میری شادی میری مرضی! اِن جوڑوں نے لوگ کیا کہیں گے کی فکر چھوڑ کر اپنی شادی کو کس طرح یادگار بنا دیا

شادی انسان کی زندگی کا وہ موقع ہوتا ہے جس پر سب سے زيادہ فکر انسان کو لوگوں کی ہوتی ہے کہ اس موقع پر کوئی ناراض نہ ہو جائے- لوگوں کو خوش کرنے کے لیے لوگ اپنی شادی پر بڑی بڑی رقمیں خرچ کرتے ہیں- یہاں تک کہ اپنے اوپر اتنے قرضے بھی چڑھا لیتے ہیں کہ جن کو اتارتے اتارتے عمر گزر جاتی ہے- مگر پاکستان میں اب کچھ نوجوان ایسے بھی ہیں جنہوں نے اپنی شادی کی تقریب کو اپنی مرضی سے ارینج کر کے اس کو باقی تمام جوڑوں کے لیے ایک مثال بنا دیا ایسے ہی کچھ جوڑوں کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے-
 
1: واسمہ عمران اور ماہین خان
اس جوڑے نے اپنی شادی کے لیے ایک اصول کا تعین کیا کہ وہ اپنی شادی پر ایسا کوئی کام نہیں کریں گے جو کہ ماحول کو نقصان پہنچائے گا- 30 دسمبر 2018 کو انہوں نے اپنی شادی کے لیے دن کے وقت کا انتخاب کیا تاکہ فالتو بجلی کے اخراجات کی بچت کر سکیں اور ایک کھلے فارم ہاؤ‎س میں شادی کی تقریب کا انعقاد کیا ۔ پانی کے لیے انہوں نے 19 لیٹر کی بوتل کو ایک ٹنکی میں ڈال کر مہمانوں کی تواضح کی ۔اسی طرح کولڈڈرنک کے لیے بھی پلاسٹک کی بوتلوں کے بجائے انہوں نے ریگولر بوتلوں کا انتخاب کیا ۔ تازہ پھولوں کے بجائے پلاسٹک کے پھولوں سے سجاوٹ کی ۔ بہت قلیل شادی کے کارڈ چھپوائے اور وہ بھی انہوں نے ایسے کاغذ سے بنوائے جو کہ بعد میں کھاد کے طور پر استعمال ہو سکے- باقی دعوت نامے انہوں نے سوشل میڈيا کے ذریعے تقسیم کیے ۔ ہر مہمان کو انہوں نے ایک چھوٹے گملے اور پودے کا تحفہ دیا جو کہ ان کی شادی کی یادگار کے طور پر لوگ اپنے گھروں میں اگا سکیں- اس طرح انہوں نے ماحول کو نقصان پہنچائے بغیر شادی کی-
image
 
2: انیلہ شیخ
انیلہ شیخ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی شادی پر بہت لمبی چوڑی رسموں اور اخراجات سے اجتناب کیا اور اپنی شادی کو صرف نکاح کی تقریب تک محدود کیا- اور اس میں بھی انہوں نے صرف 35 مہمانوں کو بلایا اور ان کی تواضع چائے ،سینڈوچ اور فرائز سے کی ۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ ان کی شادی جب ہوئی اس وقت ان کی عمر صرف 23 سال تھی ۔ وہ اور ان کے شوہر نہیں چاہتے تھے کہ شادی کے ساتھ ہی اپنے اوپر بہت سارا قرضہ چڑھا کر وہ اپنی نئی زندگی کا آغاز کریں اس لیے انہوں نے سادگی کے ساتھ شادی کرنے کے نتیجے میں بچنے والے پیسوں سے ایک سیکنڈ ہینڈ آلٹو گاڑی خرید لی اور اپنی نئی زندگی کا آغاز کر دیا-
image
 
3: سعدیہ سبحان اور سبحان عالم
اس جوڑے کی شادی 19 مئی 2018 کو ہوئی- اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے اس جوڑے کی شادی سادگی کی ایک قابل تقلید مثال تھی ۔انہوں نے شادی کے لیے کورٹ میرج کرنے کا فیصلہ کیا جس میں ان دونوں کے والدین موجود تھے- شادی کے پیپر سائن کرنے کے بعد انہوں نے اپنے والدین کو ڈراپ کیا اور خود نتھیا گلی ایک رات کے لیے چلے گئے جہاں ہنی مون منا کر اگلے دن سے کام پر واپس چلے گئے- اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ولیمے کی دعوت کے پیسے ایدھی سنٹر میں یتیم بچوں کے لیے دے دیے-
image
 
4: آمنہ نظام اور شمائيل خٹک
آمنہ نظام کاغذ بینڈ کی مین گلوکارہ کے طور پر کام کرتی ہیں ان کی شادی کے دنوں میں پیپسی بیٹل آف دی بینڈ کے سیزن تھری کے ٹرائل جاری تھے- آمنہ نے اپنی شادی کے پیپر سائن کیے اور اسی وقت فلائٹ لے کر ٹرائل میں چلی گئیں جہاں پر ان کا بینڈ اگلے مرحلے کے لیے بھی منتخب ہو گیا ۔آمنہ کا یہ کہنا تھا کہ وہ اس بات کے سخت خلاف ہیں کہ شادی کے موقع پر جو کہ لڑکے اور لڑگی کی زندگی کا سب سے اہم موقع ہوتا ہے فارغ بیٹھے رہیں اور اس بات کا انتظار کریں کہ لوگ کیا کریں گے- اس لیے انہوں نے اپنی شادی کے ہر ہر موقع کو خود انجوائے کیا یہاں تک کہ انہوں نے اپنی شادی کے موقع پر خود ہی گانے بھی گائے-
image
 
5: رضوان اور پلوشہ منہاس
اس جوڑے کی شادی اس حوالے سے بہت منفرد ہے کہ اس جوڑے نے اپنی شادی کی پوری تیاری صرف بیس ہزار میں کی۔ یہ دونوں ایونٹ فوٹو گرافر تھے اور انہوں نے لوگوں کی بڑی بڑی شادیاں دیکھی تھیں ان کو دیکھ کر ہی انہوں نے اپنی شادی کو مختصر کرنے کا فیصلہ کیا- انہوں نے اپنی شادی پر صرف 25 مہمانوں کو مدعو کیا ۔ شادی کی تقریب کا انعقاد انہوں نے اپنے گھر کی بالکونی میں کیا ان کے کھانے کا مینو چکن تکہ ،سیخ کباب ،پتھوڑے ، چنا حلوہ اور اسٹرابیریز تھیں - اس کے علاوہ پلوشہ نے اسٹارٹر کے طور پر کھٹے آلو بھی تیار کر لیے کھانا ان کی ایک دوست نے ان کی مدد سے پکا لیا جب کہ میٹھے میں ان کا ایک دوست آئسکریم لے کر آگیا- کرسیوں کے لیے انہوں نے اپنے محلے کے ایک الیکشن کیمپ سے انتظام کر لیا اور اسطرح صرف بیس ہزار میں شادی کا انتظام کر لیا-
image
YOU MAY ALSO LIKE: