|
سالوں یا مہینوں کسی لڑکی سے دوستی کرنے اور اس کے ساتھ محبت بھرا وقت
گزارنے کے بعد لڑکے شادی کا وقت آتے ہی مختلف بہانے کرتے ہیں۔۔۔ان کے ان
بہانوں میں اب کچھ بھی نیا نہیں ہوتا اور لڑکیاں سمجھتے ہوئے بھی ان کی
باتوں میں آہی جاتی ہیں۔۔۔
امی نہیں مان رہیں!!
یہ سب سے مشہور اور معروف بہانہ ہے کسی بھی لڑکی کو ٹالنے کے لئے اور یہ
کہنے کے لئے کہ میں اپنی ماں کا دل نہیں توڑ سکتا۔۔۔اب لڑکی یہ بھی نہیں
کہہ سکتی کہ توڑ دو ماں کا دل، ورنہ اسے کہہ دے گا کہ تم ابھی سے میری امی
کی پرواہ نہیں کر رہیں۔۔۔لیکن یہ سمجھ سے باہر ہے کہ جب امی کو ماننا ہی
نہیں تھا تو یہ وقت گزارنے کا مقصد کیا تھا-
|
|
ابھی مجھ پر بہت ذمہ داریاں ہیں
محبت کرتے ہوئے وہ ساری ذمہ داریاں سوجاتی ہیں جن کا ذکر اس وقت ہوتا ہے جب
بات شادی تک پہنچتی ہے اور لڑکی یہ ڈیمانڈ کرتی ہے کہ اب تو رشتہ
بھیجو۔۔۔پھر گھر کا کرایہ، ابو کی ریٹائرمینٹ، بہنوں کی شادیاں، گھر کے
اخراجات اور نا جانے کیا کیا الم غلم ذمہ داریاں چیخ چیخ کر لڑکے کو اپنی
طرف کھینچتی ہیں اور وہ معذرت کرکے اپنا راستہ بدل لیتا ہے-
گھر والے میری شادی خاندان سے باہر نہیں
ہونے دیں گے
یہ بھی ایک بہت ہی کامیاب بہانہ ہے جس میں کوئی اونچ نیچ کی گنجائش نہیں
ہوتی۔۔۔اس میں صاف بتا دیتے ہیں کہ میں کوشش کروں گا لیکن میں تم سے وعدہ
نہیں کرتا۔۔۔ہمارے یہاں پھپھو اور ماموں کی لڑکیاں ہی گھر کی بہو بنتی
ہیں۔۔۔چاہے یہ آرزو خود کی ہو لیکن اس کا بوجھ گھر والوں کے سر پر ڈال کر
لڑکی سے معذرت کرلیتا ہے لڑکا۔۔۔اب اگر لڑکی یہ بولے کہ میں تمہارے بغیر
مرجاؤں گی تو اسے بتا دیا جاتا ہے کہ شادی کرکے بھی تم موت جیسی ہی زندگی
گزارو گی۔۔۔کیونکہ میرے گھر والے تمہیں کبھی قبول نہیں کریں گے۔۔۔
|
|
مجھے ابھی اپنا کیرئیر بنانا ہے
یہ وہ بہانہ ہے جس میں سارا بوجھ لڑکی کے کندھو ں پر ڈالا جاتا ہے۔۔۔لڑکا
صاف یہ کہہ دیتا ہے کہ کیا تم پانچ سے چھے سال میرا انتظار کرپاؤ گی،
کیونکہ مجھے ابھی اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہے اپنا کیرئیر بنانا ہے۔۔۔اب
ظاہر سی بات ہے لڑکی اگر مان بھی جائے تو اس کے گھر والے کیسے راضی ہوں
گے۔۔۔لڑکا یہ اچھی طرح جانتا ہے اس لئے یہ سب سے محفوظ بہانہ کردیتا ہے۔۔۔
|