|
اسے آپ اچھا کہیں یا برا لیکن سچ تو یہ ہے کہ کرونا جیسی ہولناک وبا میں
جیت اسی کی ہوگی جو وہمی ہوگا۔۔۔جس نے ذرا سی پلک جھپکائی۔۔۔تو وہیں سے آفت
آئی۔۔۔ہمارے مذہب نے ہمیشہ درس دیا ہے کہ صفائی نصف ایمان ہے، کھانے کی
چیزوں کو کھلا نا چھوڑو، باوضو رہو۔۔۔لیکن ہم اکثر بہت ساری باتوں کو وہم
کہہ کر ٹال دیتے ہیں اور یوں شروع ہوتی ہے تباہی جس کا آج کل پھیلی وبا کے
دوران کوئی حل نہیں۔۔۔کچھ ایسی صفائیاں ہیں جو ہمیں وہمی بن کر کرنی ہوں گی-
اپنے سامان کو الگ کرلیں
گھر کے افراد اپنا تولیہ، اپنا کنگھا، اپنا بستر، اپنا گلاس ، پلیٹ، چمچہ
الگ الگ کرلیں تو بہت بہتر ہے۔۔۔یوں بھی کچھ چیزیں اگر آپ کے ذاتی استعمال
میں ہی رہیں تو بہتر ہیں خاص طور پر کنگھا اور تولیا۔۔۔ہمارے معاشرے میں
بہت سارے گھروں میں ایک ہی تولیہ پورا خاندان استعمال کرتا ہے اور پھر ایک
ہی کنگھے سے سارے گھرانے کے بال سنور جاتے ہیں۔۔۔گلاس بار بار دھونے کا تو
رواج ہی نہیں ہے اس لئے ایک ہی گلاس سے پورا خاندان منہ لگالیتا ہے۔۔۔گھر
میں بھی خود کو ایک دوسرے سے الگ الگ رکھیں تو اسی میں بھلائی ہے۔۔۔
|
|
جسم کی صفائی
یہ ایک بہت اہم عمل ہے جس کو روزانہ صبح اٹھنے سے لے کر رات کو سونے تک
دماغ میں بٹھانا ہے۔۔۔صبح اٹھنے کے بعد منہ ہاتھ دھونے کے ساتھ ساتھ گرم
پانی سے نہانا ہے۔۔۔یہ نہانا صرف پانی سے نہیں بلکہ اینٹی بیکٹیریل سوپ سے
ہے۔۔۔گرم پانی سے کم سے کم دس بار کُلیاں کرنی ہیں اور غرارے کرنے
ہیں۔۔۔جسم میں بدبو نا آئے اس کے لئے پھٹکری اگر لگالیں تو بہت بہتر ہوگا
۔۔۔باوضو ہو کر ناشتے کا آغاز کریں ۔۔اپنے ناخنوں میں میل جمع نا ہونے دیں
اور انہیں کاٹ لیں تو بہتر ہے۔۔۔اپنی گھر میں پہننے والی چپل کو بھی دھو کر
پہنیں ۔۔۔جو کپڑے اتاریں اسے اسی وقت کھنگال کر سکھا دیں تاکہ جراثیم پنپنے
نا پائیں۔۔۔کنگھا کرنے کے بعد ٹوٹے ہوئے بالوں کو ڈسٹ بن میں پھینکیں اور
ہاتھ دھوئیں۔۔
|
|
گھر کی صفائی
گھر کے ان کونوں کی بھی روزانہ صفائی کریں جنہیں آپ عید یا کسی تہوار کے
انتظار میں چھوڑ دیتے تھے۔۔۔کھڑکیاں، پنکھے، اے سی کی جالیاں، دروازے
وغیرہ۔۔۔جب جھاڑو پوچھا اور ڈسٹنگ اچھی طرح ہوجائے تو پھر ایک اسپرے بوتل
میں ڈیٹول دو ڈھکن اور باقی پانی ملا کر اچھی طرح ہلائیں اور ہر ہینڈل،
کونے اور صوفے وغیرہ پر اس کا اسپرے کردیں۔۔۔ایک الگ صاف ستھرے کپڑے میں یہ
اسپرے چھڑک کر سوئچ بورڈز کو بھی صاف کریں۔۔۔یہ عمل دن میں ہر تین سے چار
گھنٹے بعد دہرانا ہے۔۔۔
|
|