صرف چند منٹ نکال کے پڑھ لیں ان شاءاللہ کبھی پاکستان سے گلہ نہیں رہے گا

 دُنیا میں دُوعالمی جنگیں ہوچکی ہیں جبکہ تیسری اور فیصلہ کُن جنگ ابھی ہونا باقی ہے جس کے لیے میدان سج رہا ہے۔یہ جنگ مسلمانوں ور یہودیوں کے درمیان ہوگی۔ اگر ہم دیکھیں تو دُنیا میں اس وقت دُو ممالک ہی خالص مذہب کی بنیاد پہ بنے ہیں ایک پاکستان اور ایک اسرائیل۔ پاکستان اسلام کے نظریہ پہ بنا اور اسرائیل کا قیام یہودیت کے نظریے پہ بنا۔ آپ خود غور کریں کہ دُونوں ممالک ایک دوسرے کے بدترین دشمن ہیں۔ یہ بات الگ اور قابلِ غور ہے کہ پاکستان اور اسرائیل کبھی آمنے سامنے نہیں لڑے اسرائیل صرف ایک بار پاکستان سے پِٹ چکا تب سے اب تک انکے دلوں میں پاکستان کا خوف موجود ہے یہ آخری جنگ لڑیں گےآرماگیڈن، میں نے ایک بار کہا تھا کہ آپ خود پاکستان کو اتنا نہیں جانتے جتنا ایک اسرائیلی یا یہودی جانتا ہوگا۔ ان پہ یہ بات رُوزِ رُوشن کی طرح عیاں ہے کہ پاکستان کو اللہ نے وجود کیوں دیا حالانکہ ہماری بدقسمتی اور نااہلی ہے کہ ہم نہیں جانتے بلکہ اُلٹا پاکستان کو نقصان پہنچارہے ہیں۔تو دُنیا میں یہ دُو طاقتیں خاص طور پہ مذاہب کے نظریہ پہ وجود میں آئی ہیں تو کیا یہ ایسے ہی اتفاقاََہوگیا کہ آخری جنگ یہودیوں اور مسلمانوں کے درمیان ہوگی اور یہاں پاکستان اسلام کی طرف سے اسرائیل دجال کی طرف سےتو کون کہتا ہے کہ پاکستان کوعام ملک ہے کون اس کی عظمت سے انکار کرسکتا ہے۔میں آپ کو بتاتا ہوں کہ کیا ہے پاکستان۔پاکستان جس کو بنانے والے بھی چُنے ہوئے، جس کے بننے کادن بھی چُنا ہوا،جس کا جھنڈا چُنا ہوا، جس کے بننے کا مقام بھی چُنا ہوا۔ جس کے بننے کا مقصد چُودہ سُوسال پہلے بتایا جا چکا۔ جس کی بنیاد مضبوط کرنےمیں لاکھوں کلمہ گوں کا خالص خون، جس کی جنگ میں فرشتہ لڑنے کو آئیں، جس کو مٹانے والے خود مٹ جائیں، جس کے بچانے والے جنت میں اعلیٰ مقام کی بشارتیں پائیں ، جس کے ایک حصہ ٹوٹنے پہ اللہ کے پیارے حبیبﷺ افسردہ ہوجائیں،اس کے بننے سے 1400 سال پہلے پیارے نبی ﷺ کو مشرق سے ٹھنڈی ہوائیں آئیں، جس سےاللہ اپنے عظیم گھر کی حفاظت کا کام لیں، دُنیا کی پہلی اسلامی مملکت جسے اللہ ایک بہترین ایٹمی طاقت دے ۔دُنیا کی بہترین خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی، دُنیا کے بہترین کمانڈوز، دُنیا کے کی بہترین افواج، دُنیا کا بہترین جنگی اور دفاعی نظام، دُنیا میں محلِ وقوع ایسا دیا کہ دُنیا رشک کرتی ہے، دریا اسے اللہ نے پہنچاکے دیے، سمندر اسے اللہ نے پہنچا کے دیے۔ پانی جیسی نعمت، سرسبز زمین، دُنیا کی ہر فصل اسے دی، چار کے چار موسم اسے دیے۔ ایسی طاقت دی کہ دُنیا میں پرائے تو پرائے اپنے تک بھی اس کے دشمن ہوتے ہوئے بھی اسکی طرف بُرا قدم بڑھانے کا سوچنے پہ بھی انکی رُوح کانپ جائے۔ یہاں سے ہزاروں میل دُور اللہ کے پاک گھر کی حفاظت کاکام جس سے اللہ لے۔ رُوس جیسی طاقت کو ٹکڑے ٹکڑے کروائے، امریکہ اور اس کی اتحادیوں کو افغانستان میں دُھول چٹوائے۔ایک ارب سے ذیادہ والے ہندوستان کی چیخیں ساری دُنیا کوسنوائے۔ جس کے مجاہدوں کواللہ کے بنیﷺ خوارج سے ٹکرانے کا حکم دیں۔جس کے شہید افضل ترین شہید،جو انڈیا کو ایک کبوتر سے ڈرائے انکے میڈیا سے لیکر آرمی تک کو ذہنی مریض بنائے، جس کاچپڑاسی سے صدر تک سب چُور ایسے میں یہ نہ سمجھ پانا کہ کون ہے جو اس ملک کو چلا رہا ہے ،جس کے ہتھیاروں کا کوئی ثانی نہیں ۔ایسی ایسی ٹیکنالوجی ایسے ایسے ذہین لوگ اور چُنے ہوئے انجنیرزاور سائنسدان جنکی مثال نہیں۔ اسرائیل سے لے کر دُنیا میں بیٹھا ہر یہودی جس کا نام سُن کے کانپے، جسکی افواج ، ٹیکنالوجی، خفیہ اداروں کی دُنیا مثالیں دے۔جو ہر چُوٹ کے بعد نئی طاقت سے اُبھرے، ڈرون سے لیکر ایٹم بم تک کی ٹیکنالوجی جسے اللہ اپنی مدد آپکے دی۔ جس کی حفاظت اللہ کے فرشتے کریں، جسے غزوہ ہند کی فتح کی خوشخبری چُودہ سُوسال پہلے مل جائے، جولڑنے سے پہلے تیسری جنگ عظیم کا فاتح ٹھہرے، جس کا وجود مشرق کے وجود کی ضمانت، جس کا وجود مغرب کے لیے خوف کی علامت، کشمیر سے لیکر فلسطین کےدل کی آواز تمام مسلمانوں کی اُمیدوں کا محور ۔ ایسی طاقت ایسی نعمت سے دُھوکہ ایسی طاقت سے غداری ایسی نعمت کی ناشکری یہ ہمیں زیب نہیں دیتی ۔ اتنا سب گنوانے کے بعد بھی کسی کو یہ شک ہو کہ پاکستان کیاہے؟ پاکستان کیوں بنا؟تو پھر وہ جائے اور یہودیوں سے پُوچھے کہ پاکستان کیا ہے وہ آپکو اور بھی بہتر بتائیں گے کہ کیا ہے پاکستان۔ مانتا ہوں یہاں ظلم ہے، یہاں ناانصافی ہے ، یہاں بےروزگاری ہے، یہاں ناانصافی ہے،یہاں فحاشی ہے، یہاں دھوکہ ہے،یہاں لوڈشیڈنگ ہے، یہاں ہر بُرائی ہے مگر یہ قصور میراآپکا ہے پاکستان کا نہیں،پاکستان کی پاک سرزمین کا نہیں۔ اسے اللہ نے وجود صرف اور صرف اسی لیے ہی دیا ہے کہ اسی پاکستان نے دجال اور اسے حواریوں کو شکستِ فاش دینی ہے۔ اسی پاکستان سے اسرائیل ،امریکہ، انڈیا اور ان کے حواریوں نے پٹنا ہے۔ خدا کی قسم پاکستان کو اللہ نے جس مقصد کے لیے وجود دیا وُہ مقصد ضرور بالضرور اور ہر حالت، ہرقیمت میں پُورا ہوگا ہم رہیں یا نہ رہیں۔ اللہ اپنا کام لینے کے لیے کسی کا محتاج نہیں جیسے ہمارے حالات تھے وُہ صرف ہمارے اور پاکستان دشمنوں کے لیے اللہ کی ایک نشانی تھے کہ میں اسے نہیں مٹانا چاہتا تو تم کون ہو اسے مٹانے والے۔ہمارے لیے یہ نشانی تھی کہ میں نے جس مقصد کے لیے اسے بنایا ہے اس میں تمھارا ہونا نہ ہونا پاکستان کے وجود کے لیے کوئی معنیٰ نہیں رکھتا اس لیے ٹھیک ہوجاؤ اور اس ملک سے غداری پاکستان کی سرزمین کو نہیں ہمیں ہی چکانی پڑے گی-پاکستان کو اللہ نے بنایا ہے اس کا ذرہ ذرہ چُنا ہوا ہے اللہ نے اپنی حکمت اپنی عظیم نعمتوں میں چُنا ہے اسے۔ میں لکھتا جاؤں تو شاید اپنی پُوری زندگی میں نہ لکھ پاؤں کہ کیا ہے پاکستان۔ پاکستان رہے گا انشاءاللہ قیامت تک رہے گا۔ہم ٹھیک نہ ہوئے تو اللہ ہمیں مٹا کےکوئی اُور لے آئے گا جو اللہ کے اس عظیم مقصد کی تکمیل کرے گا اس لیے ہمارافرض ہے کہ ہمیں پاکستان سے محبت کریں تاکہ جس عظیم مقصد کے لیے اس ملک کو وجود ملا ہم اُس میں حصہ دار ہوں۔اپنے چاروں طرف نظر دُوڑا لیں کے کیا حشر ہورہا ہے پاکستان کے دشمنوں اور غداروں کا۔ مجھے فخر ہے کہ میں ایسی ریاست ایسے ملک کا شہری ہوں جسےاللہ نے اپنےایک خاص اور عظیم مقصد کےلیے چُنا ہے الحمدللہ میں پاکستان ہوں . انشاءاللہ


 

Syed Maqsood ali Hashmi
About the Author: Syed Maqsood ali Hashmi Read More Articles by Syed Maqsood ali Hashmi: 171 Articles with 173128 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.