اردو زبان: رابطے کا ذریعہ یا ذہانت کا پیمانہ

یہ بات ہم سب کے مشاہدے میں بارہا آتی ہے کہ چاہیے کوئی جتنا بھی پڑھ لکھ لے اگر انگریزی زبان سے نابلد ہے تو بیچارہ کسی کھاتے میں نہیں۔ اصل میں جو پیمانے ہم نے عمومی طور پر بنا لیے ہیں ہم ان ہی سے لوگوں کو جانچتے ہیں۔ مثلاً ہمارا ماحول ہمارے خیالات اور نظریات کی افزائش کرتا ہے اور بعد میں ہم جو کچھ کہتے ہیں وہ سب اس ماحول کی عکاسی کرتا ہے۔ مطلب جڑیں کافی مضبوط ہیں۔ بقول شاعر:
یہ نصف صدی کا قصہ ہے
دو چار برس کی بات نہیں

اور یہ نصف صدی کا بھی نہیں بلکے نصف صدی سے زیادہ کا قصہ ہے۔ تقریباً سو سال پہلے تک یہ بات معاورتا کہی جاتی تھی کہ" پڑھو فارسی اور بیچو تیل" لیکن انگریزوں کے یہاں حکمرانی کے بعد بھی ان کی باقیات کو نکال باہر نہیں کیا گیا ۔ اور شاید یہی وجہ ہے کہ کسی بھی حکومتی ادارے میں آپ جب تک انگریزی میں عرضی نہ دیں یا اپنی گذارشات کو بزبان فرہنگ نہ لائیں دال گلنے والی نہیں۔ حاشا وکلا میری غرض اس سے انگریزی زبان کی ہجو بلکل نہیں بلکے بقدر ے ضرورت جہاں جس زبان کی ضرورت ہو اس کا استعمال کیا جائے۔ لیکن مشاہدے میں یہ بات بھی ہے کہ "انگریزی کامیابی کی ضمانت ہے" کی اتنی پکی گردان ہو چکی ہے کہ اب تو اپنے آپ کو بھی سمجھانا اور منانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم بحیثیت مجموعی جب تک اپنی زبان کو اہمیت نہ دیں گے تو کوئی دوسرا کیسے اسے اہمیت دے سکتا ہے۔ اب بات آتی ہے کہ اہمیت کیسے دیں۔ تو سب سے پہلا تو ہمیں انگریزی کتب کے مطالعہ کے ساتھ ساتھ اردو کتب کا مطالعہ بھی کرنا چاہیے کیونکہ کہ ہماری زیادہ تر مذہبی کتابیں بھی اردو زبان میں ہیں اور اس زبان سے محرومی کا مطلب اس بہت بڑے مذہبی ذخیرہ سے محرومی کی صورت میں آ سکتا ہے۔ بقول شاعر:
وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا

تو جس طرح ایک عرصہ اس یقین کو دل میں بٹھایا کہ اردو زبان سے ترقی ممکن نہیں یا اردو زبان ہمارے کس کام کی۔ اسی طرح ہم آج ہی سے یہ عہد کریں کہ زبان خود سے کسی ذہانت کی عکاسی نہیں کرتی بلکے تمام زبانے رابطے کا ذریعہ ہیں۔ اور ذندہ قومیں اپنی زبانوں کو بھی بذریعہ تحریر اور تقریر ذندہ رکھنے سعی کے ہیں۔

آخر میں میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں نیشنل بک فاؤنڈیشن اور چند دوسرے ادارے جو اس قریب المرگ زبان کے پودے کی آبیاری کر ہے ہیں اور حکومت وقت کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ جو لوگ حکومتی سطح پر بھی اردو زبان کی حوصلہ شکنی کریں ان کی بیخ کنی کریں۔
 

Muhammad Saleem Baloch
About the Author: Muhammad Saleem Baloch Read More Articles by Muhammad Saleem Baloch: 18 Articles with 15018 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.