پاکستانی میں بڑھتی مہنگائی ،حکومت اور غریب عوام

اپنی طویل بیماری کے بعد یہ میرا پہلا مضمون ہے کیونکہ ڈاکٹر صاحب نے مجھے مکمل آرام کا مشورہ دیا تھا جس پر میں نے پورا پورا عمل کیا کیونکہ میں بھی ایک طبیب ہوں اور اس بات کو سمجھتا تھا الحمد اﷲ آج میں مکمل تندرست ہو چکا ہوں اور تندرست ہونے کے بعد اپنا پہلا مضمون آپ دوستوں کی نذر کر رہا ہوں اب یہ سلسلہ چلتا رہے گا اور آپ میرے مضامین سے مستفید ہوتے رہیں گے آجکل ملک میں مہنگائی نے ہر ایک کا جینا دوبر کر رکھا ہے غریب اس سے نالاں نظر آتے ہیں کیونکہ انہیں خان صاحب نے ایک نئے اور ابھرتے ہوئے پاکستان کا نقشہ کھینچ کر بتایا تھا لیکن خان صاحب کے بر سر اقتدار آتے ہی ہر چیز آسمان سے باتیں کرنے لگی ہے لوگوں کے پاس پہلے ہی کم وسائل تھے اور اوپر سے اشیاء کی بڑھتی قیمتوں نے غریب کی کمر توڑ دی ہے۔اگر مہنگائی کے ساتھ ساتھ حکومت روزگار اور آمدنی کو بھی بڑھانے کی کوشش کرتی تو شاید مہنگائی کا اثر کچھ کم ہو جاتا لیکن ایسا بھی کچھ ابھی نظر نہیں آ رہا ہے مجھے اس وقت بہت دکھ ہوتا ہے جب ملک میں زرعی اجناس کی قیمت بڑھ جاتی ہیں کیونکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہیاس کے باوجود ہر ضرورت کی اشیاء بھی عام آدمی کو مہنگی ملتی ہے جیسے ٹماٹر،آٹا اور دوسری سبزیاں وغیرہ شامل ہیں ہمیں پہلے ملک کی ضروریات کو مد نظر رکھنا چاہیئے پھر ہم اپنی اشیاء کو برآمد کریں تا کہ ملک میں ان اشیاء کی کمی واقع نہ ہو دوسری بات کہ ملک میں ذخیرہ اندوزی سے بھی مصنوعی مہنگائی کی جاتی ہے جس کا فائدہ ذخیرہ اندوزوں کو ہوتا ہے ان کے خلاف حکومت کو سخت ایکشن لینے کی ضرورت ہے اسلام میں بھی ایسے لوگوں کو پسند نہیں کیا گیا ہے ذخیرہ اندوزوں کے لئے سخت سزا ہونی چاہیے تا کہ دوبارہ کوئی ایسا کام نہ کر سکے۔دوسری بات یہ ہے کہ جب بھی ملک میں کسی بھی چیز کا بحران ہوتا ہے تو دکاندار حضرات اپنے سے ہی قیمتوں میں بے بہا اضافہ کر لیتے ہیں جو غریب کے لیے مزید پریشانی کا سبب بن جاتا ہے اگر ہم چاہتے ہیں کہ ایسے بحران سے بچا جا سکے تو ہمیں کسانوں کے لئے مراعات کا اعلان کرنا ہوگا انہیں مشینری وغیرہ کے لئے آسان قرضے فراہم کرنے ہوں گے اس کے علاوہ جدید زراعت کے طریقوں کو اپنانا ہو گا کسانوں کو تربیت دینا ہو گی کہ کس طرح وہ کم زمین سے زیادہ سے زیادہ پیداوار لے سکیں ۔

ملک سے کسی بھی شے کا بحران ختم کرناحکومت کی ذمہ داری ہوتا ہے یہ بحران کیوں پیدا ہوا کس نے پیدا کیا اور کیوں پیدا کیا سب جانتے ہیں حکومت کو بھی ایسے لوگوں کا علم ہونا چاہیئے اور انہیں پکڑا جائے اور سخت سزا دی جائیں تا کہ دوبارہ کوئی عوام کے ساتھ ایسا بھونڈا مذاق نہ کر سکے جس سے عوام کی جیبیں خالی ہو جاتی ہیں اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو یہ حکومت کی نااہلی ہی سمجھی جائے گی عوام اپنے حکمرانوں سے بڑی بڑی امیدیں لگا لیتے ہیں لیکن جب ان کی امیدوں پر پانی پھر جاتا ہے تو پھر ان میں مایوسی جنم لیتی ہے اور مایوسی گناہ ہے اور اس گناہ کے ذمہ دار حکمران ہی ہوتے ہیں حکمران بھی اقتدار کی لالچ میں عوام سے بڑے بڑے دعوے کر لیتے ہیں جن کو بعد میں پورا کرنا ان کے بس کی بات نہیں ہوتی بد قسمتی سے پاکستان پر جو بھی حکمران آیا اس نے دونوں ہاتھوں سے اسے خوب لوٹا اور چلتا بنا آخر یہ کب تک ہوتا رہے گا بس اب اور نہیں ۔۔۔۔۔خدارا ملک کے غریب عوام کے بارے میں سوچیں اور ان کے لئے آسانیا ں پیدا کریں کیونکہ خدا نے آپ کو اسی لئے حکمران بنایا ہے ورنہ روز آخرت اس غریب عوام کے ہاتھ آپ کے گریبانوں تک ہوں گے اس وقت سے ڈریں۔

خان صاحب آپ کہہ رہے ہیں کہ گھبرانا نہیں یقین کریں پچھلے کئی صدیوں سے عوام ایسے ایسے حالات سے گزری ہے کہ کوئی اور قوم ہوتی تو اب تک ختم ہو چکی ہوتی الحمد اﷲ ہم مسلمان ہیں اور غیرت مند قوم ہیں ہم ہر حال میں جینا جانتے ہیں لیکن آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ ان مافیا کو پکڑیں ، سزائیں دیں اور انہیں عوام کے سامنے پیش کریں ملک سے بنیادی ضرورت کی اشیاء کا بحران ختم ہونا چاہیئے ورنہ ملک میں ایک نئی جنگ جنم لے گی اور خدانخواستہ اگر آپ کامیاب نہ ہوئے تو دوبارہ آپ کا اقتدار میں آنا مشکل ہو جائے گا آپ ملک کو ترقی کی راہ پر لے کر جا سکتے ہیں لیکن آپ کے ارد گرد ہی ایسا مافیا موجود ہے جو یہ ہر گز نہیں چاہتا میری دعا ہے کہ اﷲ تعالی آپ کے نیک ارادوں میں آپ کی مدد کرے اور میرا ملک اور میری عوام جلد خوشحالی کا خواب پورا ہوتا ہوا دیکھیں اﷲ ہم سب کا حامی و ناصر ہو ۔پاکستان زندہ باد
 

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1924794 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More