پانچواں وہ عمل جس سے انسان دائرِ اسلام سے خارج ہو جاتا
ہے. یعنی اسلام سے نکل جاتا ہے. دائرِ اسلام سے خارج کرنے والے اعمال کو
نواقضُ السلام بھی کہتے ہیں. اور یہ تمام مسلمانوں کو معلوم ہونے چاہیں بعض
لوگ غصّے میں آجاتے ہیں اور یہ کہتے ہیں کے بس جنّت کا ٹھیکا تو تم نے لیا
ہے. ہم ان سے کہتے ہیں بھائی اگر آپ دین کا علم حاصل نہیں کرو گے تو آپ کو
کیسے معلوم ہوگا کے کون سا عمل صحیح ہے اور کون سا غلط؟ اس لئے علم حاصل
کرنا چاہے تاکہ ہم گمراہی سے بچ جایئں. ان شاء اللہ
5. جو شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے دین کے کسی بھی حصے سے
نفرت کرتا ہے ، چاہے وہ اس کے مطابق عمل بھی کرتا ہو، وہ دائرِ اسلام سے
خارج ہو جاتا ہے ، کیونکہ اللہ کا فرمان ہے:
ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ كَرِهُوا مَا أَنزَلَ اللَّـهُ فَأَحْبَطَ
أَعْمَالَهُمْ ﴿٩﴾
ترجمه: یہ اس لئے کہ وه اللہ کی نازل کرده چیز سے ناخوش ہوئے، پس اللہ
تعالیٰ نے (بھی) ان کے اعمال ضائع کر دیئے
(سورة محمد: 47 آيت: 9)
الله سے دعا ہے کے ایک مسلمان کبھی اپنے منہ سے، سوچ سے، یا عمل سے، جان
بوجھ کر یا انجانے میں، ولعياذ بالله کوئی ایسا گمان بھی نہ کرے کے اسے دین
کے کسی معمولی جز سے بھی نفرت محسوس ہوتی ہے، بلکے چهوٹے سے چهوٹے اور بڑے
سے بڑے عمل جو دین سے تعلق رکهتا ہو، اس سے محبّت کرے اور صرف الله کی رضا
کے لئے اخلاص کے ساتھ ان چهوٹے اعمال یا بڑے اعمال پرعمل بھی کرے اور اس کی
دعوة کو بھی عام کرے، اللهمّ آمین
|