نندوں کی وہ شکایات جو بھابھیوں کا گھر میں رہنا دشوار کر دیتی ہیں۔۔۔ حل کیا ہے؟

image


ایک اندازے کے مطابق سسرال میں لڑکیوں کو پیدا ہونے والے مسائل میں چالیس سے ساٹھ فیصد مسائل کی ذمہ دار نند ہی ہوتی ہے۔۔۔آخر ان نندوں کی وہ کیا شکایات ہیں جن کے بل پر یہ بھابھیوں کا گھر میں رہنا دشوار کر دیتی ہیں اور ان شکایات کا حل کیا ہے۔۔۔۔

اپنے بھائی کی محبت میں بٹوارا
وہ بھائی جسے جب چاہے، جیسے چاہے بلالیا کرتی تھیں۔۔۔جو بہنوں کے لئے ہر وقت ہر لمحہ ہر کام کے لئے تیار رہتا تھا۔۔۔جس کے ساتھ گاڑی کی آگے والی سیٹ پر بیٹھ کر آئس کریم کھانے کا پلان بنالیا کرتی تھیں اور یہ سوچنا نہیں پڑتا تھا کہ بھائی کو کسی اور کے لئے بھی مصروف ہونا پڑ سکتا ہے۔۔۔اس بھائی کی شادی کے بعد یہ مزے تو ہوا ہوگئے۔۔۔اب اسی بھائی کی محبت کو کہیں اور بھی بٹتا دیکھ کر اکثر نندوں کا دل خاک ہوجاتا ہے۔۔۔وہ یہ نہیں سوچتیں کہ شادی ایک دن ان کی بھی ہوگی اور وہ بھی اپنے میاں کے ساتھ اسی طرح پلان بھی بنائیں گی اور اس کی محبتیں بھی سمیٹیں گی۔۔۔بلکہ انہیں اپنے بھائی کا یہ سب کرنا بہت ہی برا معلوم ہوتا ہے۔۔۔۔ایسے وقت میں بھائی اور بھابھی کو چاہئے کہ کبھی کبھار اپنے پلانز میں ان بہنوں کو بھی شامل کرلیا کریں تاکہ وہ اداس بھی نا ہوں اور اپنی اداسی کا ری ایکشن بھی نا دکھائیں۔۔۔

بھائی کا بھابھی پر پیسے خرچ کرنا
بھائی کی تنخواہ میں بٹوارا دیکھ کر تو اکثر بہنوں کو آگ ہی لگ جاتی ہے۔۔۔یہ کیسے ممکن ہے کہ وہ اپنی کمائی سے بیوی کو برانڈڈ سوٹ لا کردے، یا اسے کھانے پر لے کر جائے، یا گھمانے لے کر جائے۔۔۔اور بہنوں کے لئے اپنی خالی جیب کا رونا روئے۔۔۔بھائی کی وہی کمائی جو شادی سے پہلے اپنی تفریح کا سب سے پہلا اور لازمی ذریعہ ہوتی تھی۔۔۔اس کی شادی کے بعد بیوی پر خرچ کرتے دیکھ کر اکثر بہنوں کو لگتا ہے کہ میرے بھائی کے خون پسینے کی کمائی کو لٹا رہی ہے۔۔۔اس کا آسان حل یہ ہے کہ بہنوں کو بھی شاپنگ کا حصہ بنالیا جائے تاکہ ان کے دل پر اس بات کا اثر نا ہو۔۔۔اور اگر یہ ممکن نہیں ہے تو کم سے کم اپنی مہنگی یا سستی کوئی بھی شاپنگ یہ کہہ کر نا دکھائی جائے کہ میرے میاں نے دلائے ہیں۔۔۔
 

image


لڑائی کے دوران بھائی کا اپنی بیوی کی طرفداری کرنا
یہ تو وہ مسئلہ ہے جو اکثر نندوں کے لئے جلتی ہوئی تیلی کا کام کرتا ہے۔۔۔وہ اپنی بھابھی سے ناراض ہوں یا کوئی لڑائی ہو۔۔۔اور آگے سے بھائی اپنی بیوی کی طرفداری کرلے تو نند کے لئے یہ ایسا ہے جیسے ساتویں منزل سے دھکا دینا۔۔۔وہ یہ سوچ ہی نہیں سکتی کہ اس کا بھائی کسی بھی دوسرے شخص کے لئے جو خواہ اس کی بیوی ہی کیوں نا ہو۔۔۔بہن کو ڈانٹے یا اسے غلط کہے۔۔۔اس لئے ایسا کرنے کی سزا بھائیوں کو اکثر کافی مہنگی پڑتی ہے۔۔۔اور اس جرم کے بدلے مہنگا جوڑا یا بھابھی کی برائیاں چپ منہ کے ساتھ سننے کی سزا سنائی جاتی ہے۔۔۔اور آگے سے ایک لفظ بھی نہیں بولنا بیوی کی حمایت میں۔۔۔اس کا حل یہ ہے کہ اپنی نند سے خوامخواہ کی بحث اور مباحثے سے دور رہیں۔۔
 

image


گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹانا
بھابھی تو آنے کے کچھ عرصے بعد ہی گھر کے کاموں میں جت گئیں لیکن نند نے اپنی روش نہیں بدلنی۔۔۔وہ اسی طرح بارہ بجے تک سوتی ہے اور اگر شادی شدہ ہے تو دن چڑھتے ہی بچوں کے ساتھ بھائی کے گھر میں دھاوا بول دینا ہے۔۔۔یہ سب کچھ دیکھ کر اگر بھائی نے ایک بار بھی کہہ دیا کہ بھابھی کا ہاتھ بٹاؤ۔۔۔تو قیامت ہی آجانی ہے۔۔۔بھابھی کو چالاک اور میسنی جیسے خطابات تو ملنے ہی ہیں ساتھ میں بھائی کے جورو کا غلام بن جانے پر بھی سوگ منانا ہے۔۔۔اس لئے ایسی صورتحال میں بہتر ہے کہ اپنے میاں کو ہی سمجھا دیں کہ وہ آپ کی وجہ سے گھر کا ماحول خراب نا کرے اور کوئی بات نا کرے۔۔۔وقت کے ساتھ سب کچھ خود ہی بہتر ہوجائے گا۔۔۔

YOU MAY ALSO LIKE: