حاملہ عورت کے بارے میں کچھ ایسے غلط نظریات جن کا درست کرنا بہت ضروری ہے

image


دنیا بھر میں حاملہ عورت کو خصوصی توجہ کا حامل تصور کیا جاتا ہے- اور ماں اور بچے کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے اصول و ضوابط ہوتے ہیں جو کہ ان دونوں کو محفوظ رکھتے ہیں بلکہ صحت مند رہنے میں بھی مدد دیتے ہیں- مگر اس کے ساتھ ساتھ کچھ ایسے رواج بھی ہوتے ہیں جو معاشرت کا حصہ ہوتے ہیں مگر ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا اور ان کی تصیح کرنا بہت ضروری ہوتا ہے-

1: حاملہ ہونے کا مطلب بیمار ہونا ہوتا ہے
حاملہ عورت کو ہمارے معاشرے میں بیمار تصور کیاجاتا ہے اس کو آرام کرنے کا کہا جاتا ہے اس سے مختلف قسم کی پرہیزیں کروائی جاتی ہیں اور کوشش کی جاتی ہے کہ وہ کوئی سخت جسمانی محنت کا کام نہ کرے- یہ ایک یکسر غلط نظریہ ہے حاملہ عورت بھی عام عورتوں کی طرح صحت مند ہوتی ہے البتہ شروع کے مہینوں میں وزن اٹھانے اور بیٹھنے اٹھنے میں کسی حد تک احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے- مگر اس کے علاوہ وہ ایک صحت مند عورت کی طرح اپنے تمام افعال انجام دے سکتی ہے-
 

image


2 حاملہ عورت کی خوبصورتی
حالت حمل میں جیسے عورت میں جسمانی تبدیلیاں واقع ہو رہی ہوتی ہیں تو اس کا اثر اس کی چہرے پر بھی پڑتا ہے- اس تبدیلی کو بڑی بوڑھیاں ماں کی کوکھ میں پلنے والے بچے کے جنس کے تعین کے لیے استعمال کرتی ہیں- ان کا یہ ماننا ہوتا ہے کہ اگر عورت حالت حمل میں خوبصورت ہو جائے تو اس کی کوکھ میں پلنے والا بچہ لڑکا ہوتا ہے اور اگر عورت کی خوبصورتی میں کمی واقع ہو تو اس کا مطلب ہے کہ بیٹی ہے جس نے ماں کی کوکھ سے ہی اس کا حسن چھین لیا ہے-

3: مصالحے والی غذائیں کھانے کے اثرات
عام طور پر بڑی بوڑھیاں حاملہ عورت کو مصالحے والی غذائیں کھانے سے منع کرتی ہیں اس حوالے سے ان کا یہ ماننا ہوتا ہے کہ زیادہ مصالحے کھانے کا اثر بچوں کی رنگت اور ان کی آنکھوں پر پڑتا ہے جو کہ مصالحہ کھانے سے جل جاتی ہے- اسی طرح کچھ لوگوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ اگر ماں کو کھانے کے بعد معدے میں زيادہ جلن ہو تو اس کا سبب بچے کے سر پر اگنے والے بال ہوتے ہیں جتنی زيادہ جلن ہوتی ہے بچے کے بال پیدائش کے وقت اتنے ہی گھنے ہوتے ہیں- حالانکہ ان میں سے کوئی بھی بات سائنسی تحقیق سے ثابت نہیں ہے-

4: حاملہ عورت اچار کو ہاتھ نہیں لگا سکتی
اچار ہمارے کھانوں کا ایک لازمی جز ہے مگر اس حوالے سے حاملہ عورت کو یہ کہا جاتا ہے کہ وہ اچار کے قریب نہ جائے اور اچار کی برنی سے اچار نہ نکالے- کیوں کہ اگر حاملہ عورت اچار کو ہاتھ لگائے گی تو وہ اچار سڑ جائے گا اور اس کو ضائع کرنا پڑے گا-
 

image


5: سورج اور چاند گرہن
سورج گرہن یا چاند گرہن ہونے کی صورت میں بھی بڑی بوڑھیاں حاملہ ماں کو خصوصی احتیاطیں بتاتی ہیں اور ان کو اس دوران چولہے کے کسی کام یا آگ کے قریب جانے سے سختی سے منع کیا جاتا ہے- اس کے ساتھ ساتھ ان کو کہا جاتا ہے کہ وہ اس دوران کسی بھی تیز دھار آلے جیسے چھری اور قینچی کا استعمال نہ کریں کیوں کہ اس کا سایہ براہ راست بچے کے اوپر پڑے گا اور اس کی جلد پر گرہن کا نشان آسکتا ہے- اس لیے اس کو گرہن کے دوران اپنے بستر پر سیدھا لیٹے رہنا چاہیے اور کوئی کام نہیں کرنا چاہیے-

YOU MAY ALSO LIKE: