بھارتی نوجوان گھر کا سامان لینے نکلا اور واپسی پر ماں کے لیے بہو لے آیا

image


ایک ہندوستانی خاتون کو اس وقت شدید صدمہ پہنچا جب انہوں نے اپنے جوان بیٹے بازار سے سودا سلف لینے بھیجا اور وہ واپسی پر ماں کے لیے ایک بہو لے آیا-

جی ہاں یہ دلچسپ واقعہ بھارت کے شہر غازی آباد کی رہائشی خاتون جن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی کے ساتھ پیش آیا- خاتون نے اپنے بیٹے بازار سے سامان لینے کے لیے بھیجا لیکن وہ واپسی پر اپنے ساتھ ایک اجنبی خاتون کو بھی لے آیا جس کے بارے میں نوجوان کا کہنا تھا کہ یہ اس کی بیوی ہے-

آبدیدہ خاتون کا کہنا تھا کہ یہ صدمہ ان کے لیے بہت بڑا ہے اور وہ اس رشتے کو قبول کرنے سے قاصر ہیں-

خاتون نے کہا “ میں نے اپنے بیٹے کو بازار سے گھر کا سامان لینے کے لیے بھیجا اور وہ واپسی پر اپنی بیوی کو ساتھ لے آیا- میں اس شادی کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہوں“-

جہاں تک نوبیاہتا جوڑے کی بات ہے توانہوں نے بظاہر چند ماہ قبل ہی خفیہ طور پر شادی کی تھی اور دلہن دہلی میں کرائے کے ایک اپارٹمنٹ میں تنہا رہ رہی تھی۔ دولہا نے اپنی والدہ کو شادی کے بارے میں بتانے کا ارادہ کیا تھا لیکن کرونا وائرس اور لاک ڈاؤن نے اس کے منصوبے پر پانی پھیر دیا- نئی نویلی دلہن ساویتا کو دہلی میں کرائے کی رہائش خالی کرنے کو کہا گیا تھا، لہٰذا نوجوان کو اپنی بیوی کو اپنی ماں کے پاس گھر لانا پڑا جہاں وہ خود بھی رہتا تھا۔
 


26 سالہ نوجوان گڈو کا کہنا تھا کہ “ میں نے فیصلہ کر لیا تھا کہ اب مجھے اپنی بیوی کو اپنی گھر لانا ہوگا کیونکہ کرائے کا گھر خالی کرنا تھا“-

حیران کن طور پر گڈو کے پاس شادی کے ثبوت کے طور پر کوئی قانونی دستاویز بھی موجود نہیں-

لیکن اس حوالے سے گڈو کا کہنا ہے کہ “ ہم شادی کا سرٹیفیکیٹ اس وجہ سے حاصل نہیں کرسکے کہ اس وقت ہمارے پاس گواہوں کی کمی تھی- جس پر میں نے فیصلہ کیا کہ میں دوبارہ ہریدوار آؤں گا لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے نہ آسکا“-

تاہم اس نوبیاہتا جوڑے کو دولہے کی والدہ نے اپنے گھر میں رہنے کی اجازت نہ دی- جس پر ہندوستانی پولیس نے جوڑے کی مدد کے لیے قدم بڑھایا اور دہلی میں سویتا کے مالک مکان سے بات کی-

پولیس نے مالک مکان سے کہا کہ اس جوڑے کو تب تک اسی کرائے کے مکان میں رہائش کی اجازت دے دی جائے جب انہیں کوئی اور بہتر جگہ نہیں ملتی یا پھر دولہے کی والدہ اس شادی کو تسلیم نہیں کرلیتیں-

YOU MAY ALSO LIKE: