آپ سے سوال۔۔۔۔۔۔
آپ سے سوال ہے ،بتائیں زندگی میں اگر آپ خوش رہناچاہتے ہیں تو سب سے زیادہ
ضروری کیا ہے ،عزت،دولت ،شہرت،صحت ،رشتے ،خواب ،یادیں، یا کچھ اور۔۔۔۔ میں
نہیں جانتا آپ اپنی زندگی سے مطمئن ہیں یا نہیں ۔مگر دیکھئے امریکا کی نمبر
ون یونیورسٹی ہارڈورڈ کی ایک تحقیق کیا کہتی ہے ۔80سال چلنے والی تحقیق
انکشاف کرتی ہے کہ دنیا میں وہ لوگ سب سے زیادہ خوشحال وہ ہیں جن کے رشتوں
میں محبت ،خلوص اوراحترام ہے ۔آپ کبھی ان افراد کی فہرست بنائیں جن کی
زندگی میں دولت کے انبار لگے ہیں مگر خوشیاں ان سے روٹھ گئی ہیں ۔آپ کی
فہرست طویل ہوتی جائے گی مگر نام ختم نہ ہوں گے ۔
گزشتہ دنوں میں ایک بزرگ کی محفل میں بیٹھا تھا ۔وہاں پاکستان کی ایک نامور
کاروباری شخصیت موجود تھی۔شاید ہی پاکستان کا کوئی شہری ہوجو اسے نہ جانتا
ہواس کی دولت کے سمندر پار بھی چرچے ہیں مگر جب وہ بزرگ سے مخاطب ہوا تو
مجھے کرہ عرض کا غریب ترین شخص معلوم ہوا ۔اس کا سب سے بڑا مسئلہ بے سکونی
تھی ۔اس نے بزرگ کو بتا یا کہ کئی راتیں گزر گئیں مگروہ سو نہ سکا ۔ٹینشن
کی وجہ سے اس کا معدہ بیماریوں کی آماجگا ہ بن چکاہے ۔بزرگ نے اسے کچھ
وظائف دیئے اور رخصت کردیا ۔دوستوں دولت اگر خوشحالی کا واحد ذریعہ ہوتی تو
کبھی کوئی امیر انسان خودکشی نہ کرتا ۔ مگر عالمی تحقیقات دل دہلادیتی ہیں
۔سروے حقیقت کا دوسرا رخ دکھاتے ہیں ۔دنیا میں سب سے زیادہ خودکشیاں رشتوں
کی خرابی کے باعث ہوتی ہیں ناکہ دولت کی کمی ان کی اصل وجہ ہے ۔ اگر آپ
اپنی زندگی میں خوشیاں سمیٹنا چاہتے ہیں،اورسکون کی زندگی کے خواہاں ہیں تو
رشتوں کو اہمیت دیں۔ ماں،باپ ،بہن بھائی ،دوست یہ ہیں وہ رشتے جوآپ کی
حقیقی خوشحالی کی وجہ ہیں۔آپ تنہائی میں بیٹھ کر کبھی سوچئے اگر آپ خوشحال
ہیں تو اس کی کیا وجوہات ہیں، اگر سکون کا سایہ آپ کے سرپر نہیں تو اس کی
کیا وجوہات ہیں ۔نتیجہ ایک ہی نکلے گا ،رشتے ۔۔۔اگر آپ کے رشتے مضبوط ہیں
آپ اپنے رشتوں کو اہمیت دیتے ہیں ان سے آپ کی جذباتی وابستگی ہے اگر آپ کے
رشتے آپ کے مسئلے کو اپنا مسئلہ سمجھتے ہیں اور آپ اپنے رشتوں کے مسئلوں کو
اپنا مسئلہ سمجھ کر اسے حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو آپ کبھی بے سکونی کے
عذاب میں زندگی نہیں گزاریں گے ۔البتہ صحت اور دولت کو بھی نظر انداز نہیں
کیا جاسکتا ۔لہٰذا اس کی نمبرنگ اس طرح ہوسکتی ہے ۔۔۔نمبر ایک رشتے۔۔۔نمبر
دو صحت۔۔۔نمبر تین دولت ۔۔۔افسوس ہم نے اس نمبرنگ کو بدل کررکھ دیا ہے ۔ہم
خوشحالی کو صرف دولت سے جوڑ کردیکھتے ہیں اور یہی وہ زاویہ ہے جو ہمیں بے
سکونی کے گہری کھائی میں دھکیل دیتا ہے ۔ |