لمحہِ فکریہ

اگر فرصت سے بیٹھیں اور غور کریں تو واقعی وقت بہت بد ل گیا ہے ۔ اور اس ساری تبدیلی کے دوران انسانیت مرچکی ہے ۔۔!!

اِک مالی کے لیے اس کا باغ ہی کل اثاثہ ہوتا ہے، وہ اسے ہرا بھرا رکھنے کےلیے کتنے جتن کرتا ہے،،،پھر اُس باغ میں پودوں پر ننھی ننھی کونپلیں لگتی ہیں ،،،پھر اک صبح پھول بن جاتا ہے،،، اگر کوئی آئے اور اس پھول کو بے دردی سے نوچ کر پھینک دے ،،،اُس کی پتی پتی بکھری پڑی ہو تو مالی پہ کیا گزرے گی۔۔۔؟

ایسے ہی ہمارا وطن ہمارا گلشن ہے اور ہمارے بچے اس گلشن کے پھول ہیں۔۔۔!! اک تحقیق کے مطابق پاکستان میں ہر ١٠ میں سے ٩ بچے ذیادتی کا شکار ہوتے ہیں ،،،اور اِن میں سے زیادہ تر قریبی لوگ ہوتے ہیں۔۔!! اتنی حیوانیت کیوں سوار ہوچکی ہے انسانیت کہاں ہے کیا یہ لمحہِ فکریہ نہین ہے ؟ جب روز اک نئی خبر ملتی ہے کوئی نہ کوئی ماں کا لال،،ننھی کلی جسے ابھی پھول بننا تھا،،،پہلے ہی اسے مسل کر پھینک دیا گیا ۔۔!!

پہلے تعلیم کی کمی تھی ،،،لیکن نظروں میں حیا تھی،،،اتنا سمجھ تھی کہ عزتیں سب کی سانجھی ہوتی ہیں،،، بچے سبھی اک جیسے ہوتے ہیں کیا تیرے کیا میرے ۔۔!! افسوس ! اگر آج ہم تعلیم یافتہ ہوکر یہ سب سمجھ نہیں رکھتے تو ہم اِن پڑھ ہی بہتر تھے۔۔۔!!

اگر ایک لڑکی کے ساتھ کوئی ایسا حادثہ ہوجائے تو اس میں قصور اسی کا نکالا جاتا ہے ۔۔اسکے کپڑوں پہ تنقید کی جاتی ہے ۔۔۔گھر سے باہر نکلنے کو مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے۔۔۔!! یاد رکھیں وہ جو پہنتی ہے اس کا سوال کل اس سے ہوگا آپ سے آپکی نظروں کا سوال ہوگا۔۔۔!!

ہم ہمیشہ اس بارے میں بات کرتے ہوئے جھجھک کا شکار ہوتے ہیں ۔۔۔ بچیوں کو ذیادہ خطرہ،، اپنے ہی گھر میں ہوتا ہے،،،کوئی بھی کزن قریبی رشتے دار ۔۔۔ اور چھوٹے لڑکے باہر محفوظ نہیں ہوتے۔۔۔!! کوئی بھی دوکاندار ۔۔۔قاری ۔۔۔ٹیچر

اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنے بچوں کو گڈ ٹچ بیڈ ٹچ نہیں بتاتے۔۔۔میں کہتی ہوں اک باپ کے علاوہ کسی کو بچے کے اتنا قریب مت آنے دیں ۔اگر کوئی بچہ گھر آکر کچھ بتانا چاہے تو اسے چپ کروا دیا جاتا ہے۔۔۔کیوں نہیں سمجھتے کہ برائی پہ چپ رہا جائے برائی بڑھتی ہے

آئے نہ قہرِ الہی مسلماں او بے ایماں
بے حیا بے شرم بے غیرت جہاں دیکھو عیاں

وہ بچے جو ذیادتی کا شکار ہوتے ہیں ،،،اُن میں سے ذیادہ تر فورا مر جاتے ہیں۔۔۔کچھ مختلف بیماریوں کا شکا ر ہو جاتے ہیں اور ذیادہ عرصہ نہیں جیتے ۔۔۔کبھی سوچا ہے اُن کے معصوم ذہنوں پر کیا اثرات پڑتے ہیں ؟ ۔۔۔کس خوف میں زندگی گزرتی ہے اُن کی ؟

خدارا بچائیں اپنے بچوں کو اُن ذہنی مریضوں سے۔۔۔ اُن انسان نما حیوانوں سے ۔۔۔ان کے ساتھ وقت گزاریں،،،انہیں گھر میں دوستانہ ماحول دیں ۔۔۔خدا سب کی جان و مال آبرو کی حفاظت
فرمائے ۔۔۔آمین

کیوں غلامی نہ مقدر میں لکھے گا آسمان
وہ بلالی اور یہ مُلا شر کی ہے اذان
 

Aish N
About the Author: Aish N Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.