گزشتہ ہفتے حکومت کے اعلان کے بعد لاک ڈاون میں نرمی دیکھنے میں آئی اور
کھانے پینے کی اشیا کے ساتھ ساتھ دیگر ضروریات زندگی کی دکانیں بھی کھلنے
کی اجازت مل گئی- اب جب کہ عید الفطر قریب ہے اور دو مہینے کے شدید لاک
ڈاؤن کے باعث لوگوں کو عید کی تیاری کا یہ نادر موقع ملا ہے اس وجہ سے پوری
قوم صبح آٹھ بجے سے ہی سڑکوں پر نظر آ رہی ہے جس کے سبب بازاروں میں رش
دیکھنے میں آیا-
اگرچہ ان حالات میں خریداری کے لیے آنے والوں اور دکانیں کھولنے والے
دکانداروں نے پہلے ہی مکمل ایس او پیز جاری کر دیے ہیں مگر اس کے باوجود نہ
تو سوشل ڈسٹینسنگ کا خیال رکھا جا رہا ہے اور نہ ہی ماسک وغیرہ کا استعمال
کیا جا رہا ہے- اس کے علاوہ بچوں کو بھی شاپنگ کے لیے لے جانے پر پابندی کے
باعث بچوں کے کپڑے اور جوتے لینا والدین کے لیے مزيد دشوار ہو گیا ہے- اس
موقع پر تجربات کی روشنی میں کچھ گزارشات مرتب کی گئی ہیں-
1: خریداری کی لسٹ بنا لیں
گھر سے نکلنے سے قبل آپ کو یہ پتہ ہونا چاہیے کہ آپ نے کیا خریدنا ہے ماضی
کی طرح اب عید کی خریداری کوئی تفریح یا گھومنے پھرنے کا موقع نہیں ہے بلکہ
مجبوراً ملنے والا ایک موقع ہے- بازاروں میں شدید رش اور کرونا وائرس کے
خدشے سے بچنے کے لیے کوشش کریں کہ کم سے کم وقت مارکیٹ میں گزاریں اس لیے
جو خریداری کرنی ہے اس کی لسٹ بنا لیں-
|