذموم مقاصد کیلئے قربانیوں کے ثمرات رائیگا
نہیں جانے دیں گے " آخر میں سب ملکر قومی نعرہ لگائیں۔
|