اللہ تعالیٰ نے دینِ اسلام کو مکمل ضابطہ حیات بنا یا ہے
اور قرآن و حدیث کے ذریعے ہمیں رہنمائی عطا کی ہے۔رمضا ن المبارک اور اس کے
روزوں کی فضیلت ہمیں قرآن وحدیث سےباخوبی پتہ چلتی ہے۔
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا كُتِبَ عَلَيۡکُمُ الصِّيَامُ کَمَا
كُتِبَ عَلَى الَّذِيۡنَ مِنۡ قَبۡلِکُمۡ لَعَلَّكُمۡ تَتَّقُوۡنَۙ
ترجمہ: مومنو! تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں۔ جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض
کئے گئے تھے تاکہ تم پرہیزگار بنو۔ (سورۃ البقرۃ آیت 183)
اللہ کی نعمتوں میں سےایک بہت بڑی نعمت رمضان المبارک ہے۔ رمضان المبارک
بہت ہی خاص مہینہ ہے یہ وہ مہینہ ہے جس میں قرآن پاک نازل ہوا ۔
شَهۡرُ رَمَضَانَ الَّذِىۡٓ اُنۡزِلَ فِيۡهِ الۡقُرۡاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ
ترجمہ: رمضان کا مہینہ، وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو لوگوں کے
لیے ہدایت ہے ۔ (سورۃ البقرۃ آیت 185)
بیشک قرآن لوگوں کیلئے ہدایت ہے اور ایک مقام پر خاص متقین کیلئے ہدایت
قرار دیا گیا ہے اور رمضان کے روزوں کا مقصد بھی متقی و پرہیز گار بنانا ہے۔
متقین وہ لوگ ہیں جو اللہ پر ایمان لا تے ہوئے پرہیز گاری اختیار کرتے ہیں۔
رمضان میں جہاں روزہ رکھ کر بھوکا پیاسا رہنا ہے وہاں اپنے نفس پر قابو پا
کر ہر بُرائی سے بھی بچنا ہے۔ اس مہینے میں ہر نیکی کا اجر بڑھا دیا جاتا
ہے۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: رمضان میں نیکیوں کا اجرو ثواب عام ایام
کے مقابلے میں ستر گناکردیا جاتا ہے۔
یعنی نوافل کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ستر گنا یا کچھ روایات کے
مطابق ا س سے بھی زیا دہ کر دیا جاتا ہے ۔ اس مبارک مہینے کے پہلے حصے میں
اللہ کی رحمت کی برسات ہوتی ہے۔ دوسرے حصے میں اللہ تعالیٰ مغفرت عطا
فرماتا ہے اور آخری حصے میں اللہ تعالیٰ جہنم کی آگ سے نجات عطا فرماتا ہے۔
یوں تو رمضان کا پورا مہینہ ہی برکتوں والا ہے۔ اس میں ایک رات ایسی بھی
آتی ہے جو یقینا ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ اس رات کو "لیلۃ القدر "کہتے ہیں۔
اس مبارک رات میں قرآن کا نزول ہوا۔ سورۃ القدر میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
اِنَّاۤ اَنۡزَلۡنٰهُ فِىۡ لَيۡلَةِ الۡقَدۡرِۚ﴿۱﴾ وَمَاۤ اَدۡرٰٮكَ مَا
لَيۡلَةُ الۡقَدۡرِؕ﴿۲﴾ لَيۡلَةُ الۡقَدۡرِ خَيۡرٌ مِّنۡ اَلۡفِ شَهۡرٍؕ
﴿۳﴾
ہم نے اس( قرآن) کو شب قدر میں نازل کیااور تمہیں کیا معلوم کہ شب قدر کیا
ہے؟شب قدر ہزار مہینو ں سے بہتر ہے۔
اس مبارک مہینے میں اپنی تمام دنیاوی مصروفیات کو جتنا ممکن ہو سکے کم کر
کے زیادہ سے زیادہ عبادت کریں بالخصوص قرآن پاک کی تلاوت کریں اور پورے ماہ
رمضان کی برکتوں کو سمیٹنے کی کوشش کریں ۔رمضان کا ایک لمحہ بھی غفلت میں
نہ گذاریں ۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:ہلاک ہو جائے وہ شخص جس نے رمضان پایا اور
اپنی بخشش نہیں کروائی ۔
روزے کا اہم ترین مقصد اللہ کےحکم کی تابعداری کرناہے جس سے بندہ اللہ کے
قریب ہو جاتا ہے۔روزے سے انسان کو تقویٰ و پر ہیز گاری نصیب ہوتی ہے۔جس کی
وجہ سےانسان بُرے کاموں سے بچا رہتا ہے۔ روزے میں ہمدردی و انکساری پیدا ہو
تی ہے ۔جس سے معاشرے میں محبتیں بڑھتی ہیں۔ روزے سے انسان کو مکمل ضبط نفس
پر عبور حاصل ہوتا ہے ۔ روزے کے ذریعے بندے کا ایمان تازہ ہوتا ہے اور
اخلاص کے ساتھ عبادت کا موقع ملتا ہے۔رمضان میں نوافل کی کثرت کریں ،توبہ
واستغفار کریں ، تراویح کا اہتمام کریں ،رمضان کے آخری حصے میں طاق راتوں
میں قیام کریں، اعتکاف کریں ،اللہ ہمیں اخلاص کے ساتھ عبادت کرنے کی توفیق
عطا فرمائے۔ اللہ ہمیں رمضان کی تمام نعمتیں نصیب فرمائے اور ہماری تمام
عبادات کو قبول فرمائے۔ آمین
|