|
3 مارچ منگل کے روز نجی ٹی وی چینل پر ایک واقعہ پیش آیا جِس نے ہر دیکھنے
والے کا سر شرم سے جھکا دِیا۔
ایک ٹاک شو میں مشہور ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمٰن قمر اور معروف سماجی کارکن
ماروی سرمد کو مدعو کیا گیا۔ پروگرام عورت مارچ کے حوالے سے تھا۔ صورتحال
اس وقت بگڑی جب ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے خلیل الرحمٰن قمر نے کہا کہ 'اگر
عدالت نے میرا جسم میری مرضی جیسے غلیظ اور گھٹیا نعروں پر پابندی لگا دی
ہے، تو جب میں ماروی سرمد صاحبہ کو یہ جملہ بولتے سنتا ہوں تو میرا کلیجہ
منہ کو آتا ہے'۔
جواب میں ماروی سرمد نے باآواز بلند یہ نعرہ دہرا دِیا جس پر خلیل الرحمٰن
قمر غصے سے آگ بگولہ ہو گئے اور سخت لہجے میں انھیں خاموش رہنے اور اپنی
باری پر بولنے کو کہا۔
تقریباً دو منٹ تک جاری رہنے والی گفتگو کے دوران خلیل الرحمن قمر کی جانب
سے نازیبا جملوں کا استعمال بھی ہوا۔
|
|
ہماری ویب نے اِس حوالے سے ایک سروے کیا جِس میں لوگوں سے سوال پوچھا گیا
کہ آپ کی نظر میں دونوں میں سے کِس کا رویہّ درست تھا؟
اس سروے میں 8 ہزار 800 افراد نے حصہ لیا جبکہ 500 سے زائد افراد نے تبصرے
کی صورت مں اپنی رائے کا اظہار بھی کیا-
94 فیصد افراد نے خلیل الحمٰن قمر کے حق میں ووٹ دِیا اور کمنٹس سیکشن میں
اپنی رائے کا بھی اظہار کیا جبکہ 6 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ ماروی سرمد
صاحبہ کا رویہ درست تھا تاہم ماروی سرمد کے حق میں ووٹ دینے والے افراد نے
کمنٹس باکس میں کسی بھی قسم کی رائے نہیں دِی۔
رائے دینے والے افراد میں ایک طبقہ ایسا بھی تھا جس نے دونوں شخصیات کو ہی
غلط قرار دیا- لیکن ایک بڑے طبقے نے خلیل الرحمان قمر کے بات کرنے کے انداز
کو غلط لیکن ان کے مؤقف کو درست قرار دیا-
پوسٹ پر چند افراد نے اپنی رائے کا بھی اظہار کیا۔ ایک خاتون رباب آہنگ خان
کا کہنا تھا کہ 'جِس معاشرے میں عورتوں کی پسند ماروی سرمد جیسی خاتون اور
مردوں کے آئیڈیل خلیل الرحمٰن قمر ہوں وہاں کے لوگوں کی اخلاقی حالت پر
فاتحہ پڑھ لینی چاہیے'۔
|
|
ایک اور صارف نعیم شاہ کا کہنا تھا کہ 'جو الفاظ ڈرامہ نگار نے استعمال کئے
وہ انتہائی غلط تھے، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جو عورتیں مارچ کے لئے نکلتی
ہیں وہ ان خواتین کے حقوق کے بارے میں کیوں نہیں بات کرتیں جو گاؤں اور
دیہاتوں میں رہتی ہیں۔ بینر پر لکھنا چاہیے وراثت میں حصہ دو یا مجھے تعلیم
دو وغیرہ'۔
سوشل میڈیا صارف مبشر مخدوم کا کہنا تھا کہ الفاظ کا چناؤ غلط تھا باقی
میرا جسم میری مرضی ایک بکواس نعرہ ھے کوئی غیرت مند بندہ ایسا نہیں ھونے
دے گا'-
سوشل میڈیا صارف وجیہہ اعجاز کا کہنا تھا کہ 'معذرت کے ساتھ ماروی سرمد اور
خلیل الرحمان قمر دونوں کو ہی انتہا پسند ہیں' -
|