میرے مہمان, میرے مہربان!!

میرا ایک دوست کہتا ہے کہ رمضان کا مہینہ آتا ہے تب بھی دکھ ھوتا ھے اور جاتا ھے تو تب بھی دکھ ہوتا ہے، میں نے پوچھا وہ کیوں کہنے لگا بھائی چپ رہو کوئی فتویٰ جاری کر دے گا، میں نے کہا ڈرو نہیں سچ تو سچ ھے، کہنے لگا کہ آتے ھوئے دکھ ہوتا ہے کہ کھانے پینا سب چھوٹ جائے گا اور جب اس سے محبت ھونے لگتی ہے تو وہ بھاگنا شروع ہوتا ہے اور پتا لگتا ہے کہ بس چلا گیا، دل اداس پریشان اور دکھی ھوتا ھے کہ وہ میرا مہمان آیا تھا میں اس کی خدمت مدارت نہیں کر سکا بس کیا ھوتا ھے کہ اشکوں کی بارش ھوتی ھے اور وہ جدا ھو جاتا ھے، میں سوچتا رہا کہ بات تو ٹھیک کر رہا ہے رمضان ھمارا مہمان بن کر آتا ہے اور ھم اس کی خدمت سے محروم رہ جاتے ہیں،دراصل رمضان کی اھمیت صبر، عاجزی ،دعا کے ساتھ ساتھ قرآن فہمی ھے کیونکہ اس کتاب ھدایت کو اللہ تعالیٰ نے اسی مہینے میں نازل کیا باقی عبادات اور دعائیں اللہ کے قرب ، معافی اور پکار پکار کر انسانوں کو کہنے والا رب مانگنے کی دعوت دیتا ہے کہ مانگ میں بے حساب تجھے عطا کر دوں ، قرآن کتاب ھدایت اور رہنمائی ھے اس کو ھم نے ثواب کی کتاب بنا کر سجا لیا ھے اس پر غور وفکر ، تدبر اور تفکر کا وقت نہیں ملتا، اس مرتبہ ایک خوش قسمتی بھی موجود ہے کہ ڈر اور خوف کورونا وائرس اور تنبیہہ الہیٰ کی صورت میں موقع ھے کہ ھم قرآن فہمی کے لیے تیار ہو کر رمضان اور قرآن کی دوستی کو پختہ کر دیں تاکہ ھم دین اسلام کی اصل دعوت اور عمل تک پہنچ جائیں۔قران اول تا آخر موضوع انسان کے ساتھ کھلی نشانیاں بیان کرتا ہے، انسانی عظمت کے سارے شاہکار اور مقاصد اس میں اپنی طرف بلاتے ہیں۔ھماری بدقسمتی ہے کہ سب کتابیں پڑھ لیں، مگر جو کتاب ھدایت، حکمت ،تدبر اور آسانی کی یقینی دلیل کے ساتھ ھمارے سامنے موجود ہے اس کو نہ پڑھا اور نہ اس کے اندر اتر کر سیراب ھوئے۔یہ موقع ھے کہ ھم اس کتاب سے سارے خوف ختم کرکے اس دفعہ دوستی کر لیتے ھیں اس رمضان کوشش کرتے ہیں کہ جتنا ھو سکے دعوت قرآن کو سمجھ کر پڑھیں، رمضان کی خدمت بھی ھو جائے گی اور قرآن سے دوستی بھی، پھر دیکھیے گا آپ کو تقسیم کرنے کے سارے منصوبہ ساز ناکام ھوتے نظر آئیں گے۔دوسرا اللہ نے فرمایا ھے کہ روزہ میرے لیے ھے اور میں ھی اس کا اجر دوں گا بے حساب ثواب کی عکاسی کرتا ہے۔کورونا وائرس نے دنیا میں لاکھوں انسانوں کو نگل لیا ھے یہ ایک ایسی اللہ کی نصحیت ھے کہ ھم غریب کو ، اور تمام انسانی رشتوں سے کیسا سلوک رکھتے ہیں، یہ سبق سیکھ لیا اور قرآن فہمی کی عادت ڈال لی تو اس سے بڑا سرمایہ کیا ھو گا! تین عشروں پر مشتمل یہ مہینہ بہار، معافی، تقوی اور صبر کاپیغام لے کر آیا ھےمیرے مہمان نے مہربانیوں کی ھمیشہ تاریخ رقم کی امید ہے اس کے آنے پر خوشی کی نئی تاریخ رقم ھو گی۔

 

Prof Khursheed Akhtar
About the Author: Prof Khursheed Akhtar Read More Articles by Prof Khursheed Akhtar: 89 Articles with 68777 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.