جو با آسانی مل جائے اس کی قدر نہیں ہوتی!

جو با آسانی مل جائے اس کی قدر نہیں ہوتی!

اللہ تعالیٰ نے ہمیں امت مسلمہ امت محمد بنا کر پیدا کیا ۔ یہ اس ذات باری تعالیٰ کا ہم پر احسان ہے کہ ہم پیدائشی مسلمان ہیں لیکن شاید آج اگر ہم اپنے حالات دیکھیں چاہے وہ انفرادی ہوں یا پورے ملک و قوم کے، کیا انہیں دیکھ کر ایسا نہیں لگتا کہ ہم امت محمدی ہونے کی قدر اپنے اندر سے کھو بیٹھے ہیں۔ آج پوری دنیا میں پھیلی کرونا وائرس کی وبا کیا صرف ایک وبا ہے جس کے خوف سے طواف کعبہ آج کتنے دن سے رکا ہوا ہے؟ کیا ہم سب نے اپنے اندر جھانک کر دیکھا کہ بحیثیت مسلمان ہم سے ایسا کیا گناہ سر زد ہو گیا ہے کہ ہمارا رب جو ہماری شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے ہم سے اس قدر ناراض کیوں ہے کہ اس نے پوری امت محمد پر اپنے گھر کے دروازے بند کر دیئے کیونکہ کسی انسان کی اتنی اوقات نہیں کہ وہ رب العالمین کے گھر کے دروازے دوسرے انسانوں کے لیے بند کر سکے۔ کہیں ایسا تو نہیں ہمارا رب ہم سے ناراض ہو گیا ہے؟کہیں یہ ہمارے رب کا عذاب تو نہیں جو ہم سے پہلے والی قوموں پر بھی آیا۔ کہیں ہم بھی قوم لوط اور بنی اسرائیل کی طرح تباہ تو نہیں ہونے والے کیونکہ باقی دنیا میں اس وائرس کو لے کر خوف طاری ہے اور کفار آسمان والے سے رابطہ کرنے کو کہہ رہے ہیں اور ہم اس وائرس کو محض مذاق سمجھ رہے ہیں اور مذاق اڑا بھی رہے ہیں۔ سوشل میڈیا ایسی ویڈیوزسےبھرا پڑا ہے۔آج جو ہمارا طرز عمل ہے، بنی اسرائیل کا بھی یہی طرز عمل تھا جب انہیں ڈرایا جاتا تھا تو وہ بھی مذاق اڑاتے تھے۔ اللہ کی اچانک پکڑ سے وہ ہی قوم بے خوف ہوتی ہے جو تباہ ہونے والی ہوتی ہے۔ (سورة الاعراف:99)

ہمارے رب نے ہمیں مسلمان گھرانے میں پیدا کیا ، حضور کا امتی بنایا۔عقل سلیم کے ساتھ ساتھ تمام نعمتیں عطا کیں۔ یہ اللہ جل شانہ کا ہم پر وہ احسان ہے جس کا شکر ادا کرنے کے لیے ہم تمام عمر بھی سجدے میں پڑیں رہیں تو پھر بھی ادا نہیں کر سکتے لیکن انسان بہت جلد باز اور ناشکرا ہے۔ ہم پیدائشی مسلمان قوم ہیں۔کیا ہمارے طرز زندگی ، لباس اور روایات سے لگتا ہے کہ ہم مسلمان ہیں؟ کیا ہمیں اس بات کی قدر ہے کہ ہمیں اللہ نے کتنے خوبصورت دین اور امت محمدی بنا کر پیدا کیا ۔ ہمیں اپنے رب سے رجوع کی ضرورت ہے ۔ ہمارے رب کی معافی ہی اس وائرس کا اینٹی ڈوز ہے اور کچھ نہیں۔ کفار اپنے دل کے سکون اور خالی پن کو ختم کرنے کی تلاش میں دائرہ اسلام میں داخل ہو رہے ہیں اور ہم جو کہ پیدا ہی دین اسلام کے ساتھ ہوئے اللہ کے اس تحفے کو ہم نے کتنی قدر دی؟ اس کا فیصلہ آپ پر چھوڑتی ہوں۔ جو آسانی سے مل جائے اس کی قدر کیجیے۔
 

Qurrat-ul-Ain Nasir
About the Author: Qurrat-ul-Ain Nasir Read More Articles by Qurrat-ul-Ain Nasir: 37 Articles with 56990 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.