مشکل وقت

مشکل وقت:
اسلام و علیکم! میں اپنی زندگی کا ایک واقع یا مشکل وقت تحریر کرنے لگی ہوں ۔ جو شاید کرنا بھی چاہئے یا نہیں مجھے نہیں پتا۔ میں ہوسٹل میں رہتی ہوں ۔ اللہ کا شکر ہے گھر بھی ہے اور ماشاءاللہ فیملی بھی ہے۔ ہم چھ لوگ ہیں میری دو بہینں اور ایک بھائی ہے اور میرے امی ابو۔ میں دوسرے شہر میں پڑتی ہوں اس لیے ہوسٹل میں رہتی ہوں۔

ہر بار کی طرح میں گھر رہ کر واپس چلی گئی لیکن دل پریشان سا تھا کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا ۔ وہاں میں دوست سے ملی اپنے ابو کی باتیں کرتی رہی میری آنکھوں سے آنسوں نکلی جا رہے تھے میں اُسے کررہی تھی پتا نہیں کیوں مجھے لگ رہا ہے میرے ابو ٹھیک نہیں ہیں ۔ خیر ایک دن گزر گیا لیکن دل میں بے چینی تھی – دل بس ابو کی طرف تھا ابھی کہ جب میں آئی تھی ابو ٹھیک تھے۔ دوسرے دن صبح صبح گھر سے فون آیا کہ امی کو برا خواب آیا ہے وہ پریشان ہیں ابھی آ کہ مل جاؤ ۔ میرے منہ سے بس یہی نکل رہا تھا کہ میری ابو سے بات کرؤ ۔ مگر مجھے بہت پیار سے ٹال دیا کہ ابو سوئے ہوئے ہیں تم ابھی آؤ۔ میں پہلی ٹکٹ لے کر آئی تو پتا چلا کہ ابو تو دو تیں دن سے سخت بیمار ہیں اور آج وہ وینٹی لیٹر پر ہیں ۔ میری ماں کا رونا میری بہنوں کے آنسوں اور میرا بھائی جب مجھے ساتھ لگا کر رویا میری آہ بس اللہ جانتا ہے لگ رہا تھا ہماری زندگی ہمارے ہاتھوں سے نکل رہی ہے اور ہمارے دل اللہ سے کتنی منتیں کر رہے تھے اور ہم اللہ پر یقین رکھے تھے ۔ سب رشتے دار پاس تھے ۔ میرے ابو کے پیسوں کا ہمیں نہیں پتا تھا ابو کا خونی رشتے دار تھا جسے پتا تھا کیونکہ وہ ابو کے ساتھ بزنس میں ان کے ساتھ تھا ۔ ہم گھر والے اپنے ہوش میں نہیں تھے اور وہ دونوں ہا تھوں سے لوٹ رہا تھا کیونکہ ابو کا کوئی پتا ہیں تھا زندگی کے کم آثار تھے ۔ اس نے ساتھ دیا تھا ابو کو ہسپتال میں لے کر گیا اور اُتنے دن وہاں رہا ۔ لیکن جب ابو گھر آگئے تب بھی وہ ابو کے بینک سے پیسے نکلتا رہا ۔ خیر سات لاکھ اُس نے کہا میں نے لگایا تھا ۔ ابو کے نکلی sign کر کے پیسے نکلے ۔ آگر ابو چاہتے اُس پر کیس کروا سکتے تھے کافی لوگوں نے کہا کہ کیس کرو لیکن ابو نے اُس کی عزت رکھ لی اور اُسے پیسے بھی دیے ۔ وہ کوئی قریبی تھا ۔ نام یا رشتہ اس لیے نہیں بیان کیا کیونکہ وہ پیسے لیتے وقت قرآن اُٹھا گیا تھا ابھی کہ ابو کے پاس سب ثبوت تھے اور اُس نے کسی عورت سے بینک میں جھوٹا فون بھی کروایا تھا جس کا گواہ بینک منیجر اور وہ شخص تھا جس نے اُس کے ساتھ مل کر پیسے نکلوائے تھے ۔ میرا یہ سب بتائیں کا مقصد صرف یہ ہے کر خدا کے لیے اپنی بیوی یا اُلاد کو سب بتا ہیں ۔ یہ دنیا بہت ظالم ہے یہ برے وقت میں سانپ سے بھی خطرناک ڈستی ہے ۔ آگر اللہ نہ کرے تب ابو کو کچھ ہو جاتا ہم تو قرضے میں ڈوبے رہتے اللہ پاک سب کے ماں باپ کو سخت عطا کرے امین ۔ماں باپ کے علاوہ کوئی اپنا نہیں ہوتا آج کے لوگ نوچ لیتے ہیں اگر ان پر اعتبار کر لو۔
 

Zunaira Bashir
About the Author: Zunaira Bashir Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.