مجھے میرا جنجال پورہ یاد آرہا ہے۔۔۔لاک ڈاؤن سے ایک شادی شدہ عورت کی کہانی

image


بچپن سے سنا ہے کہ محبتیں اگر قائم رکھنی ہیں تو فاصلے ضروری ہیں۔۔۔آج اس جملے کا مطلب اچھی طرح سمجھ آگیا۔۔۔شادی کے بعد جن لوگوں کو آج تک منہ نہیں لگایا ان سے بھی ملنے کے لئے دل پھڑ پھڑا رہا ہے۔۔۔

اچھی طرح یاد ہے وہ دن جب میں شادی ہوکر ایک بھرے پرے جنجال پورہ میں آئی۔۔۔جہاں نندوں، دیوروں، جیٹھ، جٹھانیوں اور درجن بھر بچوں کی فوج تھی۔۔۔اسی ایک لمحے میں ٹھان لیا تھا کہ میں نے انہیں کبھی منہ نہیں لگانا۔۔۔میری ہر بات کا جواب ہوگا ’’پراں مر‘‘۔۔۔

لیکن میرا میاں میرے ان خوابوں پر ہمیشہ اپنی کم تنخواہ، ڈھیر سارا پیار اور سب کو چھوڑنے کا خوف لے پہرے بٹھا دیتا۔۔۔میں جل کڑھ کر صرف دعائیں مانگتی۔۔۔’’یا میرے اﷲ! اس جہنم سے تو تنہائی بہتر‘‘۔۔۔اب افسوس ہوتا ہے کہ دعا مکمل ہی مانگ لیتی۔۔۔کبھی کبھی تو دشمن کی بھی یاد آہی جاتی ہے۔۔۔پھر وہ تو میرے اپنے تھے جنہیں میں نے ہمیشہ گھاس تک نا ڈالی۔۔۔
 

image


برسوں اپنے جہیز کے برتن سنبھال کر رکھے کہ اپنے گھر میں ہی کھولوں گی۔۔۔اب سب کھلے ہیں لیکن ان کو نا کوئی دیکھنے والا ہے، نا کوئی سڑنے جلنے کی بو آنے والی ہے۔۔۔کس پر اپنے گھر کے نئے فرنیچر کا رعب جماؤں، کسے بتاؤں کہ میں نے دو کمیٹیاں ڈال کر شہر کے سب سے مہنگے فرینیچر کی کاپی بنوا ڈالی ہے ۔۔۔اور اب اس کو دیکھنے والا بھی کوئی نہیں۔۔۔

میرے چاروں بچے کب کہاں ہوتے تھے مجھے کبھی پتہ نا چلا۔۔۔کبھی چاچی نے کھانا کھلا دیا تو کبھی پھپھو نے پڑھا دیا۔۔۔کبھی دیور نے واپسی پر اپنے بچوں کیساتھ کورس دلادیا تو کبھی جیٹھ ہفتہ کے ہفتہ سمندر کی سیر کو لے گئے۔۔۔اور کچھ نہیں تو اس درجن بھر کے جنجال پورہ میں ہی گھلے ملے رہتے تھے۔۔۔

اس گھر میں آئے ابھی دو ماہ ہی ہوئے کہ یہ موئی وبا آگئی۔۔۔راشن ابھی آیا ابھی ختم۔۔۔مل جل کر رہتی تھی تو مہینہ کیسے گزرتا تھا کبھی احساس تک نا ہوا۔۔۔بچوں کے آنے کی خوش خبری آتے ہی ساری دیورانیاں جیٹھانیاں میرے لئے ڈاکٹرنی بن جاتی تھیں۔۔۔بھابھی یہ نا کھائیں، بھابھی یہ نا کریں۔۔۔ہمیں بتائیں کیا کھانا ہے۔۔۔لاکھ منہ بناتیں تھیں لیکن میرے درد پر ان کی بھی چیخیں نکل جاتی تھیں۔۔۔
 

image


اب گھر ہے، بچے ہیں، سکون ہی سکون ہے۔۔۔لیکن نا پیار ہے اور نا احساس۔۔۔نا شور ہے نا کسی پر زور۔۔۔صرف ذمہ داری ہے ، اور وقت بہت بھاری ہے۔۔۔۔ابھی دس دن ہی ہوئے ہیں اس جنجال پورہ کو دیکھے ہوئے لیکن لگ رہا ہے صدیوں کی پیاس ہے۔۔۔بس ایک نظر ملنے کی آس ہے۔۔۔یہ لاک ڈاؤن تو محبتیں بڑھا رہا ہے۔۔۔مجھے میرا جنجال پورہ یاد آرہا ہے-

YOU MAY ALSO LIKE: