کیا شرک ہر طرف چھا چکا ہے۔؟

قارئین کرام یقیناً آپ کو بھی کچھ ایسے حضرات سے پالا پڑا ہو گا جو کہ بات بات پر شرک کے فتوے دیتے ہیں یعنی ان کو شرک کا ہیضہ ہو چکا ہے اور ان کو ہر جگہ شرک ہی شرک نظر آتا ہے ، ان حضرات کے نزدیک گویا حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی تمام مساعی جمیلہ ، صحابہ کرام کی قربانیاں ، ائمہ و فقہاء کرام کی کاوشیں ، اولیا کرام کی تبلیغی سرگرمیاں اور آج تک آنے والے علماء کرام وارثان انبیاء علیہم السلام کی شب و روز دین حق کی ترویج و اشاعت کے لئے کی گئی محنتیں بے کار ثابت ہوئیں اور شیطان اپنے داؤ میں کامیاب ہو گیا اور ہر طرف شرک کا دور دورہ ہو چکا ہے۔۔۔۔العیاذ باللہ تعالیٰ

صد کروڑ حیف ہے ایسی گندی اور پلید سوچ پر ، ایسی فکر پر لعنت ہے ، اس گندی فکر نے ہزارہا مسلمانوں کا خون بہایا اور آج تک بہایا جارہا ہے، مزارات پر حملے اسی سوچ ہی کا نتیجہ ہے، اسی سوچ نے جنت البقیع اور جنت المعلی میں مدفون ہزارہا صحابہ کرام کے مزارات کو بلڈوز کردیا۔۔۔۔۔الامان والحفیظ

سطور ذیل میں چند احادیث پیش کی جاتی ہیں جس سے یہ بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کیا شرک واقعی راسخ ہو چکا ہے؟ کیا یہ امت توحید کو چھوڑ کر دوبارہ شرک و کفر کے اندھیروں میں غرق ہو جائے گی؟ وہ کون سا شرک ہے جس کا حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو اپنی امت میں خطرہ تھا؟

یاد رکھئے یہ موضوع آج ہم سب پر قرض ہے اس کا عام کرنا ہم پر فرض ہے تاکہ قتل و خونریزی کے گھناؤنے اقداما ت کو روکا جاسکے۔ مسلمانوں کو مشرک کی تہمت سے بچایا جا سکے۔اور یوں فتنہ و خونریزی کا قلع قمع کیا جاسکے۔

حدیث نمبر۱
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: عن جابر بن عبداللہ قال قال رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ان الشیطان قد یئس ان یعبدہ المصلون بحوالہ البدایہ لابن کثیر جلد ۱ ص ۶۶
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ شیطان مایوس ہو گیا کہ نمازی اس کی بندگی کریں۔

حدیث نمبر۲
عن عقبہ بن عامر ان النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم
خرج یوما فصلی علی اھل احد صلاۃ علی المیت ثم انصرف الی المنبر فقال انی فرط لکم وانا شھید علیکم و انی واللہ لانظر الی حوضی الان و انی اعطیت مفاتیح خزائن الارض و انی واللہ ما اخاف علیکم ان تشرکوا بعدی و لکن اخاف علیکم ان تنافسوا فیھا
بحوالہ بخاری حدیث نمبر ۱۳۴۴ مسلم شریف حدیث نمبر ۲۲۹۶

حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ایک دن مدینہ شریف سے باہر تشریف لے گئے، آپ نے شہداء احد کی قبور پر صلوۃ پڑھی جیسے میت کی صلوۃ پڑھی جاتی ہے پھر منبر کی طرف تشریف لے آئے پھر آپ نے فرمایا میں تمہارا پیش خیمہ ہوں میں تم پر گواہ ہوں ، خدا کی قسم میں اب اپنے حوض کی طرف مسلسل دیکھ رہا ہوں ، مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں دے دی گئی ہیں اور مجھے خدا کی قسم بعد میں تمہارے مشرک ہونے کا کوئی خطرہ نہیں لیکن مجھے تمہاری خزائن ارض میں رغبت کا خطر ہ ہے۔

حدیث نمبر ۳
حضرت عبادہ بن نسی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ کے پاس ان کی جائے نماز میں داخل ہوا تو وہ رو رہے تھے، میں نے پوچھا ، اے ابو عبدالرحمن رونے کی کیا وجہ ہے؟
تو حضرت شداد رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے میں نے ایک حدیث سنی تھی اس کی وجہ سے رو رہا ہوں ۔
میں نے کہا کہ وہ کونسی حدیث ہے؟
انہوں نے کہا اس دوران کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھا تھا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ مبارک پر ایسی کیفیت ملاحظہ کی جس سے میں غمگین ہوا ۔ میں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، میرے والدین آپ پر قربان ہوں آپ کے چہرہ مبارک پر میں کیسی کیفیت دیکھ رہا ہوں ؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ، ایک امر کی وجہ سے میں رنجیدہ ہوں جس کا مجھے میرے بعد اپنی امت پر خطرہ ہے۔
میں نےکہا وہ کونسا امر ہے؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا، وہ شرک اور شہوت خفیہ ہے۔
حضرت شداد کہتے ہیں کہ میں نے کہا کیا آپ کی امت آپ کے بع دشرک کرے گی؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا، خبردار میری امت کے لوگ نہ سورج کی عبادت کریں گے نہ چاند کی، نہ کسی بت کی عبادت کریں گے اور نہ ہی کسی پتھر کی ، لیکن اپنے اعمال کی وجہ سے لوگوں کے لئے ریاکاری کریں گے۔
میں نےکہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ، کیا ریا شرک ہے؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا ، ہاں ریا شرک ہے۔
میں نے کہا کہ شہوت خفیہ کیا ہے؟
آپ نے فرمایا، تم میں سے کوئی صبح کے وقت روزے کی حالت میں ہوگا اسے دنیا کی شہوتوں میں سے کوئی شہوت عارض ہو جائے گی تو روزہ توڑ دے گا۔
بحوالہ مستدرک للحاکم جلد ۵ ص ۴۷۰ ، مسند امام احمد ج ۵ ص ۸۳۵، ابن ماجہ حدیث نمبر ۴۲۰۵، بیہقی شعب الایمان ج ۵ ص ۳۳۳
امام حاکم نے کہا کہ یہ حدیث صحیح الاسناد ہے۔

معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے شرک کی جڑ ہمیشہ کے لئے کاٹ دی اور اب امت مسلمہ کا شرک جلی (یعنی غیر اللہ کی عبادت )میں پڑنے کا خطرہ نہیں بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جس شرک کا خطرہ ہے وہ ریا یعنی شرک اصغر ہے ، لوگوں کے دکھاوے کے لئے عمل کرنا۔ اور شرک اصغر یعنی ریا کاری سے کوئی بندہ دائرہ ء اسلام سے خارج نہیں ہو جاتا۔

اللہ تعالیٰ سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے ۔۔۔۔۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ والہ وسلم
Muhammad Saqib Raza Qadri
About the Author: Muhammad Saqib Raza Qadri Read More Articles by Muhammad Saqib Raza Qadri: 147 Articles with 410064 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.