اﷲ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک بڑی نعت پانی بھی
ہے۔ یہ انسان کی بنیادی ضرورتوں میں سے ہے اور اس پر تمام جاندار کی حیات و
بقاء کا دار ومدار ہے۔کہا جاتا ہے کہ جل ہی جیون ہے ، یہ آب حیات ہے ،انسان
کو اس کی اہمیت و ضرورت اس وقت سمجھ میں آتی ہے جب وہ پیاسا ہوتا ہے اور اس
کی شدت اسے بے چین و بے قرار کردیتی ہے۔ انسان کی بہت ساری ضرورتیں پانی سے
ہی پوری ہوتی ہیں۔ اس سے مردہ زمینیں سرسبز وشاداب ہوتی ہیں اور باغوں میں
پھل اور پھول لہلہانے لگتے ہیں، اس سے انسان پاک وصاف ہوتا ہے اور ظاہری
نجاست میل کچیل کو دور کرتا ہے۔ اگر یہ پانی نہ ہو تو آباد بستیاں ویران
جنگل میں تبدیل ہو جائیں، کاروبار حیات متاثر ہوجائے، چرند وپرند تڑپ جائیں
اور تعمیر عمارت کا لامتناہی سلسلہ ٹھپ پڑجائے۔
مختلف رپورٹس کا جائزلیں تو معلوم ہوتا ہے کہ صاف پانی تک رسائی خواہ وہ
پینے ،اپنے بدن کو صاف کرنے ،کھانا پکانے یا اپنی فصل کو اگانے کے لیے ہو
ہر انسان کا بنیادی حق ہے پر پاکستان میں معاملہ کچھ اور ہی دکھائی دیتا ہے
آئے دن کوئی نئی رپورٹ شائع ہوتی ہے اور اس کا اخذ یہ ہوتا ہے کہ پاکستان
بہت جلد پانی کی بہت بڑی قلت کا شکار ہونے والا ہے جس ملک کو ہم نے اپنا
پسندیدہ ملک قرار دے رکھا ہے وہ جگہ جگہ ہمارے دریاوں پر ڈیم پر ڈیم بناے
جا رہا ہے اور ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے ہیں نہ ڈیم بنانے کی توفیق ہو
رہی ہے ، نہ ہی واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس اور نہ ہی کوئی ریگولیٹری کمیٹی جو اس
بات کا تعین کر سکے کہ زیر زمین پانی کی مقدار کس حد تک کم ہو چکی ہے عالمی
اداروں کی شائع کردہ رپورٹز کے مطابق 2025تک پاکستان میں سیپانی غائب ہو
چکا ہو گااور اگر جلد از جلد مؤثر اقدامات نہ کئے گئے تو اس مسلے پر قابو
پانا شائد ناممکن بھی ہو جائے۔
دنیا بھر میں بے شمار ادارے لوگوں کو صاف پانی مہیا کرنے میں اہم کردار
اداکررہے ہیں ۔اس وقت میں بات کرنے والا ہوں لاہور کی جس کی آبادی تقریباً
ایک کروڑنفوس پر مشتمل ہے ۔جس کو صاف پانی فراہم کرنے کی ذمہ داری لاہور
واساکی ہے ایم ڈی واسا سید زاہد عزیز کی قیادت میں واسا کے افسروں اور
ملازمین نے 2019ء میں یعنی گزشتہ سال کی نسبت جولائی 20-2019 میں ماہانہ
آمدنی 84.2 ملین، اگست میں 30.38 ملین، ستمبر میں 49.70 ملین اور اکتوبر
میں 51.89 ملین روپے ماہانہ آمدنی کی مد میں زائد ریکارڈ کیے گئے۔
جس پر وائس چیئرمین واسا شیخ امتیاز محمود نے ریکارڈ ریونیو ریکوری کرنے پر
ایم ڈی واسا سید زاہد عزیز ، ڈی ایم ڈی نوید مظہر اور ڈائریکٹر ریونیومیاں
منیر کو خصوصی مبارک باد دی تھی۔ اور کہا کہ واسا کے ریونیو افسران و
ملازمین بہترین کار کردگی قابل تعریف ہے۔ ریونیو میں بہترین کارکردگی
دکھانے والے افسران و ملازمین کو انعامات دیئے جائیں گے۔ تمام سٹاف اسی
محنت اور لگن سے کام کرے اور واسا کا نام روشن کریں۔ اس سلسلے واساشیر
یونین(سی بی اے ) کے سرپرست زاہد خان کاکڑ، صدر چوہدری فاروق، سیکرٹری شاہد
نصرکا کردار بھی قابل تحسین ہے ۔جنہوں نے افسروں اور ملازمین کو متحدکرنے
میں اہم کرداراداکیا ۔
دوسری جانب ایم ڈی واسا زاہد عزیز کی ہدایت پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو
روکنے کے لیے واسا نے شہر کے مختلف علاقوں میں کلورین ملے پانی کے ٹینکر
کھڑے کردیے گئے۔ یہ واٹر ٹینکر ہاتھ شہریوں کے ہاتھ دھونے کے لیے کھڑے کیے
گئے ہیں جب کہ اسی لیے کلورین ملے پانی کے واش بیسن بھی لگائے گئے ہیں۔
کلورین ملے پانی سے ہاتھ دھونے سے جراثیم کا خاتمہ ہوتا ہے اور یہ پانی صرف
پانی صرف ہاتھ دھونے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے
شہری پانی گھر بھی لے جاسکتے ہیں، واسا شہریوں کو وائرس سے بچانے کے لیے ہر
ممکن اقدامات کریگا۔یہ اقدامات قابل تحسین ہیں۔
خبر یہ بھی ہے کہ واسا نے ماسٹر پلان2020ء تا 2040ء تیار کرلیا ہے اور واسا
نے اپنا ماسٹر پلان ایل ڈی اے کے مجوزہ ماسٹر پلان میں حتمی طورپر شامل
کرنے کے لئے خط لکھ دیا۔جس میں واسا نے شہر لاہور کو8 سیوریج ڈسٹرکٹ میں
تبدیل کرکے 11ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کا حتمی فارمولا ماسٹر پلان
میں شامل کرلیا گیا ، شہر میں نکاسی آب کی بڑھتی ہوئی سنگین صورتحال سے
نمٹنے کے لئے 8 سیوریج ڈسٹرکٹ میں تبدیل کرنے کی تجویز دی گئی، ساؤتھ،
ساؤتھ ایسٹ، بیدیاں، برکی، نارتھ ایسٹ، واہگہ، ایسٹ منہالہ اور ساؤتھ ایسٹ
ہڈیارہ ڈسٹرکٹ تجویز کیے گئے ہیں۔ ماسٹر پلان میں محمود بوٹی،شاہدرہ، بابو
صابو، کٹار بند، موہلنوال، فیروز پور روڈ، وارا سدھو، سوئے آصل،
ہڈیارہ،برکی روڈ اور واہگہ پر مجموعی طور پر گیارہ ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ
تجویز کیے گئے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ایم ڈی واسا زاہد عزیز جیسے قابل
لوگ قوم اثاثہ ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے لئے ایک نعمت ہیں ہمیں ان لوگوں کی
قدرکرنی چاہئے تاکہ یہ اپنی ٹیم کے ہمراہ محنت اور لگن سے ملک وقوم کی خدمت
کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔
|